• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

فیفا ورلڈ کپ: ٹرافی اصل نہیں تو کیا ہوا، انعامی رقم تو بھاری ہے نا!

شائع November 18, 2022

فیفا عالمی کپ میں حصہ لینے والی 32 ٹیمیں صرف اپنے ملک کے اعزازات میں اضافہ کرنے یا 18 قیراط سونے سے بنی عالیشان ٹرافی کے حصول کے لیے جدوجہد نہیں کرتیں بلکہ ان ٹیموں کا فائنل جیتنے کے کئی مقاصد میں سے ایک مقصد (جس کا ذکر بہت کم کیا جاتا ہے)، وہ ہے فتح حاصل کرنے کی صورت میں ملنے والی بھاری انعامی رقم۔

ہر 4 سالہ وقفے کے بعد منعقد ہونے والے اس عالمی کپ کی انعامی رقم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس سال قطر عالمی کپ سے پہلے بھی ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا۔ ہرعالمی کپ میں فاتح ٹیم کو ملنے والی انعامی رقم، گزشتہ کا ریکارڈ توڑ کر نیا ریکارڈ قائم کرتی ہے جو دنیا کے سب سے بڑے کھیل کے مقابلے میں مزید جان ڈالنے کا سبب بنتا ہے۔

18 قیراط سونے سے بنی اصل عالمی کپ ٹرافی
18 قیراط سونے سے بنی اصل عالمی کپ ٹرافی

انعامی رقم دینے کی ابتدا

1982ء کا فیفا ورلڈ کپ وہ پہلا موقع تھا جب فیفا انتظامیہ نے پہلی بار ٹیموں میں انعامی رقم تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ اس سے پہلے فاتح ٹیموں کو انعام کے طور پر ٹرافی دی جاتی تھی جسے وہ اپنے ملک میں رکھ سکتے تھے لیکن ٹرافی کے چوری ہوجانے کے واقعات کے سبب جب فاتح ممالک کو کانسی سے بنی ٹرافی کی نقل رکھنے کی اجازت دی گئی تو فیفا نے انعامی رقم دینے کی روایت کا آغاز کیا۔

اسی سال، انعامی رقم کے فنڈز کی مد میں مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالرز مختص کیے گئے تھے جس میں سے فاتح ٹیم کو 22 لاکھ ڈالرز کی رقم ملی تھی۔

اس کے علاوہ فیفا ہرعالمی کپ کے میزبان ملک کو ایونٹ کی تیاری کے لیے رقم بھی فراہم کرتا ہے جسے دوسرے الفاظ میں فیفا کی سرمایہ کاری کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

وہ لمحہ کہ جب فیفا کے سابق صدر پر ایک پریس کانفرنس کے دوران برطانوی کامیڈین کی جانب سے نوٹ اچھالے گئے تھے — تصویر: رائٹرز
وہ لمحہ کہ جب فیفا کے سابق صدر پر ایک پریس کانفرنس کے دوران برطانوی کامیڈین کی جانب سے نوٹ اچھالے گئے تھے — تصویر: رائٹرز

فیفا کی آمدنی کے ذرائع کیا ہیں؟

یہاں انعامی رقم میں اضافہ اور اس کی تقسیم کا جائزہ لینے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ فیفا کی آمدنی کے ذرائع کیا ہیں اور اس انعامی رقم میں کیسے اضافہ ہورہا ہے۔

فیفا دنیا بھر میں 4 سالہ وقفے کے دوران، ٹی وی پر اور آن لائن میچ دکھانے کے حقوق کی نیلامی کرتا ہے جس سے اس کی 85 فیصد آمدنی ہوتی ہے۔ ایک اور آمدنی کا ذریعہ کوالیفائنگ راؤنڈز میں اسپانسرشپ معاہدے ہیں۔ اس کے علاوہ فیفا ٹکٹوں کی فروخت سے بھی اربوں ڈالرز کماتا ہے جو اس کی 4 سالہ آمدنی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ کلبز کی لائسنس فیس اور مارکیٹنگ بھی فیفا کو منافع کی فراہمی کے ذرائع ہیں۔

اگر روس میں منعقد ہونے والے گزشتہ عالمی کپ کا جائزہ لیا جائے تو 2014ء کے عالمی کپ کے بعد سے فیفا کی ٹی وی اور آن لائن رائٹس کی نیلامی سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز، ایک ارب 60 کروڑ اسپانسرشپ، ٹکٹوں کی فروخت سے 71 کروڑ ڈالرز جبکہ لائسنس کے اجرا کی مد میں 60 کروڑ ڈالرز کی آمدنی ہوئی۔

