پشاور: اساتذہ کے دھرنے پر شیلنگ، متعدد زخمی، کل اسکول بند رکھنے کا اعلان
پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن (ایپٹا) کے احتجاج پر پولیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں متعدد اساتذہ زخمی ہوگئے جبکہ اساتذہ نے اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا۔
آل پرائمری ٹیچزر ایسوسی ایشن (ایپٹا) نے کل (7 اکتوبر) سے تمام پرائمری اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا۔
ایپٹا کے صوبائی صدر عزیز اللہ نے کہا کہ پولیس نے معماران قوم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے احتجاج میں صرف مرد اساتذہ تھے جبکہ کل سے خواتین اساتذہ بھی دھرنے میں شریک ہوں گی۔
مزید پڑھیں: پشاور: الاؤنسز کی بحالی کیلئے احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج
ایپٹا کے صدر نے کہا کہ انکوائری کی جائے کہ شیلنگ اور تشدد کا حکم کس نے دیا۔
بعدازاں، ترجمان صوبائی حکومت بیرسٹر سیف نے اساتذہ پر تشدد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سب ٹھیک تھا، مظاہرے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، وزیر تعلیم کے ساتھ مذاکرات جاری تھے اور معاملات کافی حد تک طے پاگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے رہنماؤں نے واپس جاکر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرنا تھا مگر اسی دوران پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج شروع ہوگئی اور جب شیلنگ اور پتھراؤ ہوا تو معاملہ بگڑ گیا مگر شروعات کس جانب سے ہوئی اس پر مکمل انکوائری کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: یونیورسٹی کی طالبات کا اساتذہ کی جانب سے ‘ہراساں‘ کیے جانے کے خلاف احتجاج
صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ معاملات خراب کرنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی، اساتذہ کی جانب سے مظاہرے کے دوران پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس کی وجہ سے 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کو ابتدائی طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسی طرح متعدد دیگر اہلکاروں کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں، پتھراؤ سے ایس ایس پی آپریشنز بھی زخمی ہوئے ہیں جن کو بھی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن کے کوائف چیک کیے جا رہے ہیں جس کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا اظہار مذمت
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پشاور میں اساتذہ پر خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش پر حقیقی آزادی مانگنے والا اساتذہ کو تنخواہیں مانگنے پر پتھر مار رہا ہے، عمران خان کا معاشی انقلاب جو 8 سال سے خیبر پختونخوا پر مسلط ہے۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ پشاور اسمبلی چوک میں اساتذہ عمران خان کی فسطائیت اور ظلم سے نجات کے لیے حقیقی آزادی مارچ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کو پنشن اور تنخواہوں کی ادائیگی روک دی ہے، اساتذہ کے پرامن احتجاج کا حق برادشت نہ کرنے والا جھوٹا سازشی اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتا ہے۔