• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بلوچستان: قلعہ سیف اللہ کے قریب مسافر بس کھائی میں جاگری، 22 افراد جاں بحق

شائع June 8, 2022
اخترزئی ژوب سے ایک ہزار 572 میٹر کی بلندی پر واقع ہے — فوٹو: غالب نہاد
اخترزئی ژوب سے ایک ہزار 572 میٹر کی بلندی پر واقع ہے — فوٹو: غالب نہاد

بلوچستان کے علاقے ژوب میں قومی شاہراہ پر قلعہ سیف اللہ کے قریب مسافر بس سیکڑوں فٹ گہری کھائی میں گر گئی جس کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔

ضلع کے ڈپٹی کمشنر حافظ محمد قاسم نے بتایا کہ بس تقریباً 23 افراد کے ہمراہ لورالائی سے ژوب کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 'بس اخترزئی کے قریب پہاڑ کی چوٹی سے گری اور اس میں سوار 22 مسافر حادثے میں جان کی بازی ہار گئے'۔

خیال رہے کہ اخترزئی ایک قبائلی علاقہ ہے جو ژوب سے ایک ہزار 572 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: لینڈ سلائیڈنگ سے تین کم سن بھائی جاں بحق

تاہم ریسکیو 1122 حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں ایک کمسن لڑکا زخمی ہوا ہے جسے طبی امداد کے لیے کوئٹہ بھیجا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام جاں بحق مسافروں کی لاشوں کو قلعہ سیف اللہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے، 5 خواتین اور 11 مرد شامل ہیں۔

ڈی سی کا کہنا تھا کہ علاقے میں واقع ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن کے لیے کوئٹہ سے ٹیمیں طلب کی گئی تھی، آپریشن دوپہر تک اختتام پذیر ہوا تھا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی تعزیتی بیان کا سلسلہ شروع ہوگیا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واقعے پر دکھ کا اظہار کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل نے جاری کردہ ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا کہ پارٹی چیئرمین نے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ملتان، قلعہ سیف اللہ میں ٹریفک حادثے، آٹھ افراد ہلاک

بلاول بھٹو زرداری نے حکام پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کو مناسب طبی امداد فراہم کریں اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے اقدامات کریں۔

تاہم ریسکیو 1122 کے مطابق علاقے میں واقع ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن کے لیے کوئٹہ سے ٹیمیں طلب کر لی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں سڑکوں کے ناقص نظام کے باعث اکثر حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024