• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کراچی: سینئر صحافی اختر بلوچ مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے

شائع July 31, 2022
اختر بلوچ ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے ساتھ بھی منسلک رہے — فوٹو: ٹوئٹر
اختر بلوچ ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے ساتھ بھی منسلک رہے — فوٹو: ٹوئٹر

کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے سنئیر رکن، ممتاز مصنف، محقق، صحافی، تجزیہ نگار اختر بلوچ مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

مرحوم اختر بلوچ کی عمر لگ بھگ 50 سال تھی، ان کی وفات کی خبر صحافی برادری کے لیے انتہائی کرب کا باعث ہے۔

ان کے قریبی دوست اور سینئر فوٹوگرافر اختر سومرو نے بتایا کہ اختر بلوچ گزشتہ چند روز سے بخار اور جسم درد میں مبتلا تھے۔

یہ بھی پڑھیں: معروف کالم نویس اور ڈرامہ نگار منو بھائی انتقال کرگئے

انہوں نے بتایا کہ 3 روز قبل اختر بلوچ نے انہیں فون کرکے بتایا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تو وہ ان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ گئے تھے، انہیں ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جس نے کمر میں درد اور بخار کے باعث انہیں کچھ دوائیں تجویز کیں۔

ہفتہ کے روز سینئر صحافی سعید بلوچ نے ان سے ملاقات کی اور انہیں ہسپتال لے گئے جہاں ان کے تمام ٹیسٹ اور ایکسرے ٹھیک قرار دیے گئے، تاہم ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کا بلڈ پریشر بہت کم ہے۔

تاہم بعد میں اختر بلوچ کے نوجوان بیٹے نے ہفتے کی رات 11 بج کر 45 منٹ پر سعید بلوچ کو فون کیا اور یہ افسوسناک خبر سنائی کہ ان کے والد کا انتقال ہوگیا ہے۔

اختر سومرو نے بتایا کہ اختر بلوچ مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے، وہ حیدر آباد پریس کلب، سندھ میں کوآرڈینیٹر ایچ آر سی پی، سربراہ اسپارک، بچوں کے حقوق کی این جی او اور ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے ساتھ بھی منسلک رہے۔

مزید پڑھیں: بانو قُدسیہ: سرائے موجود ہے، داستان رخصت ہوئی

پرانے کراچی، شخصیات اور دیگر معاملات کے بارے میں ان کے بلاگز، تحقیقی مقالے 2 کتابوں کی صورت میں شائع ہو چکے ہیں جن میں 'کرانچی والا' بھی شامل ہے۔

انہوں نے اردو میں خواجہ سراؤں پر تحقیقی کتاب (تیسری جنس) بھی لکھی، وہ مختلف جامعات کےساتھ بطور وزٹنگ فیکلٹی ممبرز بھی منسلک تھے۔

اختر سومرو کا کہنا تھا کہ ان دنوں وہ اردو ادب میں انسانیت کے موضوع پر پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔

مرحوم اختر بلوچ نے سوگواران میں بیوہ اور 3 بچے چھوڑے ہیں۔

ان کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر کراچی کی مقامی مسجد گارڈن میں ادا کی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینئر صحافی اور محقق اختر بلوچ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ نے مرحوم اختر بلوچ کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: آٹھویں سُر کی جستجو اور جمیل الدین عالی

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی سینئر صحافی اختر بلوچ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ اختر بلوچ کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا، اختر بلوچ کی شعبہ صحافت میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت و حوصلہ دے۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے بھی اختر بلوچ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اختر بلوچ کے بچھڑنے پر دلی دکھ ہوا، دکھ کی اس گھڑی میں ورثا کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دعاگو ہیں اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے اور ورثا کو صبر جمیل نصیب فرمائے۔

تبصرے (3) بند ہیں

یاسر Jul 31, 2022 02:39pm
اختر صاحب کیُوفات کا سن کر بہت دکھ ہوا۔ ان کے لکھے ہوئے کالم ہمیشہ علمی، تحقیقی، اور سوچنے پر مجبو رکر دینے والے ہوتے تھے۔ اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے۔
Ghazala Fasih Jul 31, 2022 04:04pm
اختر بلوچ کی اچانک وفات نہایت افسوسناک ہے ،بہت عمدہ مصنف ،بہت اچھے صحافی اور بہت نفیس انسان تھے۔اللہ تعالیٰ اُن کی آخری منازل آسان کرے۔ ڈان کے صفحات پر انکی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی۔
Hammal Jul 31, 2022 05:05pm
ایک سچا قلم کار، غریب اور مظلوم کے لیے آواز اٹھانے والا ہم میں نہیں رہا. اللہ دائمی زندگی میں راحت اور بلند درجات عطا فرمائے. آمین إنّا للہ وإنّا إليهِ رَاجعُون

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024