روپے کی قدر میں اضافے کے ساتھ حصص مارکیٹ میں 531 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا جس کی وجہ تجزیہ کاروں نے تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ کے طور پر اسحٰق ڈار کے آئندہ تقرر کی اطلاعات سے روپے کی بحالی کو قرار دیا۔
بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 531.33 پوائنٹس یا 1.31 فیصد بڑھ کر 41 ہزار 151 پوائنٹس پر بند ہوا۔
تقریباً 3 بجکر 30 منٹ پر انڈیکس میں 576.42 یا 1.42 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا تھا۔
عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے کہا کہ پی ایس ایکس نے مضبوط روپے پر ابتدائی کاروبار کے دوران تیز سرگرمی دیکھی اور نئے وزیر خزانہ کی آئندہ تعیناتی سے ’ممکنہ طور پر معاشی غیر یقینی صورتحال میں استحکام آئے گا‘۔
یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر 4.15 روپے سستا ہوگیا
انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی سے بحالی دیکھی گئی اور کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 4.15 روپے کی بہتری آئی تاہم دن کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 237 روپے 2 پیسے ہوگئی۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف آج پاکستان واپس پہنچ رہے ہیں، ان کے ہمراہ اسحٰق ڈار بھی وطن واپس آئیں گے اور وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔
اتوار کو مسلم لیگ (ن) کے سینئر قیادت نے مفتاح اسمٰعیل سے ملاقات کی جنہوں نے استعفیٰ دیا، ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کرنے کی تصدیق کی۔
فرسٹ نیشنل ایکوئٹیز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عامر شہزاد نے احسن محنتی کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ انڈیکس کے بڑھنے کی بنیادی وجہ اسحٰق ڈار کی واپسی کی توقع اور یہ امید ہے کہ صورتحال قابو میں آجائے گی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کار پراعتماد ہوگئے ہیں۔
عامر شہزاد نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ سیمنٹ سیکٹر کے اندر انڈیکس میں پوائنٹس کا اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی شرح سود میں اضافے کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں گراوٹ کا رجحان
دریں اثنا انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس میں بحالی تیل کی کم قیمتوں، پاکستان کے قرضوں کی تنظیم نو کی درخواستیں سننے کے لیے مغرب کی بظاہر رضامندی اور اس تاثر کی وجہ سے ہو رہی ہے کہ اسحٰق ڈار پاکستانی روپے کی قدر قابو میں لاسکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے کے آخر میں سیاسی منظر نامے پر کوئی منفی پیش رفت کا نہ ہونا بھی اس رجحان میں مدد کر رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے تباہ کن سیلاب کے پیش نظر دنیا اور امیر ممالک سے فوری قرضوں میں ریلیف کی اپیل کی تھی، سیلاب سے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
انہوں نے نیویارک کے دورے کے دوران ’بلوم برگ‘ ٹی وی کو بتایا تھا کہ پاکستان نے قرضوں میں ریلیف کا معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور عالمی رہنماؤں کے ساتھ اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 70 کروڑ ڈالر ہوگیا
انہوں نے امیر قرض دہندگان اقوام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے یورپی رہنماؤں اور دیگر رہنماؤں سے پیرس کلب میں ہماری مدد کرنے کی بات کی ہے، تاکہ ہمیں وقفہ مل جائے‘۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ جب تک ہمیں خاطر خواہ ریلیف نہیں مل جاتا، 22 کروڑ آبادی والا ملک اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوسکے گا۔