شہدا کے جنازے میں میری عدم شرکت کو غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے، صدر
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ہیلی کاپٹر حادثے کے شہدا کی نمازِ جنازہ میں اپنی عدم شرکت کے حوالے سے افواہوں کی تردید اور واضح الفاظ میں مذمت کی ہے۔
گزشتہ شب سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 'شہدا کے جنازے میں میری عدم شرکت کو غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جارہا ہے'۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'اس تمام غیر ضروری مشق سے مجھے نفرت انگیز ٹوئٹس کرنے والوں کی واضح الفاظ میں مذمت کرنے کا موقع ملتا ہے جو ہماری ثقافت اور ہمارے مذہب سے ناواقف ہیں'۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 'جب قرآن میں بھی شہادت کا ذکر احترام سے کیا گیا ہے تو ہم ان لوگوں کی قربانی کی بے حرمتی کیسے کر سکتے ہیں جنہیں اللہ نے زندہ جاوید قرار دیا ہے، تمام پاکستانیوں کی طرح میں نے بھی ساری زندگی شہدا کی تعریف کی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: لاپتا فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا، افسران سمیت 6 جوان شہید
صدر عارف علوی نے لکھا کہ ' جب سے آپ پاکستانی عوام نے مجھے یہ عہدہ امانتاً دیا ہے، میں نے سینکڑوں شہدا کے خاندانوں سے رابطے کیے ہیں، جنازوں میں شرکت کی ہے اور تعزیت کے لیے ان سے ملاقات کی ہے، آپ کی نمائندگی کرتے ہوئے میں یہ کام اپنا فرض سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'تمام خاندانوں کو اپنے شہدا پر ہمیشہ فخر ہوتا ہے لیکن ہم سب اس دنیا میں غمگین اور ذاتی نقصان کو تسلیم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ ' خصوصی طور پر ان شہدا کے اہلخانہ سے تعزیت کرنا نہایت مشکل کام ہے جہاں ان کے لواحقین میں چھوٹے بچے ہوں'۔
انہوں نے کہا کہ ' مجھے اس بات پر کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان ان شہدا کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہی محفوظ ہے اوریہی بات میرا پاکستان پر فخر مزید بڑھاتی ہے، پاکستان ہمیشہ زندہ اور پائندَہ رہے گا، انشاللہ'۔
مزید پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثہ، سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈا، بے حسی کا رویہ ناقابل قبول ہے، ترجمان پاک فوج
خیال رہے کہ یکم اگست کو بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لاپتا ہوگیا تھا جس میں کور کمانڈر سمیت 6 افراد سوار تھے، بعد ازاں 2 اگست کو لاپتا ہوجانے والے فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت تمام 6 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
بعد ازاں ایسی افواہیں گردش میں تھیں کہ صدر عارف علوی بطور سربراہ مملکت شہید فوجی جوانوں کے جنازوں میں شرکت کے خواہاں تھے مگر مبینہ طور پر پی ٹی آئی ٹرولرز کی جانب سے شہدا سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے باعث شدید غم و غصہ پائے جانے کے پیش نظر انہیں شہدا کے جنازوں میں شرکت نہ کرنے کی تجویز دی گئی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سے گزشتہ روز 'جیو نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی کی شہدا کے جنازوں میں عدم شرکت پر جاری افواہوں سے متعلق بھی سوال کیا گیا تھا تاہم انہوں نے اس معاملے پر کسی تبصرے سے گریز کیا تھا۔