کسان اتحاد اور حکومت کے درمیان مذاکرات، مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی
اسلام آباد میں کسان اتحاد کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا اور حکومتی نمائندوں نے کسان اتحاد سے مذاکرات کرتے ہوئے ان سے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس اور انتظامیہ حکام کا کہنا ہے کہ حکومت کے کسان اتحاد کے درمیان اُس وقت ہوئے جب خیابان اتحاد پر موجود کسانوں نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے اور ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کرنے والے کسانوں کا ہزاروں کی تعداد میں دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ
کسانوں کے وفد نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ میں ملاقات کی، ملاقات میں کسان اتحاد نے اپنے مطالبات پیش کیے جبکہ وزیرداخلہ نے تاجروں کو مطالبات جلد پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
وفد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے زائد بلوں کی وجہ سے زراعت کے شعبے کو نقصان ہورہا ہے اس لیے بجلی کے بلوں میں کمی لائی جائے، کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ نے ہمارے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ایک دو روز کا وقت مانگا ہے اور احتجاج ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ سے ملاقات کے بعد وفد کے اراکین احتجاج کے مقام پر روانہ ہو گئے اور دوبارہ دھرنے میں شامل ہوگئے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: کسانوں کی احتجاجی ریلی پر آنسو گیس کی شیلنگ
اسی دوران کسان اتحاد کے دھرنے کے دوسرے روز بھی ریڈ زون کا علاقہ جزوی طور پر سیل کردیا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ مارگلہ روڈ اور خیابان سہروردی کے راستے سے ہی ریڈ زون میں داخل ہوسکتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصل ایونیو کو زرعی ترقیاتی بینک لمیٹیڈ کے قریب پُل سے خیابان انٹرچینج تک عوام کے لیے بند کردیا گیا ہے۔