• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

عمران خان نے بڑھتی مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی

شائع June 16, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی  اور سابق وزیراعظم عمران خان ویڈیو پیغام میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان  کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان ویڈیو پیغام میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف اتوار کی رات 9 بجے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔

اپنے ویڈیو پیغام میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئےسابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور بڑھتی مہنگائی سے متعلق میں اپنا لائحہ عمل دینا چاہتا ہوں، کیا ہمیں یہ سب چپ کرکے برداشت کرنا چاہیے یا اس کے خلاف اپنی آواز اٹھانی چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے، ہمارے اتحادیوں اور پارٹی کو چھوڑ کر لوٹا ہونے والے لوگوں کی جانب سے ہمیں چھوڑنے کی وجہ مہنگائی کو بتایا گیا تھا، کہا گیا تھا کہ ملک میں بہت مہنگائی ہوگئی ہے، ملک تباہ ہوگیا، پی ٹی آئی حکومت نا اہل ہے، ہم اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے، اس حکومت کو نکالا جائے، سیاسی رہنماؤں سمیت میڈیا بھی مہنگائی کی بات کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ترجمان پاک فوج فیصلہ کرینگے سازش تھی یا نہیں؟ عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج میں اپنی قوم کے سامنے حقائق رکھنا چاہتا ہوں، ہماری حکومت کے خلاف کرپشن کا کوئی الزام نہیں ملا تو مہنگائی کا بہانہ بنایا گیا، جب ہماری حکومت گئی تو پیٹرول 150 لیٹر تھا، ساڑھے 3 سالوں میں پیٹرول کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں بھی عالمی مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتیں زیادہ تھیں، ہمیں بھی آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سے سبسڈی ہٹائیں، ہم نے اپنے لوگوں کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کی تکلیف سے بچانے اور اس کے خلاف تحفظ دینے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر 200 روپے کی سبسڈی دی تھی کیونکہ جب یہ مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے اب تک پیٹرول کی قیمت میں 85 روپے کا اضافہ کردیا ہے، اس میں مزید اضافہ ہوگا، آج پیٹرول 235 روپے لیٹر ہے، ڈیزل ہمارے زمانے میں 145 روپے لیٹر تھا، انہوں نے ڈیزل کی قیمت میں 115 روپے لیٹر کا اضافہ کردیا ہے، آج ڈیزل 260 روپے لیٹر ہے، اگلے مہینے پیٹرولیم مصنوعات کی قمیت میں بھی ابھی مزید اضافہ ہوگا، اس کا مطلب تمام ٹرانسپورٹ مزید مہنگی ہوجائے گی، پہلے ہی کسان بارشیں نہ ہونے کے باعث پانی نہ ہونے سے پریشان ہے، اب ڈیزل کی قیمت کسانوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم بجلی کی قیمت 16 روپے یونٹ چھور کر گئے تھے جب کہ آج بجلی کی قیمت 29.5 روپے فی یونٹ ہے اور انہوں نے خود بتایا ہے کہ اس کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: چوری بچانے والے خود کو بچائیں گے، انصاف کا نظام خطرے میں ہے، عمران خان

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں 20 کلو آٹے کی قیمت 11 سو روپے تھی جب کہ آج اس کی قیمت 1500 روپے ہے، گھی 4 سو روپے کلو تھا اور آج اس کی قیمت 650 روپے ہے، جب ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی تو عالمی مہنگائی کے باعث ڈالر کی قیمت 178 روپے تھی، آج اس کی قیمت 30 روپے اضافے کے بعد 208 روپے ہے جب کہ ان اقدامات کے اثرات ابھی آنا باقی ہیں، اس کا مطلب ہے کہ مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اکنامک سروے آف پاکستان کے مطابق ہماری حکومت کے آخری دو برس کے دوران ملکی جی ڈی پی میں اضافہ ہو رہا تھا، جب ہماری حکومت ہٹائی گئی تو ہماری معیشت، برآمدات، زراعت، ترقی کر رہی تھی، ہم نے 3 سال میں ان دونوں پارٹیوں کی حکومت سے 55 لاکھ زیادہ نوکریاں پیدا کیں، پورے بر صغیر میں سب سے کم بیروزگاری پاکستان میں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے لیے سازش کی، مہنگائی کا بہانہ بنایا، مقدصد کچھ اور تھا، اقتدار میں آنے کے بعد ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ معیشت کو کیسے سنبھالنا ہے، گزشتہ ادوار میں کی گئی اربوں روپے کی چوری کو ختم کرا کر این آر او 2 لینا ان کا مقصد تھا۔

