• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دو دواساز کمپنیاں کینسر کی طاقتور ویکسین بنانے پر متفق

شائع October 12, 2022
ابھی یہ واضح نہیں کہ مذکورہ ویکسین کب تک تیارکی جا سکے گی—فوٹو:بلوم برگ
ابھی یہ واضح نہیں کہ مذکورہ ویکسین کب تک تیارکی جا سکے گی—فوٹو:بلوم برگ

امریکا کی دو معروف دوا ساز کمپنیوں ’موڈرینا اور مرک انشورنس‘ نے دو مختلف فارمولوں پر مبنی ایک طاقتور ویکسین بنانے پر اتفاق کرلیا۔

موڈرینا کمپنی نے پہلے سے ہی اسکن کینسر سمیت دیگر کینسر کے مرض کو ختم کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے والی ویکسین ’ایم آر این اے 4157‘ (mRNA-4157) بنائی تھی جو کہ انسانی مدافعتی نظام میں شامل ’ٹی سیلز‘ نامی خلیات کو مضبوط بناکر کینسر سے متاثر سیلز کو نشانہ بنانے کے اہل بناتی ہے۔

اسی طرح ’مرک انشورنس‘ نے بھی ’ کیٹرڈا‘ (Keytruda) نامی ویکسین بھی تیار کر رکھی ہے جو کہ انسانی مدافعتی نظام میں اینٹی باڈیز یعنی سفید خون کے ایسے طاقتور اجزا بناتی ہے جو کہ ٹی سیلز کو کینسر کے سیلز پر حملہ کرنے سے روکنے والے سیلز کو بلاک کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق دونوں کمپنیوں نے 12 اکتوبر کو ایک بیان میں تصدیق کی کہ دونوں کمپنیاں مشترکہ طور پر ایک طاقتور ویکسین نہ صرف تیار کریں گی بلکہ وہ اس کی فروخت بھی مشترکہ طور پر کریں گی۔

بیان میں بتایا گیا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے ’مرک انشورنس‘ نے ’موڈرینا‘ کو 25 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کی ہے اور ان کی جانب سے بنائی گئی ویکسین کے ٹرائل جاری ہیں، جن کے نتائج رواں سال کے اختتام تک آنے کی امید ہے۔

کمپنیوں کے مطابق مشترکہ طور پر تیار کی گئی ویکسین کے نتائج کے بعد دونوں مشترکہ طور پر ویکسین کی فروخت کریں گی۔

مذکورہ ویکسین کی تیاری کے حوالے سے دونوں کمپنیوں میں ابتدائی طور پر 2016 میں معائدہ ہوا تھا اور دونوں نے کچھ ویکسینز تیار کرکے اس کا ٹرائل شروع کردیا تھا، جس کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔

تاہم دونوں کمپنیز کی الگ الگ ویکسینز کے ٹرائل کے نتائج حوصلہ کن آئے تھے اور انہوں نے کینسر کو روکنے میں مدد فراہم کی تھی۔

مذکورہ ویکسین کے علاوہ بھی حالیہ چند سال میں امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک کی جانب سے کینسر کے علاج کے حوالے سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور متعدد دوائیوں کے ابتدائی ٹرائلز کے حوصلہ افزا نتائج آ چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024