• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جامشورو میں آئی ای ڈی ڈیوائس ہاتھوں میں پھٹنے سے ایک شخص ہلاک

شائع August 4, 2022
ملزم کی لاش جامشورو میں جھاڑیوں سے ملی — فوٹو: محمد حسین
ملزم کی لاش جامشورو میں جھاڑیوں سے ملی — فوٹو: محمد حسین

سندھ کے ضلع جامشورو کے شہر کوٹری میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے قریب ایک مشتبہ شخص دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) لے جاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

پولیس اور انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مقتول کی شناخت اللہ بخش ولد مولا بخش کے نام سے کی ہے اور اس کے والد سائٹ پولیس اسٹیشن کوٹری میں بطور اے ایس آئی تعینات ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: صدر میں دھماکے سے ایک شہری جاں بحق

جامشورو کے ایس ایس پی جاوید بلوچ نے بتایا کہ ملزم پانچ ماہ قبل لاپتا ہوا تھا لیکن اس کے اہلخانہ نے پولیس میں رپورٹ نہیں کی تھی، ان کے ہاتھ میں آئی ای ڈی پھٹ گیا جس کے نتیجے میں اس کے ہاتھ کا ایک ٹکڑا اڑ گیا۔

اس کے پاس ایک ریموٹ کنٹرول بھی تھا جسے اس ڈیوائس کو پھٹنے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی نے اب تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔

جامشورو کے ڈپٹی کمشنر فرید مصطفیٰ نے بتایا کہ اس شخص کی موت ڈپٹی کمشنر آفس سے کچھ دور موقع پر ہی ہوگئی، اگر مشتبہ شخص اسے نصب کرنے میں کامیاب ہو جاتا تو اس سے تباہی ہو سکتی تھی اور جانی نقصان ہو سکتا تھا کیونکہ صبح سویرے سے لوگوں کا دفتر کے باہر تانتا بندھ جاتا ہے۔

ملزم کی لاش جھاڑیوں سے ملی، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ آئی ای ڈی نصب کر رہا تھا یا کسی اور جگہ جارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرستان میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 فوجی جوان شہید

ایس ایس پی نے کہا کہ کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن اس میں سندھودیش انقلابی فوج کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کیا جاسکتا جو سندھ میں باقاعدگی سے ٹریک اور اہلکاروں پر دھماکے کرنے کا دعویٰ کرتی رہی ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ آئی ای ڈی بنانے کے لیے کنستر میں تقریباً 200 سے 300 گرام دھماکا خیز مواد اور بال بیئرنگ کا استعمال کیا گیا تھا، ڈپٹی کمشنر آفس سے کچھ فاصلے پر اس علاقے سے مین لائن اپ اور ڈاؤن کنٹری ریلوے ٹریک بھی گزر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشتبہ شخص کی لاش بری طرح ٹکڑے ٹکڑے ہو چکی ہے اور دھماکے سے صرف ایک دن قبل پولیس نے انہیں مطلع کیا تھا کہ پولیس ہیڈکوارٹرز کی ہدایت کے مطابق سیکیورٹی کو کم کرنے کے لیے ان کے دفتر سے پولیس ہٹا دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024