الیکشن کمیشن، ووٹر لسٹوں میں تصحیح کیلئے نادرا کی مدد کا خواہاں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے رابطہ کرتے ہوئے ان سے مدد کی خواہش ظاہر کی ہے تاکہ ڈیجیٹل اور تکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے انسانی غلطیاں کو دور کیا جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب حال میں ہونے والی ووٹرز کی شناخت کی گھر گھر تصدیق کے عمل کے دوران ایک رکن اسمبلی سمیت درجنوں حیات ووٹرز کو مردہ قرار دے دیا گیا۔
ابتدائی انتخابی فہرستوں میں کم و بیش 40 لاکھ افراد کو مردہ درج کیا گیا۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب میں سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان اور اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال حسین کا کہنا تھا کہ غلطی سے پاک اور قابل اعتماد انتخابی فہرستیں تیار کرنا آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا اہم اقدام ہے۔
مزید پڑھیں: ووٹرز کی تصدیق کے لیے الیکشن کمیشن کی گھر گھر مہم
سیکریٹری ای سی پی کا کہنا تھا کہ تصدیق کی مشق کے دوران سندھ کے اراکین صوبائی اسمبلی سمیت 150 افراد کو مردہ ظاہر کیا گیا ہے، لیکن اس غلطی کو ٹھیک کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انسانی غلطیاں کم سے کم اور ختم کرنے کے لیے ادارہ جاتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
خیال رہے میڈیا کو جاری کردہ فہرستوں میں ووٹرز کی کل تعداد 12 کروڑ 48 ہزار تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر 17 مئی کو شائع کیے گئے ڈیٹا کے مطابق یہ تعداد 12 کروڑ 47 لاکھ 50 ہزار تھی۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض سیاسی حلقے پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں انتخابی فہرستوں میں تبدیلیوں کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں، ان حلقوں میں 17 جولائی کو ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے شناختی کارڈ پر درج پتے کے علاوہ تیسرے ایڈریس پر ووٹ دینے کا اختیار ختم کردیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیاسی نہیں بلکہ ایک آئینی ادارہ ہے، کمیشن آئین اور قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہے گا۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں عمر حمید خان نے کہا کہ چاہے کوئی بھی سیاسی جماعت اقتدار میں ہو نئی ٹیکنالوجیز پر کام جاری رہے گا اور انتخابات میں مشینوں کو استعمال کرنے سے پہلے متعدد پائلٹ کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے لیے’بہت سے پروٹوکول پر عمل کرنا ہوگا اور بہت سے حفاظتی اقدامات سے گزرنا ہوگا‘۔