نوعمر لڑکی کا کئی ماہ تک ریپ کرنے کے الزام میں چینی شہری گرفتار
اسلام آباد پولیس نے ایک چینی شہری کو نوعمر لڑکی کا مہینوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لڑکی کی جانب سے درج کرائی گئی جس پر ملزم کے خلاف کورال پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں سرکاری افسر ‘ریپ’ کے الزام میں گرفتار
ایف آئی آر کے مطابق 16 سالہ لڑکی نویں جماعت کی طالبہ ہے اور غوری ٹاؤن میں سی ٹی وی کی تنصیب کے کاروبار میں مئی 2021 سے 15 ہزار روپے ماہانہ کی تنخواہ پر چینی شہری کے ساتھ بطور مترجم کام کر رہی تھی۔
ملزم نے نوکری شروع کرنے کے فوراً بعد اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا اور اس سال جنوری میں اس کا ریپ کیا، ملزم نے متاثرہ لڑکی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور اس کا ریپ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اس کے نتیجے میں لڑکی حاملہ ہو گئی لیکن اس نے اپنے گھر والوں پر اس کا انکشاف نہیں کیا، تاہم اس کی بڑی بہن نے اس کی حالت دیکھی اور اسے ایف-8 کے ایک نجی ہسپتال لے گئی جہاں اسے 31 ہفتوں سے زیادہ کی حاملہ قرار دیا گیا، بعد ازاں بہن نے مقدمہ کے اندراج کے لیے پولیس سے رجوع کیا۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مجسٹریٹ کی عدالت سے دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر اس کی تحویل حاصل کر لی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ ملزم کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ریپ کیس میں چینی شہری گرفتار، مقدمہ درج
ملزم اور لڑکی کے نمونے کی ڈی این اے میچنگ کے لیے میڈیکل کرایا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے لڑکی کے ساتھ اپنے جسمانی تعلقات کا اعتراف کیا لیکن اس نے ریپ کے الزامات سے انکار کیا ہے۔