اسرائیل کا لبنان پر فضائی حملہ

بیروت: اسرائیل کی فضائیہ نے جنوبی لبنان پر جمعہ کو فضائی حملہ کیا ہے جس میں فلسطینی حکومت سے قریبی ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا، اس سے قبل شدت پسندوں کی جانب سے صہیونی ریاست پر بھی راکٹ فائر کیے گئے تھے۔
لبنان کی قومی نیوز ایجنسی نے احمد جبریل کی زیر قیادت چلائے جانے والے گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائل کی فضائیہ نے پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین جنرل کمانڈ کو وادی نامعے میں صبح کے وقت نشانہ بنایا۔
تنظیم کے ترجمان رمیز مصطفیٰ نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے صبح چار بجے وادی نامعے میں شیل فائر کیے جس میں کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے جمعرات کو اسرائیل پر داغے گئے راکٹ حملوں سے کسی بھی قسم کے تعلق کی سختی سے تردید کی۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جمعرات کو شمالی اسرائیل میں کیے گئے چار راکٹ حملوں کے جواب میں جمعہ کو بیروت اور سڈن کے درمیان واقع دہشت گردی کی جگہ کو نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق پائلٹس نے انتہائی کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو لبنان سے چار راکٹ فائر کیے گئے تھے جس میں سے دو راکٹ رہائشی علاقے میں گرے جو مالی نقصان کا سبب بنا تاہم اس سے کسی قسم کا مالی نقصان نہیں ہوا۔
جنوبی لبنان شدت پسند گروپ حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور اس علاقے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 میں شدید لڑائی بھی ہو چکی ہے۔
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا تھا جب ایرانی حمایت یافتہ شدت پسند گروہ نے اسرائیلی سرحد میں داخل ہو کر دو صہیونی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
اس تنازع میں 1200 لبنانی اور 160 اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے۔
دونوں فریقین میں 2010 میں آخری مرتبہ ایک شدید ترین معرکہ ہوا تھا جس میں لبنان اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان سرحد پر فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس کے بعد وقفے وقفے سے دونوں جانب سے ایک دوسرے پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری رہا اور اس قسم کا ایک تازہ واقعہ رواں ماہ کے اوائل میں پیش آیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم اس حوالے سے دفاعی اور احتیاطی دونوں اقدامات کریں گے اور ذمے دارانہ انداز میں ردعمل کا اظہار کریں گے۔
انہوں نے ایک ویڈیو ٹیپ بیان میں کہا کہ ہم ہماری پالیسی بہت واضح ہے جو حفاظتی اور کسی بھی قسم کی جارحیت کے نتیجے میں روک تھام پر مبنی ہے، جو کوئی بھی ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا وہ یاد رکھے کہ ہم اسے نقصان پہنچائیں گے۔