انہوں نے کہا اس مقصد کے لیے حکمرانوں نے نیب قوانین میں ترامیم کیں، ایف آئی اے میں اوپن اینڈ شٹ کیس تھا اس میں یہ بچ ہی نہیں سکتے تھے اس کے اوپر شہباز شریف خود بیٹھ گئے اور پھر آپ نے دیکھا کہ کیا ہوا کس طرح سے کسیز سے متعلقہ 4 لوگ انتقال کرگئے۔

یہ بھی پڑھیں: یہ حکمران رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان ہوگا جو کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ 50 سال میں ملک میں کسی نے ڈیم نہیں بنایا تھا، ہماری حکومت میں ڈیم بننا شروع ہوئے، کسی نے ملک میں ہونے والی پانی کی قلت کا نہیں سوچا تھا جس کے باعث ہمارے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے ماحولیات کی بہتری کے بارے میں بھی سوچا، ہمارے منصوبوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا، بلین ٹری سونامی کا اعتراف برطانوی وزیراعظم نے خود کیا کہ پاکستان کلائیمٹ چینج کے خلاف کیے گئے اقدامات کی قیادت کر رہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے ریکوڈیک کیس میں پاکستان کے اربوں روپے بچائے، این ایچ اے میں قوم کا ایک ہزار ارب روپیہ بچایا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج میں اپنی ساری قوم کو کہتا ہوں کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے کی جانے والی منہگائی کے خلاف اسی طرح سے آرام سے بیٹھے رہے تو ابھی مزید مہنگائی بڑھنے والی ہے، ان حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے، منی لانڈرنگ کے ان کے اربوں ڈالر ملک سے باہر پڑے ہیں، مہنگائی سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، فرق اس شخص کو پڑے گا جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی بدحالی کے سبب خدشہ ہے ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال نہ ہوجائے، عمران خان

عمران خان نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ میں ساری قوم کو آج پر امن احتجاج کی کال دے رہا ہوں، اتوار کو 9 بجے سب نے پر امن احتجاج کے لیے نکلنا ہے، میں اپنی قوم کے تمام شعبوں کے لوگوں کو دعوت دے رہا ہوں کہ اگر آپ نے یہ تماشا مزید دیکھنا ہے تو یہ یاد رکھیں کہ آگے آنے والی مہنگائی اس سے بہت زیادہ ہوگی، اتوار کو رات 10 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے آپ سب سے بات کروں گا۔

انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ پیغام جائے کہ جب آپ سنبھال نہیں سکتے تھے اس ملک کو تو کیوں اتنی سازش کی، آج کہہ رہے ہیں کہ بارودی سرنگیں لگادیں تو صحیح سمت میں جاتے ملک کو کیوں پٹڑی سے اتارا، صرف اپنی چوری بچانے کے لیے اور آج کہہ رہے ہیں کہ عالمی بحران اور عالمی مہنگائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو، گھروں میں مہنگائی کو بڑھتے ہوئے دیکھنے والی خواتین کو دعوت دے رہا ہوں، پر امن احتجاج کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے، ہم نے ہمیشہ پر امن احتجاج کیا ہے اور اتوار کو آپ سب نے نکلنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024