• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
— فوٹو: رائٹرز

تصاویر: سری لنکن صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر مظاہرین کا دھاوا

فوجی اور پولیس اہلکار نعرے لگاتے ہوئے مشتعل ہجوم کو روکنے میں ناکام رہے اور مظاہرین صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہوگئے۔
شائع July 9, 2022

سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپکسے کی سرکاری رہائش گاہ پر ہزاروں شہریوں نے دھاوا بول دیا اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جہاں گزشتہ 7 دہائیوں میں بدترین معاشی بحران کے باعث عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

فوجی اور پولیس اہلکار نعرے لگاتے ہوئے مشتعل ہجوم کو روکنے میں ناکام رہے اور مظاہرین لوہے کے گیٹ توڑتے ہوئے وزارت خزانہ اور صدر گوٹابایا راجا پکسے کے دفتر میں داخل ہوگئے۔

صدارتی محل کے اندر سے نشر ہونے والی فیس بک لائیو میں دکھایا گیا کہ ہزاروں مظاہرین کمروں اور کوریڈور میں جمع ہوگئے، ان میں چند مظاہرین کے ہاتھوں میں قومی پرچم تھا۔

ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند افراد سوئمنگ پول میں پہنچے ہوئے ہیں اور کئی مظاہرین بیڈ اور صوفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور یہ ویڈیوز سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں۔

مظاہرین نے سری لنکن صدر کے دفتر میں پہنچنے کے بعد نعرے لگائے اور غصے کا اظہار کیا۔

مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہونے کے بعد خوشی کا اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہونے کے بعد خوشی کا اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز

مظاہرین نے صدارتی سیکریٹریٹ میں داخلے کے بعد آنسو گیس کی شیلنگ کرنے والی پولیس وین میں چڑھ گئے — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین نے صدارتی سیکریٹریٹ میں داخلے کے بعد آنسو گیس کی شیلنگ کرنے والی پولیس وین میں چڑھ گئے — فوٹو: رائٹرز

مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخلے کے بعد قومی پرچم لہرایا اور نعرے لگائے — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخلے کے بعد قومی پرچم لہرایا اور نعرے لگائے — فوٹو: رائٹرز

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیےآنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیےآنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز

مظاہرین نے سری لنکن صدر سے استعفے کا مطالبہ کیا — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین نے سری لنکن صدر سے استعفے کا مطالبہ کیا — فوٹو: رائٹرز

سری لنکا کے عوام نے معاشی بحران پر غصے کا شدید اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز
سری لنکا کے عوام نے معاشی بحران پر غصے کا شدید اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز

پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے استعمال پر مظاہرین نے مزید غصے کا اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز
پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے استعمال پر مظاہرین نے مزید غصے کا اظہار کیا — فوٹو: رائٹرز

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز

سری لنکا میں معاشی بحران کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے احتجاج جاری ہے— فوٹو: رائٹرز
سری لنکا میں معاشی بحران کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے احتجاج جاری ہے— فوٹو: رائٹرز

پولیس کی جانب سے پھینکے گئے آنسو گیس مظاہرین نے واپس پولیس پر پھینک دیے — فوٹو: رائٹرز
پولیس کی جانب سے پھینکے گئے آنسو گیس مظاہرین نے واپس پولیس پر پھینک دیے — فوٹو: رائٹرز

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا — فوٹو: رائٹرز

سری لنکا کے صدر احتجاج کے پیش نظر پہلے ہی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے بحفاظت نکل چکے تھے — فوٹو: رائٹرز
سری لنکا کے صدر احتجاج کے پیش نظر پہلے ہی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے بحفاظت نکل چکے تھے — فوٹو: رائٹرز