• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اقتصادی صورتحال کے جائزے کیلئے مشاورتی کونسل کی تشکیل نو

شائع June 28, 2022
اقتصادی کونسل کے اراکین کی تعداد مختصر کرکے 18 کردی گئی ہے— فائل/فوٹو: ڈان نیوز
اقتصادی کونسل کے اراکین کی تعداد مختصر کرکے 18 کردی گئی ہے— فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے اقتصادی صورت حال کا جائزہ لینے اور دستیاب وسائل کے مطابق استحکام اور اصلاحاتی اقدامات تجویز کرنے کے لیے 18 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی) کی تشکیل نو کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے 29 اپریل کو 22 اراکین پر مشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دی تھی جس کی جگہ 18 رکنی کونسل لے گی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے 21 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی

ای اے سی میں اتحادیوں اور چند سرکردہ تاجر بھی شامل کیے گئے تھے، جو حالیہ بجٹ اپ ڈیٹ میں بلند تر کارپوریٹ ٹیکس کی زد میں آئے تھے اور ٹیکس اقدامات پر تنقید کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اب اتحادیوں اور کاروباری ٹائیکونز کو ہٹادیا گیا ہے۔

نئی باڈی زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کی کابینہ اور نجی شعبے کے ارکان پر مشتمل ہے۔

ای اے سی کی سربراہی اب وزیر اعظم شہباز شریف کے بجائے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کر رہے ہیں، کابینہ کے دیگر ارکان میں احسن اقبال، ڈاکٹر مفتاح اسمٰعیل، مریم اورنگزیب، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور ڈاکٹر مصدق ملک شامل ہیں۔

دیگر اکثر اراکین آئی بی اے اور لمز سے ہیں جن میں ڈاکٹر اکبر زیدی، ڈاکٹر ندیم جاوید، ڈاکٹر ثمینہ خلیل، ڈاکٹر مسعود احمد، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر حفیظ پاشا، ڈاکٹر علی چیمہ، ڈاکٹر سید محمد حسن شاہ، ڈاکٹر اختر حسین شاہ، ڈاکٹر ایس منظور احمد، خرم حسین اور ثاقب شیرانی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت کے تحت سابقہ ای اے سی کے صرف تین ارکان باقی رہ گئے ہیں جن میں عارف حبیب، محمد علی ٹبہ اور ڈاکٹر اعجاز نبی شامل ہیں، وہ مشاورتی باڈی کا حصہ نہیں ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان کو نئی باڈی میں برقرار رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتویں، آٹھویں جائزے کیلئے اہداف موصول ہوگئے، مفتاح اسمٰعیل

خیال رہے کہ اپریل کے اواخر میں وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم اقتصادی مشاورتی کونسل کے چیئرمین ہوں گے اور اس میں نجی شعبے سے بھی ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔

ان اراکین میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، سلیم مانڈوی والا، عائشہ غوث پاشا، مصدق ملک شامل تھے۔

وزیر اعظم کی تشکیل کردہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے دیگر اراکین میں طارق پاشا، میاں منشا، محمد علی ٹبہ، عارف حبیب، ڈاکٹر عاصم حسین، عاطف باجوہ، احسن فرید، اورنگ زیب، وقار احمد، سلمان احمد، شہزاد سلیم، رحمٰن نسیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی بھی شامل تھے۔

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے ٹی او آرز اور دائرہ کار بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے تحت اقتصادی مشاورتی کونسل اقتصادی پالیسیوں کا جائزہ لے گی، قلیل مدتی میکرو اکنامک استحکام کے لیے تجاویز کے علاوہ اسٹرکچرل اصلاحات کے لیے بھی تجاویز دے گی۔

وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس ہفتہ وار بنیاد پر ہوگا، کونسل ملک کی مجموعی معاشی صورت حال کا جائزہ لے گی اور معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات تجویز کرے گی جبکہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے تحت ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024