• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
گوگل نے مذکورہ فیچر دو سال قبل متعارف کرایا تھا—اسکرین شاٹ

گوگل کا پاکستان میں زلزلہ الرٹ سسٹم متعارف

گوگل کا زلزلہ الرٹ سسٹم کیا ہے اور یہ کیسے کام کرکے صارفین کو محفوظ رہنے کے مشورہ دے گا؟
شائع July 19, 2022

انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ‘گوگل’ نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی قدرتی آفات اور خاص طور پر زلزلے کی بروقت آگاہی دینے والا ‘الرٹ سسٹم’ متعارف کرادیا۔

گوگل نے زلزلہ الرٹ سسٹم کا فیچر ابتدائی طور پردو سال قبل پیش کیا تھا جو اس وقت دنیا کے درجنوں ممالک مین کام کرتا ہے۔

اور اب اسی فیچر کو گوگل نے پاکستان میں بھی متعارف کرادیا اور اب پاکستانی صارفین اینڈرائڈ فونز پر مذکورہ الرٹ سے باخبر رہ سکیں گے۔

الرٹ سسٹم کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

  الرٹ سسٹم صارفین کو مشورے بھی دے گا—اسکرین شاٹ
الرٹ سسٹم صارفین کو مشورے بھی دے گا—اسکرین شاٹ

گوگل کا الرٹ سسٹم کوئی ایپلی کیشن نہیں بلکہ یہ الرٹ از خود اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کے حامل فونز پر میسیج کی طرح دکھائی دے گا۔

یہ الرٹ سسٹم بلکل ایسے ہی کام کرے گا جیسے کوئی میسیج موصول ہوتا ہے۔

الرٹ سسٹم اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کے فونز پر میسیج نما الرٹ بھیجے گا، جس میں زلزلے سے متعلق صارف کو آگاہ کیا جائے گا۔

گوگل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ فیچر دو طرح کے الرٹس سے متعلق صارفین کو آگاہ کرے گا۔

  —فوٹو: گوگل
—فوٹو: گوگل

زلزلے کے وقت مذکورہ فیچر صارفین کو (Be Aware) یعنی ہوشیار ہوجائیں اور (Modified Mercalli intensity scale ) ‘موڈیفائیڈ مرکلی انٹین سٹی اسکیل’ سے متعلق آگاہ کرے گا۔

مذکورہ فیچر اس وقت صارفین کو الرٹ پیغام بھیجے گا جب اس کے قریب 4.5 شدت کا زلزلہ آئے گا یا پھر زلزلے کی شدت 4 تک ہوگی۔

ساتھ ہی گوگل الرٹ صارفین کو زلزلے سے نمٹنے کی تجاویز بھی پیش کرے گا یعنی گوگل کا ازخود سیفٹی سسٹم لوگوں کو مشورہ دے گا کہ انہیں مذکورہ حالت میں کیا کرنا چاہیے۔

ایسی صورتحال میں عام طور پر گوگل سیفٹی فیچر لوگوں کو اس جگہ سے دور چلے جانے یا وہیں اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کے مشورے فراہم کرتا ہے۔

الرٹ فیچر موبائل میں کیسے کام کرے گا؟

  —فوٹو: گوگل
—فوٹو: گوگل

گوگل کو مذکورہ فیچر موبائل فونز میں پہلے سے ہی موجود ‘ایکسلرومیٹر’ (accelerometers) نامی پُرزے کے ذریعے کام کرے گا۔

موبائل فونز کے اندر نصب یہ پُرزہ موبائل فون کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا ہے یعنی یہ پُرزا مانیٹر کرتا ہے کہ کس صارف نے موبائل کو کیسے پکڑ رکھا ہے اور اسے کس طرح اسکرین دکھانی ہے؟

جس طرح ‘ایکسلرومیٹر’ موبائل کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا ہے، اسی طرح یہ پُرزا ارد گرد آنے والے زلزلے کو بھی اینڈرائڈ سپورٹنگ فیچرز کی مدد سے شناخت کرکے صارف کو زلزلے کا الرٹ بھیجے گا۔