پاکستان بمقابلہ انگلینڈ: اب تک کھیلے گئے ٹی20 میچوں کے ریکارڈز
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 17 سال کے طویل عرصے بعد پاکستان کے دورے پر آئی ہے۔ اس سے قبل اس نے آخری بار 2005ء میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، مگر پھر 2009ء میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد پاکستان اپنی ہوم سیریز نیوٹرل مقامات پر کھیلنے کے لیے مجبور ہوگیا۔
اس وجہ سے انگلینڈ نے ایک لمبے عرصے تک پاکستان کا دورہ نہیں کیا، لیکن اب امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوچکی ہے۔
دراصل انگلینڈ کو یہ دورہ پچھلے سال کرنا تھا مگر چند شرپسندوں کی دھمکی سے گھبرا کر نیوزی لینڈ کی حکومت نے اپنی ٹیم کو پاکستان سے اچانک واپس بلا لیا جس کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنی ٹیم کو یہاں بھیجنے سے انکار کردیا، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کوششوں کے نتیجے میں انگلینڈ کی ٹیم اس سال پاکستان آنے کے لیے راضی ہوگئی۔
انگلینڈ کا یہ دورہ 2 مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلے مرحلے میں یہ ٹیم یہاں 20 ستمبر سے 2 اکتوبر تک 7 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ پھر یہ ٹی20 ورلڈ کپ میں حصہ لینے کے لیے آسٹریلیا جائے گی۔ وہاں سے واپسی پر دوبارہ پاکستان آئے گی اور یکم دسمبر سے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔
پاکستان کی سرزمین پر انگلینڈ نے ابھی تک کوئی ٹی20 انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا۔ اس نے یہاں آخری مرتبہ 2005ء میں 3 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلی تھی۔ اب انگلش ٹیم یہاں پہلی مرتبہ مختصر فارمیٹ کی سیریز کھیلے گی۔
یہ سیریز 7 ٹی20 میچوں پر مشتمل ہے جس کے ابتدائی 4 میچ 20، 22، 23 اور 25 ستمبر کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے اور بقیہ 3 میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 28 اور 30 ستمبر، اور 2 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے۔
اگرچہ پاکستان پہلی مرتبہ اپنی سرزمین پر انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کی میزبانی کررہا ہے مگر وہ اس سے پہلے 3 مرتبہ اس ملک کے خلاف ٹی20 انٹرنیشنل کی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیل چکا ہے۔ ان میں سے 2 سیریز 3، 3 جبکہ ایک سیریز 2 میچوں پر مشتمل تھی۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اسی کی سرزمین پر 12 ٹی20 میچ کھیلے ہیں۔ پاکستان انگلینڈ میں 2 مرتبہ 3، 3 میچوں کی سیریز جبکہ ایک مرتبہ 2 میچوں کی سیریز اور 3 مرتبہ صرف ایک، ایک میچ کھیل چکا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے انگلینڈ ہی میں اس کے خلاف 2010ء کے ورلڈ ٹی20 کا ایک میچ، اور 2009ء کے ٹی20 ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز میں ایک میچ کھیلا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اب تک 21 ٹی20 میچ کھیلے جاچکے ہیں۔ ان میں سے 12 میچ انگلینڈ اور 8 میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے جبکہ ایک میچ ویسٹ انڈیز میں کھیلا گیا تھا۔ پاکستان نے انگلینڈ کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر 4 میچوں میں شکست دی جبکہ انگلینڈ 7 میچوں میں فاتح رہا، اور ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے 8 میچوں میں سے پاکستان نے 2 جیتے اور 6 میں شکست کا سامنا کیا۔ ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے میچ میں بھی پاکستان انگلینڈ کو شکست نہ دے سکا۔
اس طرح مجموعی طور پر کھیلے گئے 21 میچوں میں سے پاکستان صرف 6 مرتبہ فاتح رہا اور 14 مرتبہ ناکامی کا سامنا کیا۔ پاکستان اور انگلینڈ کے ان مقابلوں میں انگلینڈ کی کامیابی کا تناسب 67.5 فیصد رہا اور یوں اسے پاکستان پر واضح برتری حاصل رہی۔
