عدلیہ کو دیکھنا ہوگا کیا 'اقتدار کا بھوکا' شخص قانون سے بالاتر ہے، آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک شخص فوج، پولیس اور خاتون مجسٹریٹ کو دھمکیاں دیتا ہے اور ساتھ کہتا ہے مجھے گرفتار کرکے دکھاؤ، عدلیہ کو دیکھنا ہوگا کہ کیا ‘اقتدار کا بھوکا’ شخص قانون سے بالاتر ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آصف علی زرداری سے صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزرا نے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران رہنماؤں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں اس وقت بارشوں کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابی اصلاحات کے بعد ہی عام انتخابات ہوں گے، آصف علی زرداری
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس وقت سیاست چھوڑ کر صرف اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کی جانب توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ چار صوبوں میں متاثرین کی نگاہیں ہماری طرف دیکھ رہی ہیں لیکن اس وقت ملک میں ایک شخص کا دن بہ دن چڑھتا اقتدار کا نشہ اس کو پاگل کر رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں اور حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنی پڑے گی ورنہ قانون، آئین اور ادارے اسی طرح اس شخص کی ہوس کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان اور پرویز مشرف کی حکومت میں صرف وردی کا فرق ہے، آصف زرداری
آصف زرداری نے کہا کہ عدلیہ کو دیکھنا ہوگا کہ کیا یہ شخص قانون سے بالاتر ہے، کیا یہ شخص میرے، میری ہمشیرہ فریال تالپور، میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف ماروائے قانون انتقامی کاروائیاں کرسکتا ہے اور خود ہر قانون کو روند سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے پاس ملک کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان ہے، زرداری
انہوں نے کہا کہ یہ شخص ہر روز ہماری فوج پر تنقید کر رہا ہے اور اسی فوج کے افسر اور سپاہی 2 صوبوں میں دہشت گردوں سے جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر سابق صدر نے کہا کہ یہ شخص فوج، پولیس اور اس کے بعد عدلیہ کی ایک خاتون مجسٹریٹ کو دھمکیاں دیتا ہے اور ساتھ کہتا ہے کہ مجھے گرفتار کرکے دکھاؤ، عدلیہ کو دیکھنا ہوگا کہ کیا یہ شخص قانون سے بالاتر ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان نے 3 روز قبل اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ دینے والی ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ آپ کے خلاف کارروائی کریں گے۔
شہباز گل کی گرفتاری اور جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے بات کرتےہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ شہباز گل کو جس طرح اٹھایا اور دو دن جو تشدد کیا، اس طرح رکھا جیسا ملک کا کوئی بڑا غدار پکڑا ہو، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو ہم نے نہیں چھوڑنا، ہم نے آپ کے اوپر کیس کرنا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مجسٹریٹ زیبا صاحبہ آپ بھی تیار ہوجائیں، آپ کے اوپر بھی ہم ایکشن لیں گے، آپ سب کو شرم آنی چاہیے کہ ایک آدمی کو تشدد کیا، کمزور آدمی ملا اسی کو آپ نے یہ کرنا تھا، فضل الرحمٰن سے جان جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے ساتھ انہوں نے جو کیا، انہوں نے قانون کی بالادستی کی دھجیاں اڑا دیں، آج اپنے وکیلوں سے ملاقات کی ہے، آئی جی، ڈی آئی جی اور ریمانڈ دینے والی اس خاتون مجسٹریٹ پر کیس کریں گے۔
بعد ازاں اسلام آباد کے علاقے صدر کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں عمران خان کے خلاف اعلیٰ سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات تک اس کیس میں عمران خان کو حفاظتی ضمانت دے دی تھی جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