• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

بھارت 2023 ایشیا کپ میں شرکت کیلئے ٹیم پاکستان بھیجنے کیلئے تیار ہے، رپورٹس

شائع October 14, 2022
پاکستان 2023 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جس کے بعد ورلڈ کپ بھارت میں ہوگا — فائل/فوٹو
پاکستان 2023 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جس کے بعد ورلڈ کپ بھارت میں ہوگا — فائل/فوٹو

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ وہ ایشیا کپ 2023 میں شرکت کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے ’کرک بِز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بورڈ کی جنرل باڈی کے 18ویں اجلاس سے قبل ایک اعلامیہ گردش کر رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دورہ اس وقت کی حکومت کی منظوری سے مشروط ہوگا لیکن فی الحال یہ بورڈ کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: پاک۔بھارت کرکٹ میچز 'فائرنگ کے بغیر جنگ'

پاکستان 2023 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جس کے بعد ورلڈ کپ بھارت میں ہوگا۔

واضح رہے کہ 2008 سے اب تک بھارت کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے اور وہ آخری مرتبہ ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تھی۔

بی سی سی آئی کے مذکورہ اعلامیے میں اگلے سال ہونے والے ٹورنامنٹس میں بھارتی ٹیم کی مصروفیات کی تفصیلات بتائی گئی ہیں جس میں جنوبی افریقہ میں ویمنز ٹی20 اور انڈر 19 ورلڈ کپ، پاکستان میں ایشیا کپ اور بھارت میں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ شامل ہے۔

کرک بز کی رپورٹ میں بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ ہمیشہ کی طرح بھارتی حکومت کی منظوری سے مشروط ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کی پاک-بھارت ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیشکش

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس سال ایشیا کپ کی طرح متحدہ عرب امارات میں ایونٹ کی میزبانی کا متبادل ہمیشہ سے موجود رہا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ بھارتی بورڈ کے اعلامیے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ بورڈ آئندہ سال ٹیم بھیجنے کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔

دریں اثنا گزشتہ روز ’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ہونے والی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت 2023 سے 2027 کے کیلنڈر ایئر میں پاکستان کے ساتھ کوئی بھی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام ریاستی ایسوسی ایشنز کو بھیجے گئے فیوچر ٹورز پروگرامز (ایف ٹی پی) میں بھارتی بورڈ نے پاکستان کے خلاف کھیلوں کے کالم 'خالی' رکھے ہیں اور جب تک بھارتی حکومت سے منظوری نہیں ملتی، اس وقت تک بی سی سی آئی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت کو مضبوط کرکٹ روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے، رمیز راجا

گزشتہ ماہ ایک پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے کہا تھا کہ پاکستان سے دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے سے ہمیشہ بھارت ہی پیچھے ہٹا ہے اور پاکستان نے ہمیشہ کھیل کو سیاست سے پاک رکھنے کا اصولی مؤقف اپنایا ہے۔

عاصم افتخار نے کہا تھا کہ ہم نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ کھیلوں کو دوسرے معاملات کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے، اگر بھارت پاکستان کے خلاف کھیلنا چاہتا ہے تو یہ خوش آئند ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024