• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

غیر ملکی فنڈنگ کے 43 فیصد منصوبے مسائل کا شکار

شائع June 24, 2022
وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی—وزارت اقتصادی امور ٹوئٹر
وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی—وزارت اقتصادی امور ٹوئٹر

وزارت اقتصادی امور 35 ارب ڈالر مالیت کے غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے 43 فیصد منصوبے مسائل کا شکار ہیں، ان میں پیش رفت نہیں ہورہی یا مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی میں غیر ملکی فنڈنگ کے منصوبوں پر نظرِ ثانی کے اجلاس میں وزارت نے بتایا کہ وہ معیشت کے مختلف شعبوں کے اس طرح کے 34 ارب 80 کروڑ ڈالر مالیت کے منصوبوں کا انتظام سنبھال رہی ہے اور اس میں سے 15 ارب ڈالر (43 فیصد) منصوبے مسائل کا شکار ہیں۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ ’وفاق کے توانائی کے منصوبوں کا حصہ 3 ارب 30 کروڑ ڈالر ہے جس میں سے 2 ارب 30 کروڑ (تقریباً 70 فیصد) منصوبے مسائل کا شکار ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا سی پیک کے تحت جاری منصوبے مقررہ وقت پر مکمل کرنے کا عزم

ایک عہدیدار نے پاور سیکٹر میں 17 فیصد نقصانات، 10 فیصد کم ریکوریز اور گیس سیکٹر میں 10 سے 17 فیصد نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس پر حیرت نہیں ہونی چاہیے توانائی کا شعبہ ملک کے استحکام کے لیے ایک چیلنج بن کر ابھر رہا ہے‘۔

وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی جس میں متعلقہ وزرا اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کے علاوہ عملدرآمد کرنے والے اداروں کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

وزیر نے توانائی کے شعبے کے منصوبوں کی اہمیت اور مجموعی معیشت اور عوام پر اثرات کے پیش نظر ان کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ توانائی صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کے لیے اقتصادی ترقی کے لیے سب سے اہم ان پٹ میں سے ایک ہے لیکن یہ ایک چیلنج بن کر ابھر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: 'داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر کام بحال ہوچکا ہے'

وزیر نے فوری بنیادوں پر مسائل کے شکار منصوبوں کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر جن کو دیرینہ تاخیر کا سامنا ہے تا کہ ادائیگیوں اور پیش رفت کو تیز کیا جا سکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فوکل وزارتوں اور عمل درآمد کرنے والے اداروں کی جانب سے ٹائم لائنز کے ساتھ سنگ میل اور ڈیلیوری ایبلز کا تعین کیا جائے تاکہ بہتر نگرانی، وقت اور لاگت میں اضافے کو روکا جا سکے۔

سیکریٹری اقتصادی امور میاں اسد حیا الدین نے مناسب نگرانی اور مسائل کے فوری حل کے لیے فوکل وزارتوں کی عملدرآمد کرنے والے اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ماہانہ فالو اپ میٹنگز کی تجویز پیش کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024