• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

مدرسے کے استاد نے 12 سالہ بچے کا ریپ کردیا

شائع June 18, 2022
تحصیل ہیڈ کوارٹر میں طبی معائنے کے بعد ریپ کا انکشاف ہوا— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
تحصیل ہیڈ کوارٹر میں طبی معائنے کے بعد ریپ کا انکشاف ہوا— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ابھی اٹک پولیس 10 سالہ لڑکی کا ریپ کرنے والے ٹیچر کو گرفتار کرنے کے لیے پنجے جمانے ہی لگی تھی کہ اس دوران 12 سالہ لڑکے کو اس کے مدرسے کے استاد کی جانب سے بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچے کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں طبی معائنے میں لڑکے سے ریپ کا انکشاف ہوا، پولیس کی جانب سے متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

سب ڈویژن پولیس افسر ملک نعیم اقبال کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم کو گرفتارکرلیا گیا ہے اور اس نے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: مدرسے کے استاد کا بچے سے مبینہ طور پر ریپ اور تشدد

دریں اثنا، ریپ کے بعد قتل کی جانے والی 10 سالہ بچی کے والد نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے تیسری بار بچی کے گھر جانے کا ارادہ منسوخ کرنے کے بعد بچی کے والد نے ایک پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ کیا۔

غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ ان کے خاندان کو تیاری کرنے کے لیے کہا لیکن کافی وقت گزر جانے کے بعد بتایا گیا کہ وہ نہیں آسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تیسرے پار پورے قصبے میں کرفیو جیسی صورتحال تھی، مارکیٹیں، دکانیں بند کروانے کے ساتھ عوامی نقل و حرکت بھی روک دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: مدرسے میں 5 سالہ بچے کا ریپ، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل

ان کا مزید کہنا تھا کہ اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے ان کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔

بعدازاں ملزمان کو گرفتار کرنے میں پولیس کی ناکامی پر احتجاج کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے راولپنڈی پشاور جی ٹی روڈ کی سڑک بلاک کردی۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جائےتاکہ ان کے خلاف مقدمہ چلایا جاسکے، بعدازاں ضلعی پولیس افسر عمر سلامت ڈپٹی کمشنر محمد ذوالقرنین کے ہمراہ احتجاج میں پہنچے اور مظاہرین سے بات کرتے ہوئے ان کا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024