ٹیم ریکارڈز
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 انٹرنیشنل میچ کی ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز کیا ہے۔ پاکستان نے یہ اسکور 16 جولائی 2021ء کو ناٹنگھم میں بنایا تھا۔ پاکستان کے خلاف انگلینڈ نے بھی زیادہ سے زیادہ اسکور اسی میچ میں کیا جو 201 رنز تھا۔ دونوں ٹیموں کا سب سے زیادہ مجموعی اسکور بھی اسی میچ میں 16 وکٹوں کے نقصان پر 433 رنز تھا۔
انگلینڈ کی جانب سے اننگ میں سب سے کم 129 رنز 27 فروری 2012ء کو ابوظہبی کے میدان میں بنائے گئے اور اس اننگ میں اس کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ پاکستان کا کم سے کم اسکور 89 رنز تھا جو اس نے 7 ستمبر 2010ء کو کارڈف میں بنایا۔ دونوں ٹیموں کا سب سے کم مجموعی اسکور بھی اسی میچ میں کیا گیا جو 14 وکٹوں کے نقصان پر 179 رنز تھا۔
رنز کے لحاظ سے سب سے بڑے مارجن سے کامیابی کی بات کی جائے تو پاکستان نے 16 جولائی 2021ء کو ناٹنگھم میں 31 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اسی طرح انگلینڈ کی سب سے بڑی فتح 48 رنز سے تھی جو اس نے 7 جون 2009ء کو اوول کے میدان میں حاصل کی۔
وکٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑے مارجن سے کامیابی انگلینڈ نے 7 وکٹوں سے 2 مرتبہ حاصل کی، پہلی مرتبہ 19 فروری 2010ء کو دبئی میں اور دوسری بار 5 مئی 2019ء کو کارڈف میں۔ اسی طرح پاکستان کی سب سے بڑی فتح 9 وکٹوں سے تھی جو اس نے 7 ستمبر 2016ء کو مانچسٹر میں حاصل کی۔
پاکستان نے اسی مقام پر یکم ستمبر 2020ء کو 5 رنز سے میچ جیتا جو اس کی سب سے کم رنز سے کامیابی ہے جبکہ اس نے 20 فروری 2010ء کو دبئی میں انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے ہرا کر سب سے کم وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ دوسری جانب، انگلینڈ نے دبئی ہی میں 27 نومبر 2015ء کو صرف 3 رنز سے اور 20 جولائی 2021ء کو مانچسٹر میں 3 وکٹوں سے میچ جیتے جو پاکستان کے خلاف اس کی بالترتیب سب سے کم رنز اور سب سے کم وکٹوں سے کامیابی ہے۔
بیٹنگ ریکارڈز
پاکستان کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 میچوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز محمد حفیظ ہیں جنہوں نے 15 میچوں میں 24.92 کی اوسط سے 324 رنز بنائے جبکہ انگلینڈ کی طرف سے پاکستان کے خلاف یہ ریکارڈ ایون مورگن نے قائم کیا۔ انہوں نے 17 میچوں میں 35.58 کی اوسط سے 427 رنز بنائے۔
ایک اننگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بھی محمد حفیظ ہی ہیں۔ وہ یکم ستمبر 2020ء کو مانچسٹر میں 86 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ انگلینڈ کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی اسکور 103 رنز کا ہے جو لیام لِونگسٹون نے ناٹنگھم میں 16جولائی 2021ء کو بنایا۔ یہ دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی 20 کرکٹ میں اب تک واحد انفرادی سنچری ہے۔
50 یا اس سے زائد رنز پر مشتمل اننگ کی بات کریں تو انگلینڈ کی طرف سے کیون پیٹرسن نے اب تک ایسی 4 اننگز کھیلی ہیں۔ پاکستان کی طرف سے یہ ریکارڈ موجودہ کپتان بابر اعظم کے پاس ہے جو 3 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔
ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ پاکستان کی طرف سے محمد رضوان نے قائم کیا۔ انہوں نے 2021ء میں 3 میچوں کی سیریز کھیل کر 88 کی اوسط سے 176 رنز بنائے۔ انگلینڈ کی جانب سے یہ ریکارڈ لیام لِونگسٹون کے پاس ہے جنہوں نے اسی سیریز کے دوران 3 میچوں میں 49 کی اوسط سے 147 رنز بنائے۔
باؤلنگ ریکارڈز
