• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان کو موصول ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں

شائع July 19, 2022
جون کی ترسیلات زر مالی سال 21 کے اسی مہینے کے مقابلے میں صرف 2 فیصد زیادہ تھی—فائل فوٹو: رائٹرز
جون کی ترسیلات زر مالی سال 21 کے اسی مہینے کے مقابلے میں صرف 2 فیصد زیادہ تھی—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کو مالی سال 2022 میں 31 ارب ڈالر سے زیادہ کی ریکارڈ ترسیلات موصول ہوئیں، جو کہ مالی سال 2021 کے مقابلے میں 6.1 فیصد زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا کہ جون 2022 میں ترسیلات گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 18.4 فیصد زیادہ تھیں، جو اضافے کے رجحان کو ظاہر کرتی ہیں۔

تاہم جون کی ترسیلات زر مالی سال 21 کے اسی مہینے کے مقابلے میں صرف 2 فیصد زیادہ تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے استحکام کے لیے سمندر پار پاکستانی اہم کیوں ہیں؟

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے جون 2022 میں 2 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالر بھیجے جو مئی کے 2 ارب 33 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 42 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے بیرونی اکاؤنٹ پر سنگین مسائل کے باوجود بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اپنے ملک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اپنا اعتماد برقرار رکھا۔

ملک برآمدات سے کہیں زیادہ ترسیلات زر وصول کر رہا ہے۔

تاہم مالی سال 22 میں دیکھا گیا کہ رقم میں معمولی فرق کے ساتھ برآمدات اور ترسیلات تقریباً ایک ہی پوزیشن پر تھیں، ملک کو 31 ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔

عبوری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ ہوا اور مالی سال 22 میں یہ 31 ارب 85 کروڑ ڈالر رہی، جو کہ 22-2021 کی اسی مدت کے دوران 25 ارب 16 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2022 کے ابتدائی 8 ماہ میں ترسیلات زر میں 20.14 ارب ڈالر کا اضافہ

ملک کی برآمدات میں ماہانہ بنیاد پر 10 فیصد اضافہ ہوا جو مئی میں 2 ارب 63 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر جون میں 2 ارب 89 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔

تاہم تجارتی خسارہ 57 فیصد اضافے کے ساتھ 48 ارب 67 کروڑ ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، مالی سال 21 میں تجارتی خسارہ 30 ارب 96 کروڑ ڈالر تھا۔

تجارتی فرق کو پورا کرنے کے لیے ترسیلات زر کی آمد زیادہ اہم ہے، جسے درآمدات کے لیے متعدد اشیا پر پابندی کے دعوؤں کے باوجود کم نہیں کیا جا سکتا۔

مزید تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ سب سے زیادہ 7 ارب 74 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سعودی عرب سے موصول ہوئے، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.2 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا۔

مالی سال 2021 میں سعودی عرب سے ترسیلات زر 7 ارب 72 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے آمد 5.2 فیصد کم ہو کر 5 ارب 84 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: روشن ڈیجیٹیل اکاؤنٹ کے ذریعے ایک دن میں ریکارڈ ترسیلات زر موصول

مالی سال 2022 میں برطانیہ سے ترسیلات زر 4 ارب 9 کروڑ 10 لاکھ کے مقابلے میں 4 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ 9.7 فیصد کی نمو ہے۔

ترسیلات زر میں دوسری سب سے زیادہ نمو امریکا سے نوٹ کی گئی، جو مالی سال 21 میں 2 ارب 59 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 18.5 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب 8 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

خلیجی ممالک سے آمد 8.7 فیصد بڑھ کر 3 ارب 62 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

تاہم سب سے زیادہ نمو یورپی ممالک سے آنے والی رقوم میں نوٹ کی گئی جو مالی سال 2022 میں 3 ارب 36 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024