• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھرو انتقال کر گئے

شائع June 11, 2022
ڈاکٹر سکندر میندھرو—تصویر: سینیٹ ویب سائٹ
ڈاکٹر سکندر میندھرو—تصویر: سینیٹ ویب سائٹ

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھرو طویل علالت کے بعد 80 سال کی عمر میں ہفتے کے روز امریکا میں انتقال کر گئے۔

ان کے پرسنل سیکریٹری عبدالغنی گوپانگ نے ڈان کو بتایا کہ سینیٹر میندھرو کو گزشتہ سال اکتوبر میں گردے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، انہیں ابتدائی طور پر آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا بعدازاں مزید علاج کے لیے دسمبر میں کیلیفورنیا لے جایا گیا، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔

سیکریٹری نے بتایا کہ سینیٹر کی میت ممکنہ طور پر منگل کو پاکستان لائی جائے گی اور اسے بدین کے قریب ان کے آبائی گاؤں ماتارو میندھرو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک علالت کے بعد انتقال کر گئے

عبدالغنی گوپانگ نے بتایا کہ ڈاکٹر سکندر میندھرو اور ان کی اہلیہ خالدہ نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پی پی پی میں شمولیت اختیار کی تھی جب وہ لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو میں زیر تعلیم تھے۔

پرسنل سیکریٹری نے مزید کہا کہ سکندر میندھرو نے 1968 میں گریجویشن کیا اور بدین میں ایک کلینک شروع کیا جہاں ڈاکٹ خالدہ نے گائناکالوجسٹ کے طور پر بھی کام کیا، جوڑے نے 45 سال تک میڈیکل پریکٹس کی۔

عبدالغنی گوپانگ کا کہنا تھا کہ جنرل ضیا الحق کے ملک میں مارشل لا لگانے کے بعد سکندر میندھرو خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر گئے تھے، ابتدا میں وہ امریکا میں رہے بعد میں سعودی عرب چلے گئے، بالآخر 1980 کی دہائی کے آخر میں پاکستان واپس آئے۔

انہوں نے کہا کہ سکندر میندھرو 1988 کے بعد سے تمام عام انتخابات میں بار بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور پی پی پی کی حکومتوں میں وزیر صحت اور دیگر عہدوں پر خدمات انجام دیں۔

مزید پڑھیں: 'پی کے میپ' کے رہنما عثمان کاکڑ کراچی میں انتقال کرگئے

وہ 2018 میں ٹیکنو کریٹ سیٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے اور سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کے طور پر نامزد ہوئے۔

سیکریٹری نے کہا کہ ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اپنی آخری خواہش کے طور پر 2013 میں بدین میں ایک ہسپتال بنایا تھا، جسے اب اسے ایک معاہدے کے تحت انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری چلا رہے ہیں۔

ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اپنے سوگواران میں بیوی، ایک بیٹی عمیمہ اور ایک بیٹا زکریا چھوڑا ہے، جو امریکا میں رہتے ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹر سکندر میندھرو کے انتقال پر رنج و غم اور سوگوار خاندان سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔

ایک تعزیتی بیان میں سکندر میندھرو کے انتقال سے پارٹی ایک سچے جیالے اور قابل پارلیمینٹیرین سے محروم ہوگئی، دعا ہے، اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سکندر میندھرو کے انتقال پر اظہار افسوس کرتےہوئے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی اور مرحوم کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سکندر میندھرو کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہترین انسان اور پارلیمنٹرین تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سکندر میندھرو کی پارلیمانی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر صوبائی اسمبلی آغا سراج درانی نے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھروکے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

آٖغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سکندر میندھرو کی پیپلز پارٹی کے لیے خدمات نا قابل فراموش ہیں، بحیثیت ڈاکٹر انسانیت کی بھلائی کے امور میں پیش پیش رہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024