• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مقبوضہ کشمیر میں قبل از انتخابات دھاندلی کی دانستہ بھارتی کوششیں مسترد

شائع August 19, 2022
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں ایسے تمام اقدامات سے باز رہنا چاہیے — فائل فوٹو: عرب نیوز
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں ایسے تمام اقدامات سے باز رہنا چاہیے — فائل فوٹو: عرب نیوز

پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات سے قبل دھاندلی اور خفیہ سازباز کی دانستہ کوششوں کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

یہ بیان مقبوضہ وادی میں چیف الیکٹورل افسر ہردیش کمار کی جانب سے اس اعلان کے بعد سامنے آیا کہ عام طور پر رہنے والے غیر مقامی افراد ووٹنگ لسٹ میں اپنا نام درج کروا سکتے ہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے دی وائر نے ہردیش کمار کے حوالے سے کہا کہ 'انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری پر نظرثانی کے بعد مقبوضہ کشمیر کو تقریباً 25 لاکھ اضافی ووٹرز ملنے کا امکان ہے، جن میں باہر کے لوگ بھی شامل ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے 14 اگست کو 'تقسیم کی ہولناک یادوں' کے طور پر منانے کی شدید مذمت

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان کے ریمارکس پر مقبوضہ کشمیر کی مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے ناراض ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

اس پر ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں عارضی رہائشیوں کو بطور ووٹرز رجسٹر کرنے کی اجازت دینے کا حالیہ اعلان بھارت کے دھوکا دہی پر مبنی منصوبے کا واضح اظہار ہے، جس کے ذریعے وہ مقبوضہ کشمیر کے نام نہاد انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

دفتر خارجہ نے بھارت کے اُن اقدامات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد غیر قانونی اور یکطرفہ مذموم اقدامات کے باوجود بھارت، کشمیری عوام کی قوتِ ارادی کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوگا اور نہ ہی اقوام عالم کو گمراہ کرسکے گا۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ کی بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی مذمت

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں ایسے تمام اقدامات سے باز رہنا چاہیے جو بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے منشور اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت پر یہ بھی زور دیا کہ وہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے جنہیں 'جھوٹے الزامات' کے تحت حراست میں لیا گیا ہے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے، وحشیانہ فوجی محاصرہ ختم کیا جائے اور کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کا استعمال کرنے دیا جائے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں بیان کیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 'غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کو متاثر کرنے' کی صریح کوششوں کا فوری نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024