انعامی رقم میں مسلسل اضافہ

عالمی کپ کے آغاز سے قبل ایک مجموعی رقم طے کی جاتی ہے جس میں سے کھلاڑیوں کو دیے جانے والے میڈلز، اعزازات (جن میں 6 ایوارڈز شامل ہیں)، رنر اپس اور شرکت کرنے والی ٹیموں کو دیے جانے والی رقوم الگ کرکے فاتح ٹیم کو انعامی رقم دی جاتی ہے۔ انعامی رقم دینے کی ابتدا کے بعد سے ہر عالمی کپ سے 6 ماہ قبل انعام کی کُل رقم اور اس کی تقسیم کا اعلان کیا جاتا ہے جس میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔

چلیے آئیے ان ہونے والے اضافے پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

1986ء

میکسیکو میں ہونے والے اس عالمی میلے کے مجموعی انعامی فنڈز 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھے اور فاتح ٹیم کو 22 کروڑ ڈالرز انعامی رقم ملی۔

1990ء

اٹلی میں کھیلے جانے والے عالمی کپ کا مجموعی انعامی فنڈ 5 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز تھا جس میں سے 35 لاکھ ڈالرز فاتح ٹیم کو دیے گئے۔

1994ء

امریکا میں منعقدہ عالمی کپ کی انعامی رقم 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تھی جبکہ فاتح ٹیم کو 40 لاکھ ڈالرز انعام کے طور پر دیے گئے۔

1998ء

فرانس میں ہونے والے عالمی کپ کی انعامی رقم میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مجموعی طور پر 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم میں سے فاتح ٹیم کو 60 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم ادا کی گئی۔

2002ء

اس عالمی کپ کی میزبانی جاپان اور جنوبی کوریا نے مشترکہ طور پر کی، جس میں مجموعی طور پر 15 کروڑ 65 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم مختص کی گئی جس میں سے فاتح ٹیم کو 80 لاکھ ڈالرز ملے۔

2006ء

جرمنی میں منعقد ہونے والے عالمی کپ کی مجموعی انعامی رقم 26 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھی جبکہ فاتح ٹیم کو 2 کروڑ ڈالرز کی رقم دی گئی۔ یہ رقم گزشتہ عالمی کپ میں ملنے والی انعامی رقم سے کئی گنا زیادہ تھی۔

2010ء

جنوبی افریقہ میں کھیلے جانے والے عالمی کپ میں مجموعی رقم 42 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئی جبکہ جیتنے والی ٹیم کو 3 کروڑ ڈالرز کی رقم دی گئی۔

2014ء

برازیل میں ہونے والے ورلڈ کپ میں مجموعی رقم 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز طے پائی اور فاتح ٹیم کو 3 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم دی گئی۔

2018ء

روس میں منعقد ہونے والے عالمی کپ میں مجموعی انعامی رقم 79 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئی جس میں سے 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز فاتح ٹیم کو دیے گئے۔

تصویر: اے پی/فائل
تصویر: اے پی/فائل

فیفا عالمی کپ قطر 2022ء کی انعامی رقم کتنی ہے؟

ریکارڈ ٹوٹنے کا سلسلہ اس سال بھی جاری رہا اور قطر میں کھیلے جانے والے عالمی کپ میں مجموعی طور پر ایک ارب ڈالرز کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی ہر ٹیم کو 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم دی جائے گی جبکہ رنر اپ ٹیم 3 کروڑ 20 لاکھ اور فاتح ٹیم 4 کروڑ 50 لاکھ کی انعامی رقم اپنے گھر لے کر جائے گی۔

ورلڈ کپ سے 6 ماہ قبل جاری ہونے والی انعامی رقم کی تفصیلات کے مطابق گروپ اسٹیج میں باہر ہوجانے والی ٹیموں کو ایک کروڑ ڈالر جبکہ ناک آؤٹ مرحلے سے باہر ہونے والی ٹیموں کو ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالرز کی رقم دی جائے گی۔ کوارٹر فائنل مرحلے سے باہر ہونے والی ٹیموں کو ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی رقم ادا کی جائے گی۔ ٹورنامنٹ میں چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیم کو 2 کروڑ 20 لاکھ جبکہ تیسرے نمبر پر براجمان ہونے والی ٹیم کو 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم ملے گی۔

واضح رہے کہ فیفا کی طرف سے دی جانے والی انعامی رقم براہِ راست کھلاڑیوں کو نہیں دی جاتی بلکہ اس رقم کی ادائیگی ممالک کی فٹبال فیڈریشنز کو کی جاتی ہے۔ فٹبال فیڈریشنز یہ رقم کس طرح خرچ کرتی ہیں فیفا اس معاملے میں مداخلت سے گریز کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024