• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بجلی بحالی میں تاخیر: این ٹی ڈی سی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد

شائع October 4, 2022
ٹرپنگ کے باعث مجموعی طور پر 2000 میگاواٹ کے جنریشن یونٹس متاثر ہوئے— فائل فوٹو: اے پی پی
ٹرپنگ کے باعث مجموعی طور پر 2000 میگاواٹ کے جنریشن یونٹس متاثر ہوئے— فائل فوٹو: اے پی پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے یکم ستمبر 2021 کو 4 بج کر 09 منٹ پر آئیسولیٹر ڈی 8 کیو11پر آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے 500/220 کے وی جامشورو گرڈ اسٹیشن پر ٹرپنگ ہونے اور صوبے میں جزوی بلیک آؤٹ کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ٹرپنگ کے باعث کے2 (1030 میگاواٹ)، حب پاور (60 میگاواٹ)، چائنا حب پاور (600 میگاواٹ) اور ونڈ پاور (310 میگاواٹ) (مجموعی طور پر 2000 میگاواٹ) کے جنریشن یونٹس متاثر ہوئے۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ واقعے کے نتیجے میں کے الیکٹرک اور حیسکو کی بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی، کے الیکٹرک، حیسکو گرڈز، ونڈ آئی پی پیز کے دیگر پاور پلانٹس کے تمام متاثرہ علاقوں کو بجلی کی سپلائی شام 6 بج کر 42 منٹ پر بحال کردی گئی جب کہ 500 کے وی حبکو سی کے ٹی پر بجلی 9 بج کر 54 منٹ پر بحال کی گئی، مجموعی طور پر بجلی کی فراہمی 2 گھنٹے 33 منٹ کے بعد بحال کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرانسفارمر دھماکے کا واقعہ: نیپرا نے حیسکو پر 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا

قبل ازیں نیپرا نے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور این ٹی ڈی سی کو نیپرا قوانین، قواعد و ضوابط کی روشنی میں معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے این ٹی ڈی سی نے اپنے طور پر تفصیلی انکوائری کی اور اس کی رپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ٹرانسمیشن ٹیم نے اتھارٹی کو پیش کی جس کی بنیاد پر اتھارٹی نے این ٹی ڈی سیکے خلاف قانونی کارروائی شروع کی۔

مزید پڑھیں: لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ: نیپرا نے کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

اس کے بعد نیپرا رولز 2002 کے رول 4(1) کے تحت این ٹی ڈی سی کو 17 فروری 2022 کو ایک وضاحت جاری کی جس کے بعد نیپرا ایکٹ کے سیکشن 41 کے تحت 06 جولائی 2022 کو اسے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، تاہم این ٹی ڈی سی مقررہ مدت کے اندر کوئی جواب دینے میں ناکام رہی۔

اس کے بعد قانون کے مطابق این ٹی ڈی سی کے خلاف کارروائی شروع کی گئی، جس کے تحت این ٹی ڈی سی کو نیپرا ایکٹ، رولز اینڈ ریگولیشنز، گرڈ کوڈ، نیپرا ٹرانسمیشن پرفارمنس رولز 2005 کی متعلقہ دفعات کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا جس کے بعد نیپرا نے این ٹی ڈی سی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024