پاکستان کی طرف سے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر آف اسپنر سعید اجمل اور لیگ اسپنر شاہد آفریدی ہیں۔ دونوں نے ہی 11، 11 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ سعید اجمل نے 9 جبکہ شاہد آفریدی نے 12 میچ کھیل کر کارنامہ انجام دیا۔ دونوں کی باؤلنگ اوسط بالترتیب 18.18 اور 27.45 تھی۔
انگلینڈ کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹیں گریم سوان نے حاصل کیں جنہوں نے 9 میچوں میں 10.47 کی اوسط سے 17 وکٹیں لیں۔
انگلینڈ کے خلاف اننگ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ سعید اجمل نے کیا۔ انہوں نے 27 فروری 2012ء کو ابوظہبی میں 23 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔ وہ انگلیںڈ کے خلاف ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے ایک اننگ میں 4 وکٹیں لینے والے واحد باؤلر ہیں۔
انگلینڈ کی طرف سے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ لیگ اسپنر عادل رشید نے کیا۔ انہوں نے 20 جولائی 2021ء کو مانچسٹر میں 35 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ بھی انگلینڈ کی جانب سے پاکستان کے خلاف ٹی20 اننگ میں 4 وکٹیں لینے والے واحد باؤلر ہیں۔
سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پاکستانی باؤلروں کی تعداد 5 ہے جنہوں نے 6 مرتبہ 3، 3 میچ کھیل کر 5، 5 وکٹیں حاصل کیں۔ ان باؤلروں میں عمر گل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی، سعید اجمل اور شاداب خان شامل ہیں۔ شاداب نے یہ کارنامہ 2 مرتبہ انجام دیا۔ انگلینڈ کی طرف سے 3 باؤلر گریم سوان، لیام پلنکٹ اور عادل رشید نے 6، 6 وکٹیں لے کر یہ ریکارڈ قائم کیا۔ گریم سوان نے 3 اور دیگر 2 باؤلر نے 2، 2 میچ کھیلے۔
وکٹ کیپنگ اور فیلڈنگ
پاکستان کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 میچوں میں وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر سرفراز احمد ہیں۔ انہوں نے 7 میچ کھیل کر 6 شکار کیے اور یہ تمام کیچ تھے۔
انگلینڈ کی طرف سے یہ ریکارڈ موجودہ کپتان جوس بٹلر نے قائم کیا۔ انہوں نے 8 میچوں میں 6 شکار (ایک کیچ اور 5 اسٹمپس) کیے۔ فیلڈنگ میں انگلینڈ کے ایون مورگن 17 میچوں میں 12 کیچ پکڑ کر سرفہرست رہے جبکہ پاکستان کی طرف سے عمر اکمل نے 11 میچوں میں 8 کیچ پکڑے۔
متفرق ریکارڈز
پاکستان کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ ٹی20 میچ کھیلنے والے کھلاڑی محمد حفیظ ہیں۔ انہوں نے 2006ء سے 2021ء تک 15 میچ کھیلے جبکہ انگلینڈ کی طرف سے ایون مورگن نے 2010ء سے 2021ء تک 17 میچ کھیلے۔ کپتان کی حیثیت سے سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے کھلاڑی بھی وہی ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف 2015ء سے 2021ء تک 9 میچوں میں انگلینڈ کی قیادت کی۔
پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ میچوں میں کپتان رہنے والے کھلاڑی شاہد آفریدی اور بابر اعظم ہیں۔ دونوں 6، 6 میچوں میں پاکستان کے کپتان رہے۔ موجودہ ٹیم کی قیادت بھی بابر ہی کررہے ہیں، لہٰذا توقع ہے کہ وہ اس سیریز کے پہلے ہی میچ میں انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ ٹی20 میچوں میں پاکستان کی قیادت کرنے کا ریکارڈ بنالیں گے۔
موجودہ سیریز کی بات کریں تو دونوں ہی ٹیموں میں نوجوان اور کم تجربہ کار کھلاڑیوں کی اکثریت ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم میں شامل 5 کھلاڑیوں نے کوئی ٹی20 انٹرنیشنل نہیں کھیلا اور پاکستانی ٹیم میں بھی ایسے 3 کھلاڑی موجود ہیں۔ ان میں ٹیسٹ اور ون ڈے کھیلنے والے شان مسعود بھی شامل ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ دونوں کی ٹیمیں نہایت متوازن ہیں اور توقع کی جاتی ہے کہ 7 میچوں کی یہ سیریز نہایت دلچسپ ثابت ہوگی۔ اس سیریز میں دونوں ٹیمیں جو تجربہ حاصل کریں گی وہ اگلے ماہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ میں ان کے کام آئے گا۔