• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پیپلز پارٹی کا پنجاب کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد

شائع July 7, 2022
خواجہ سعد رفیق نے قمر زمان کائرہ کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز
خواجہ سعد رفیق نے قمر زمان کائرہ کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز

وزیر ریلوے اور ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پنجاب اسمبلی کی تمام 20 نشستوں پر کامیابی حاصل کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے امور کشمیر کے مشیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا کہ ووٹرز سیاسی طور پر کافی بالغ نظر اور باشعور ہیں، ہمیں ان کی سایسی دانشمندی اور شعور پر مکمل اعتماد ہے اور وہ ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال سے پوری طرح با خبر وآگاہ ہیں۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے لیے اپنی پارٹی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا پنجاب کے ضمنی انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی قیادت پارٹی کے اندر مکمل غور وخوض اور تبادلہ خیال کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ان کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ن) گزشتہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے ملک میں پھیلائے گند کو صاف کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا ہم پی ٹی آئی حکومت کے منفی پروپیگنڈے کی لعنت کو ختم کرنا چاہتے ہیں جس نے معاشرے میں بہت زیادہ تقسیم، نفرت اور عدم برداشت پیدا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے نازک معاشی صورتحال سے گزر رہا ہے لیکن قوم کو ڈیفالٹ اور دیوالیہ پن کے بحران کے دہانے پر پہنچانے والے نااہل لوگوں کو دوبارہ اقتدار میں آنے سے روک کر اس مشکل صورتحال سے نکلنے کا روڈ میپ موجود ہے۔

مزید پڑھیں: آصف زرادی، حمزہ شہباز کی ملاقات، پنجاب میں ضمنی انتخابات کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال

انہوں نے کہا کہ عوام اس پارٹی کو سپورٹ کریں گے جس نے جب بھی حکومت سنبھالی، اس نے ملکی معیشت کو بہتر کرنا شروع کیا، موٹرویز بنائی اور یونیورسٹیاں بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص ان رہنماؤں کو جانتا ہے جنہوں نے ملک میں بہترین انفراسٹرکچر بنا کر جدید پاکستان کی بنیاد رکھی، ایسا پاکستان جو باقی دنیا سے ہم آہنگی اور مطابقت رکھنے والا ہے، عوام ان لوگوں کو بھولے نہیں جنہوں نے ٹرانسپورٹ اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائیں۔

وفاقی وزیر ریلوے نے اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت جلد مہنگائی پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی اور اپنی دور اندیش، دانشمندانہ پالیسیوں سے اسے کم کر دے گی۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری اگلی حکومت بنانے کیلئے پُرامید

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت نے ماہانہ 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے شہریوں کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے لیے سالانہ بجٹ میں فنڈز مختص کیے ہیں جس سے یہ تاثر ختم ہو جانا چاہیے کہ یہ سہولت اور ریلیف صرف چند ماہ کے لیے ہے۔

سعد رفیق نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو چاہئے کہ وہ وفاقی حکومت کے ریلیف اقدامات پر تنقید کرنے کے بجائے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں عوام کو ایسی سہولت فراہم کرنے پر توجہ دیں جہاں ان کی پارٹی کی حکومت ہے۔

اس موقع پر وزیر ریلوے نے اعلان کیا کہ حکومت نے عید الاضحی کے 3 روز کے دوران مسافروں کو ریلیف دینے کے لیے ریلوے کے کرایوں میں بھی 30 فیصد کمی کی ہے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے پاس ملک کی ترقی کیلئے ماسٹر پلان ہے، زرداری

سعد مسٹر رفیق نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرنے پر پی پی پی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل تمام جماعتوں کو احساس ہوا کہ ملک ڈیفالٹ کے قریب ہے، عمران خان قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے تو ان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

اختر حسین Jul 07, 2022 04:32pm
کوئی کائرہ صاحب سے پوچھے آپکی حمایت کا ن لیگ کو کیا فائدہ ہوگا- کائرہ صاحب معذرت کے ساتھ آپ کی پارٹی کی اوقات ہی نہیں کہ وہ کچھ کرسکے یقین نہ ہو تو کسی ضمنی انتخاب میں قسمت آزمالیں انشاءاللہ ایک سو ایک ووٹوں کی سلامی ضرور ملے گی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024