کراچی: کورنگی فائر بریگیڈ پر 'مشتبہ دہشت گردی' کا حملہ، 2 اہلکار جاں بحق
کراچی کے علاقے کورنگی میں کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے محکمہ فائربریگیڈ کے دفتر پر مشتبہ 'دہشت گردی' کے حملے میں عملے کے 2 ارکان جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق کورنگی کے علاقے بلال چورنگی میں دو مشتہ افراد نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فائر برگیڈ عملے کے تین ملازمین پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 55 سالہ عامر اور 35 سالہ محبوب جاں بحق ہوگئے اور 30 سالہ ارشاد رحمت اللہ شدید زخمی ہوگیا۔
ضلع شرقی کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل(ڈی آئی جی) مقدس حیدر نے کہا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد رات کو دو بجے فائر بریگیڈ دفتر پہنچے اور چوکیدار کو نیند سے اٹھایا اور انہیں کنٹرول روم کی طرف لے گئے جہاں 2 اور اہلکار موجود تھے مگر ملزمان نے انہیں بھی نیند سے اٹھایا اور ان پر فائرنگ کردی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ایک ہی خاندان کے چار افراد قتل
ڈی آئی جی مقدس حیدر نے کہا کہ ملزمان کی فائرنگ سے تین ملازمین زخمی ہوگئے جبکہ ان میں سے ایک اپنی جان بچا کر وہاں سے بھاگ نکلا، حملہ آوروں نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جو کہ حملے کے دوران بھی نہیں اتارا اور وہاں سے بھاگ نکلے۔
انہوں نے کہا کہ زخمی ملازمین کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے دو افراد کو مردہ قرار دیا جبکہ ان میں سے ایک زیر علاج ہے۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ وہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کر رہے ہیں اور تفتیش کاروں نے واقعے کے خلاف درج ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کر لی ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی کورنگی فیصل بشیر میمن نے کہا کہ انہوں نے دو وجوہات کی بنا پر واقعے کے پیچھے دہشت گردی کے امکان کو مسترد نہیں کیا، جن میں سے ایک یہ کہ حملے کی زد میں آنے والی جگہ فائر بریگیڈ کا دفتر ہے جبکہ دوسری وجہ یہ ہے کہ حملہ آوروں نے پہلے دو افراد کو قطار میں کھڑا کیا جبکہ دفتر میں سوئے ہوئے دو مزید ملازمین کو بھی نیند سے اٹھا کر لائے اور فائرنگ کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈکیتی میں مزاحمت پر 2 افراد قتل
ایس ایس پی نے کہا کہ مشتبہ افراد نے فائرنگ کرنے سے پہلے ملازمین کو کلمہ پڑھنے کو کہا اور فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر دم توڑ گئے جبکہ دو افراد وہاں سے بھاگ نکلے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے بھاگنے والوں پر بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اور ملازم زخمی ہوگیا جبکہ چوتھا اہلکار بھاگنے میں کامیاب ہوگیا۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں فائرنگ سے نجی چینل کا اینکر پرسن قتل
ایس ایس پی کورنگی فیصل بشیر میمن نے مزید کہا کہ واقعے کے پیچھے ممکنہ دہشت گردی کے عنصر کی تحقیقات کے لیے انہوں نے انسداد دہشت گردی پولیس سے مدد طلب کی ہے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ تمام متاثرین فائر مین تھے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وہاں تعینات تھے۔
ادھر، ترجمان سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے فائر بریگیڈ کے عملے کے چار ملازمین پر حملہ کیا گیا جن میں سے دو شہید ہو گئے ہیں جبکہ ایک آئی سی یو میں داخل ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، انہوں نے اس واقعے کو دہشت گردی کا حملہ قرار دیتے ہوئے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا۔