• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسلام آباد: شہباز گل کے معاون کی اہلیہ کی ضمانت منظور

شائع August 12, 2022
عداالت  نے 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی— فوٹو: ڈان نیوز
عداالت نے 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی— فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شہباز گل کے معاون اظہار ہدایت اللہ کی اہلیہ کی ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آبادکے جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر کی عدالت نے شہباز گل کے معاون کی اہلیہ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عداالت نے شہباز گل کے معاون کی اہلیہ سائرہ کی 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے فون کی بر آمدگی کیلئے گھر پر چھاپے کے دوران معاون فرار، اہلیہ گرفتار

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے بعد ان کے موبائل فون برآمد کرنے کے لیے پولیس نے رات گئے ان کے معاون کے گھر پر چھاپا مارا تھا جس کے دوران ڈرائیور اظہار ہدایت اللہ فرار ہوگیا تھا جبکہ اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اسلام آباد پولیس چھاپے کے دوران شہباز گل کے معاون کو تو گرفتار نہ کر سکی تھی لیکن اس کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو ساتھ لے گئی تھی۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی جانب بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے 2 روز بعد سامنے آئی تھی۔

پولیس نے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں خاتون اور اس کے بھائی پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور سرکاری وردی پھاڑنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ، بچی کو حراست میں رکھنے پر تنقید، مریم نواز کا ردعمل

مقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ شہباز گل نے تفتیش میں موبائل فون اپنے معاون اظہار ولد ہدایت اللہ کے پاس ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ڈاکٹر شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپے سے متعلق اپنے بیان میں کہا تھا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے پر اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، معاون کے اہل خانہ نے کار سرکار میں عملی مزاحمت کی۔

بعد ازاں، ڈرائیور اظہار کی اہلیہ اور رشتہ دار نعمان کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے ان کی ضمانت کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔

تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گِل کے معاون کی اہلیہ کو جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست ضمانت پر 12 اگست کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے خلاف مقدمہ کی تفتیش کیلئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل

خیال رہے کہ شہباز گل کے معاون کی اہلیہ کی گرفتاری اور کم سن بیٹی کو حراست میں رکھنے پر سوشل میڈیا پر مختلف حلقوں کی جانب سے حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بچی کو حراست میں رکھنے پر شدید تنقید کی گئی اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ معصوم بچی اور اس کی ماں کو فوری رہائی ملنی چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے اور وہ جلد رہا ہوجائیں گی۔

مزید پڑھیں: شہباز گل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ایک صارف کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ‘میری اطلاعات کے مطابق بچی ساتھ نہیں ہے مگر بچی کی ماں کو بھی رہا کر دینا چاہیے’۔

مریم نواز نے کہا کہ ‘میں نے رانا صاحب سے بات کی ہے، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، ہمارے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے ساتھ بھی نہیں’۔

ایک صارف نے ان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی طور پر رابطہ کرکے اس کا حل نکالیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ‘ان شااللّہ وہ جلد رہا ہو جائیں گی’۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024