فریئر ہال کے اطراف میں دیوار نہیں بنارہے، تزئین و آرائش کررہے ہیں، مرتضیٰ وہاب
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ فریئر حال میں کوئی فینسنگ کی جارہی ہے نہ کوئی دیوار بنائی جارہی ہے بلکہ اس کی تزئین و آرائش کی جارہی ہے۔
کراچی میں فرئیر ہال کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر عدالت کا رخ کرنے کی ضرورت نہیں تھی، ایک بار مجھ سے پوچھ لیتے میں بتا دیتا فریئر ہال کی تعمیرات کو تبدیل نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے درخواست دائر کی ہے ان سے میری بات ہوئی تھی, میں نے ان کو بتایا تھا کہ کوئی دیوار نہیں بنائی جارہی ہے، ہم صرف ایک آرچ بنا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو تاریخ بتاسکیں کہ یہ ہمارا اثاثہ ہے۔
ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ میں نے بتایا تھا کہ فریئر ہال میں جو سیڑھیاں ٹوٹی ہوئی ہیں ہم ان کو ٹھیک کر رہے ہیں اور ہال میں موجود باغ جناح کے حصے کی تزئین و آرائش کر رہے ہیں، ان لوگوں نے میری بات پر خوشی کا اظہار کیا تھا اور بعدازاں ان کا ذہن تبدیل ہوگیا اور وہ لوگ عدالت چلے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی کے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے 240 بسیں خرید رہے ہیں، مرتضیٰ وہاب
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں معزز عدالت سے یہ کہنا چاہوں گا کہ بالکل آپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں لیکن قانون یہ بھی کہتا ہے کہ فیصلہ کرنے سے قبل دوسرے فریق کو بھی سنا جائے۔
’کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر جلد قابو پالیں گے‘
شہر میں بڑھتی ہوئی راہزنی کی وارداتوں پر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کراچی کا ایک مسئلہ ہے، لیکن کراچی میں دہشت گردی، اغوا برائے تاوان جیسے مسئلوں پر قابو پالیا گیا ہے اور اسٹریٹ کرائم کے مسئلے پر بھی جلد قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ اور پولیس سے بارہا گزارش کی ہے کہ ایسی حکمتِ عملی بنائی جائے جس کے ذریعے اس معاملے پر قابو پایا جاسکے، میں نے خود بھی آئی جی سندھ سے ملاقات کی ہے اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ اس مسئلے سے کس طرح نمٹا جائے۔
مزید پڑھیں: عدالت کا فرئیر ہال میں نئی تعمیرات پر اظہار برہمی، مرتضیٰ وہاب کو نوٹس جاری
مرتضیٰ وہاب نے تسلیم کیا کہ اسٹریٹ کرائم کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنا صوبے کی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔
’اورنج لائن بسیں چند روز میں چلنا شروع ہوجائیں گی‘
کراچی میں 21 جون کو اورنج لائن بس سروس کا آغاز نہ ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 21 جون کا وقت محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے دیا گیا تاہم کل انہوں نے مجھے بتایا کہ ٹرائل کا عمل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ مجھے کہا گیا ہے کہ آئندہ چند روز میں بسیں چلا دی جائیں گی، لیکن اطمینان اس بات پر ہونا چاہیے کہ بسیں شہر میں آچکی ہیں، تاریخوں پر انحصار نہ کیا کریں ہمارا اصل مقصد کام ہونا چاہیے۔
انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ میں نے خود گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی کے جھنڈے شاہراہ فیصل سے اتروائے ہیں۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کی کہ سیاسی سرگرمیاں کریں تو بے شک جھنڈے لگائیں لیکن سیاسی سرگرمیاں ختم ہونے کے بعد جھنڈے اتاردیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرتضیٰ وہاب کا بحیثیت ایڈمنسٹریٹر کراچی میں تفریق کی سیاست ختم کرنے کا عزم
برسات کے موسم میں نالوں کی صفائی کے حوالے سے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کے 34، 35 مقامات پر نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے، ایک ساتھ تمام نالوں پر کام نہیں ہوتا، یہ ایک سلسلہ وار عمل ہے جو جاری ہے۔
نالوں پر ہر سال کام ہوتا ہے، نالوں کا سب سے بڑا یہ ہے کہ پولیتھین بیگز کی وجہ سے نالیاں بند ہوجاتی ہیں اور نالے اوور فلو کرجاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی نے 15 جون سے پولیتھین بیگز پر پابندی عائد کردی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں ہمارا عملہ دکانوں میں جائے اور انہیں پولیتھین کے نقصانات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہم کوئی جرمانہ نہیں کر رہے، دوسرے مرحلے میں ہم پولیتھین بیگز کو ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جس طرح شاہراہ فیصل کے چار مقامات پر پانی جمع ہوتا تھا ان میں ناتھا خان ، ائیرپورٹ، ریلوے سوسائٹی اور اسٹار گیٹ شامل ہیں جہاں اب نالوں کی مرمت کردی گئی ہے، ساتھ ہی کھارادر، وزیر مینشن سمیت شہر کے کئی مقامات پر نکاسی آب کا کام جاری ہے تاکہ بارشوں میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی، ڈی ایم سی، سالڈ اینڈ ویسٹ مینجمنٹ سمیت تمام ادارے کام کر رہے ہیں اس میں دیر سویر ہوسکتی ہے۔
’خان صاحب کو آگے کے پلان کا کوئی علم نہیں‘
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عمران خان کو مارچ کی کال دیے عرصہ ہوگیا، وہ مارچ کی کال دیتے ہیں اور خود بنی گالا میں بیٹھ کر پولو کی ٹی شرٹ میں خطاب کرتے ہیں، اب عوام بھی تھک گئے ہیں کارکنان کہتے ہیں کہ عوامی لیڈر ہیں تو عوام میں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان کا خطرہ ٹل گیا ہے لیکن کے ایم سی کے اقدامات برقرار ہیں، مرتضیٰ وہاب
انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جب عوامی مارچ کا اعلان کیا تھا وہ کارکنان کے ہمراہ اسلام آباد گئے تھے، یہ لیڈر ہوتا ہے، خان صاحب ٹھنڈی مشین میں بیٹھ کر خطاب کرتے ہیں، میں سمجھتا ہوں عمران خان الجھن کا شکار تھے اور اب بھی ہیں، انہیں آگے کے پلان کا کوئی علم نہیں ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 40 سالوں کا ملبہ 4،5 ماہ میں نہیں اٹھایا جاسکتا، جہاں تک ’پیچ ورک‘ کی بات ہے اس کا مقصد جزوی طور پر ریلیف فراہم کرنا ہے، ہم ایسا کام نہیں کر رہے ہیں۔