عید الاضحٰی کی تعطیلات کے دوران موسمی حالات اور کورونا وبا سے متعلق احتیاط کی ہدایت
عیدالاضحی کی تعطیلات کے دوران سیاحتی مقامات کی جانب لوگوں کے رخ کرنے کی توقعات کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے سیاحوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، سفر پر روانہ ہونے سے قبل موسم کی پیش گوئی پرنظر رکھنے اور اپنی رہائش کی پیشگی بکنگ کرانے کی نصیحت کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق این سی او سی کی جاری کردہ ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک میں کووڈ-19 کے کیسز ایک بار پھر بڑھ رہے ہیں، اس لیے سیاحوں کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔
دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید 872 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد سے متجاوز
ملک بھر میں کورونا کی صورتحال سے متعلق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مثبت کیسز کا تناسب 3.77 فیصد رہا۔
این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے 23 ہزار 125 ٹیسٹ کیے گیے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث ملک میں مزید 9ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج 165 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ کی نماز کے اجتماعات مساجد کے بجائے کھلے مقامات پر منعقد کیے جائیں، این سی او سی
این سی او سی کی جانب سے سیاحوں کی نصیحت کی گئی ہے کہ وہ چہرے پر ماسک پہنیں، ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں، رش والے مقامات پر جانے سے گریز کریں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ تمام سیاحوں کو کورونا وائرس کی ویکسین لگ چکی ہے اور جو لوگ ویکسین لگوالے چکے ہیں انہیں بوسٹر ڈوز لگوانی چاہیے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مزید ہدایت کی ہے کہ سیاحوں کو چاہیے کہ سفر شروع کرنے سے قبل موسم کی پیش گوئی پر نظر رکھیں اور سیاحتی مقام پر موجود ہوٹل میں پیشگی بکنگ کی تصدیق کریں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ عید کی چھٹیوں کے دوران ہوٹل اور ریسٹورینٹس میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے، اس لیے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ رہائش گاہ کی پہلے سے ہی بکنگ ہو چکی ہے اور وہاں طویل قیام کی صورت میں آپ کے پاس کھانے پینے کی اشیا موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد سے تجاوز کرگئی
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے بھی سیاحوں پر زور دیا ہے کہ وہ سفر پر روانہ ہونے سے قبل راستوں کے حوالے سے معلومات لیں اور موسم کی صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کریں۔
دوسری جانب اپنے بیان میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے بھی عوام پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا سے متعلقہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔
امریکا کی جانب سے موبائل لیبارٹریز کا عطیہ
کورونا سے متعلقہ سہولیات کی فراہمی میں ایک اور پیش رفت کے دوران امریکی حکومت نے پاکستان کو 4 موبائل لیبارٹریز عطیہ کی ہیں، ان موبائل لیبارٹریز کا مقصد کوویڈ 19 اور دیگر وبائی امراض کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بہتر و مضبوط بنانا ہے۔
یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) کی جانب سے عطیہ کردہ لیبارٹریز امراض کی درست تشخیص کے عمل کو مزید بہتر بنائیں گی، ٹیسٹنگ اور نتائج کے درمیان صرف ہونے والے قیمتی وقت کو کم کریں گے اور شعبہ صحت میں کام کرنے والے افراد کو بیماریوں سے متاثر ہونے سے تحفظ فراہم کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد کے قریب پہنچ گئی
جدید ترین لیبارٹریز بدھ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں این آئی ایچ اور وزارت صحت کے حوالے کی گئیں۔
تقریب میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل سمیت وزارت صحت کے حکام نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے شعبہ صحت میں کام کرنے والے حکام اور عہدیداروں کی جانب سے کورونا کے دوران اس کے خلاف موثر ردعمل کی تعریف کی۔
انہوں نے شہریوں کو تیزی سے ویکیسن لگانے کے لیے پاکستان کی کامیاب ویکسینیشن مہم کو بھی نمایاں طور پر بیان کیا۔
ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ یہ موبائل لیبارٹریز صوبائی محکمہ صحت کی تشخیصی صلاحیت کو مضبوط و بہتر بنائیں گی اور حکومت کو ہنگامی صورتحال، وبائی امراض اور وبا کے پھیلاؤ کے دوران دور دراز علاقوں میں فوری اور مؤثر طریقے سے رد عمل اور اقدامات کے قابل بنائیں گی۔“
تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے پاکستان میں شعبہ صحت کی خدمات اور سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے امریکی تعاون کا شکریہ ادا کیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کا عکاس“ قرار دیا۔
جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وبائی مرض کورونا کے آغاز کے بعد سے یو ایس ایڈ نے پاکستان سمیت 120 سے زائد ممالک میں جانیں بچانے اور اس وبا پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد کے قریب پہنچ گئی
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کی جاری ہنگامی امداد کی فراہمی کی مہم صحت کے نظام کو مضبوط کرنے، ویکسین کی تیاری، اس کی تقسیم میں معاونت، صحت عامہ سے متعلق تعلیم کو بہتر بنانے، شعبہ صحت میں کام کرنے والے افراد اور طبی سہولیات کے تحفظ کے لیے کام کررہی ہے۔
امریکا نے پاکستان میں ویکسین کی تقریباً6 کروڑ 16 خوراکیں، 10 لاکھ کوویڈ 19 ریپڈ ڈائیگنوسٹک ٹیسٹ کٹس اور شعبہ صحت میں کام کرنے والے افراد کو صحت کی فراہمی سے متعلق تربیت فراہم کی ہے۔
یہ کوششیں تقریباً 7 کروڑ ڈالر کی براہ راست مالی مدد اور 9 کروڑ 2 ڈالر کی امداد دیگر خدمات اور سہولیات کی مد میں امریکی حکومت نے پاکستان کو فراہم کیں۔