• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شہباز شریف اسمبلی توڑ کر بھاگ سکتے ہیں، شیخ رشید

شائع July 18, 2022
شیخ رشید نے کہا کہ یہ ضمنی انتخابات لیبارٹری ٹیسٹ تھا، قوم نے عمران خان کےحق میں فیصلہ دے دیا—فوٹو:ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ یہ ضمنی انتخابات لیبارٹری ٹیسٹ تھا، قوم نے عمران خان کےحق میں فیصلہ دے دیا—فوٹو:ڈان نیوز

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں بلے نے گھر میں گھس کر شیر کو مارا ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف ابھی اسمبلی توڑ کر بھاگ سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے گڑھ لاہور میں پی ٹی آئی نے اس کو 4 میں سے 3 سیٹوں پر شکست دی ہے، اگر پی ٹی آئی مزید بہتر فیصلے کرتی تو چوتھی سیٹ بھی جیت سکتے تھے، بلے نے گھر میں گھس کر شیر کو مارا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ نیب قوانین میں کی گئی اہم ترامیم کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں کیس کیا جبکہ میں خود کل بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لیے سپریم کورٹ میں کیس کرنے جارہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے دور رہے، قوم غنڈہ گردی برداشت نہیں کرے گی، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ جس طرح میں نے پاناما کیس جیتا تھا، اسی طرح میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق کیس بھی جیتوں گا، اوورسیز پاکستانیوں کے ایک کروڑ ووٹ ہیں، چوروں، لٹیروں کے بھی کچھ ووٹ ہوتے ہیں لیکن اوورسیز ووٹ میں 80 سے 85 فیصد ووٹ عمران خان کے ہیں۔

موجودہ حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے نہ صحافت کو بخشا نہ صحافیوں کو، میں نے اپنی پوری سیاسی زندگی میں ایسی حکومت نہیں دیکھی جس نے فخر سے کہا کہ جہاں 500 آنسو گیس پھینکنے کی ضرورت تھی وہاں ہم نے 650 آنسو گیس پھینکے۔

'ضمنی انتخابات سے اسٹیبلشمنٹ کو بھی عزت ملی ہے'

سابق وزیر داخلہ نے موجودہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت منشیات فروشی، اجرتی قتل جیسے جرائم میں ملوث لوگ جو اس ملک کے ترجمان بنے تھے، رانا ثنااللہ جیسے وزیر داخلہ کو کوئی سیلیوٹ مارنا بھی پسند نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ کل ہونے والے الیکشن سے اسٹیبلشمنٹ کو بھی عزت ملی ہے، صاف، شفاف اور باوقار الیکشن سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑی ہے، عوام کی خوشی اسی بات میں تھی کہ اسٹیبلشمنٹ اپنا کام کرے اور سیاستدان اپنا کام کریں۔

مزید پڑھیں: یہ 5 شکلیں جہاں بھی جائیں گی، انہیں گندے انڈے پڑیں گے، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس الیکشن میں اللہ تعالیٰ نے اسٹیبلمشنٹ کو عزت دی ہے، میری ملاقات تو نہیں ہوئی لیکن میں نے میڈیا کے ذریعے ان سے درخواست بھی کی تھی کیونکہ لوگ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی عزت و وقار میں اضافہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

سابق صدر پر تنقید کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری خود صدر بننے اور اپنے بیٹے کو وزیر اعظم بنوانے کے خواب دیکھ رہا تھا، اس نے بھی آج کور کمیٹی کی میٹنگ بلالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کا گلا گھونٹا ہے، ان غیر مقبول حکمرانوں نے بہت برے طریقے سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا ہے، صرف 2 ووٹوں سے اس حکومت کی اکثریت ہے، شہباز شریف ابھی اسمبلی توڑ کر بھاگ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے عمران خان کے ساتھیوں کو پریشان کرنے اور جینا دوبھر کرنے کے لیے مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افسران کو تعینات کیا، انہوں نے اپنے جلسوں کی کوریج کے لیے پی ٹی وی کا کروڑوں روپیہ خرچ کیا لیکن ان کے پروپیگنڈے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) 3 گروپس میں تقسیم ہوگی، شیخ رشید کی نئی پیش گوئی

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ شہباز شریف اب صرف سی ڈی اے کے وزیر اعطم رہ گئے ہیں، ان کو عمران خان نے لاہور میں سیاسی طور پر ذبح کردیا ہے، ان حکمرانوں نے قومی اسمبلی میں خوفناک کام کیے، انہوں نے اپنے مقدمات ختم کرانے کے لیے ترامیم کیں، عمران خان پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ اپنے مقدمات ختم کرانے کے لیے ہی اقتدار میں آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت میں 400 ٹیکسٹائل ملز بند ہوچکی ہیں، مہنگائی کی شرح 34 فیصد تک بڑھ گئی ہے، اس کے ساتھ بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر میں بھی کمی واقع ہوچکی ہے۔

'آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن نے (ن) لیگ کو لکشمی چوک میں دفن کردیا'

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں کا کھیل ختم، پیسا ہضم ہوگیا، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن نے مسلم لیگ (ن) کو لکشمی چوک میں دفن کردیا، اب مولانا فضل الرحمٰن آکر قُل پڑھائیں، لکشمی چوک میں ان حکمرانوں کا سیاسی جنازہ نکل گیا ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے فوری انتخابات کی تاریخ کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اب ملک کے مسائل کا الیکشن کے سوا کوئی حل نہیں ہے، شہباز شریف اسی ہفتے میں قومی اسمبلی توڑیں، الیکشن کا اعلان کیا جائے، مشاورت کے ساتھ نگراں حکومت بنائی جائے اور اکتوبر، نومبر میں انتخابات کا اعلان کیا جائے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ش) بن کر رہے گی اور میری دی گئی تاریخ پر بنے گی، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ اب عام انتخابات کا سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، ہمیں قومی اسمبلی کو عام انتخابات کی جانب لے کر جانا ہے، یہ ضمنی انتخابات لیبارٹری ٹیسٹ تھے جن میں قوم نے عمران خان کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ 15 جولائی سے 30 اگست تک ملک کے اہم فیصلے ہوجائیں گے، مجھے خوشی ہے کہ تمام لوگوں نے عوام کے جذبات کو سمجھ لیا ہے، پہلے وہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ غیر ملکی اعلامیہ آیا تو عمران خان گھر چلاجائے گا، عمران خان سب کو گھر بھیج کر جائے گا، عمران خان سے ثابت کردیا ہے کہ اس کا بیانیہ، اس کا مؤقف گھر گھر میں گھس گیا ہے۔

انہوں نے کہا موجودہ صورتحال کے تناظر میں جتنی جلدی ممکن ہو، اب قومی اسمبلی کے الیکشن ہونا اتنا بہتر ہے، پاکستان کے مفاد میں ہے، قوم کے مفاد میں ہے، ان حکمرانوں کو کسی نے دھیلا نہیں دینا، آئی ایم ایف کی قسط اگست میں ملنی ہے جبکہ قطر، سعودی عرب سمیت کسی ملک نے ان کو کچھ نہیں دینا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اس ملک کی خوش قسمتی ہے کہ عمران خان قومی ہیرو کے طور ابھر کر سامنے آئے ہیں، پنجاب میں بھی ان کی حکومت بنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اسمبلی توڑ دیں گے مگر این آر او کبھی نہیں دیں گے، شیخ رشید

'عمران خان کا فیصلہ ہے کہ جلد عام انتخابات کرائے جائیں'

شیخ رشید نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس ہے، اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کردیا جائے گا، اجلاس میں مجھ سے رائے مانگی گئی تو اجلاس میں رائے ضرور دوں گا مگر فیصلے عمران خان نے کرنے ہیں، میرے مشورے کے بغیر عمران خان کا فیصلہ ہے کہ جلد عام انتخابات کرائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری اپنی پارٹی چھوٹی سی ہے، وہ کسی کے لیے رکاوٹ نہیں کھڑی کرتی، اس کی فنڈنگ صرف 7 ہزار روپے ہے، اس پر منی لانڈرنگ کا کیس نہیں ہوسکتا، ہم عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں، کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک و قوم کے مفاد میں فیصلے کریں گے، آئی ایم ایف سے بہتر معاہدہ کریں گے، عوام کے لیے بہتر چیزیں منظور کرائیں گے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن نے اپنی طرف سے بکواسیات کی ہیں، اس کا فائدہ بھی ہمیں ہوا ہے، ان حکمرانوں کو اب چپ لگ گئی ہے، رات سے ان کو سانپ سونگھ گیا ہے، ہم ہر وقت میڈیا کو دسیتاب رہے کیونکہ ہمارے دل میں چور نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں کہتا تھا کہ 16 سیٹیں ہم لیں گے، جو میں کہتا تھا وہی ہوا ہے، اللہ نے اجرتی قاتل کی بات مسترد کی ہے لیکن ہمیں عاجزی کا مظاہرہ کرنا ہے، تکبر اور گھمنڈ نہیں دکھانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024