• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

'3 روز میں مہنگائی، سود سے پاک نظام کا روڈ میپ نہ دیا گیا تو نئے احتجاجی مرحلے کا اعلان کریں گے'

شائع June 26, 2022
امیر جماعت اسلامی سراج الحق
رحیم یار خان کے ریلوے اسٹیشن پر ٹرین مارچ کے آغاز سے قبل خطاب کر رہے تھے — فوٹو: جے آئی ٹوئٹر
امیر جماعت اسلامی سراج الحق رحیم یار خان کے ریلوے اسٹیشن پر ٹرین مارچ کے آغاز سے قبل خطاب کر رہے تھے — فوٹو: جے آئی ٹوئٹر

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے 3 روز کے اندر مہنگائی، کرپشن پر قابو پانے اور سود سے پاک معاشی نظام کا روڈ میپ نہیں دیا تو جماعت اسلامی راولپنڈی پہنچ کر احتجاج کے نئے مرحلے کا اعلان کرے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان کے ریلوے اسٹیشن پر ٹرین مارچ کے آغاز سے قبل خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے خیبر میل کی آمد میں تاخیر پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، خیبر میل سے ہی جماعت اسلامی کا ٹرین مارچ شروع کیا جانا تھا۔

اپنے خطاب کے دوران امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے انہیں خیبر میل کے آنے کے وقت سے آگاہ کیا تھا لیکن جب میں ٹرین میں سوار ہوا تو مجھے معلوم ہوا کہ یہ وہ خیبر میل ہے جسے گزشتہ روز آنا تھا اور تاخیر کے باعث یہ آج پہنچی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان آپ کی تیاری نہیں تھی تو امتحان میں کیوں بیٹھے تھے، سراج الحق

سراج الحق نے کہا کہ ملک میں انصاف، قانون کی حکمرانی اور میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ غلط معاہدے کیے اور وہ یہ تمام معاہدے ختم کر دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے موجودہ اور سابق حکمراں جماعت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہی لوگ ملک کے عوام کی ترقی میں اصل رکاوٹ ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم اور سونامی دونوں بند گلی میں داخل ہوگئی ہیں، سراج الحق

انہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور بلوچستان کے نوجوان بغاوت کر رہے ہیں۔

سراج الحق نے اپنے خطاب کے دوران سندھ میں غربت اور بے روزگاری پر گزشتہ کئی برسوں سے سندھ میں حکمرانی کرنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024