• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

’مس مارول‘ میں پاکستانی کرداروں کو بھارتی لہجے میں دکھانے پر شائقین نالاں

شائع June 4, 2022
کلپ وائرل ہونے کے بعد ٹیم پر تنقید کی گئی—اسکرین شاٹ
کلپ وائرل ہونے کے بعد ٹیم پر تنقید کی گئی—اسکرین شاٹ

’مارول اسٹوڈیو‘ کی آنے والی امریکی ویب سیریز ’مس مارول‘ کو یوں تو آئندہ ہفتے ریلیز کیا جائے گا، تاہم ٹوئٹر پر اس کا ایک کلپ خوب وائرل ہو رہا ہے، جس پر پاکستانی شائقین برہم دکھائی دیے۔

’مس مارول‘ کے وائرل ہونے والے کلپ میں ویب سیریز کے مرکزی کردار یعنی کمالہ خان کو اپنے والدین سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

شائقین نے کلپ کو دیکھنے کے بعد کمالہ خان کے والدین کے لہجے کو پاکستانی کے بجائے بھارتی لہجہ قرار دیا اور مارول اسٹوڈیو پر تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی مسلم خاتون سپر ہیرو سیریز کے لیے پاکستانی نژاد لڑکی کا انتخاب

وائرل ہونے والی کلپ میں کمالہ خان کی والدہ ان سے انگریزی زبان میں ایسے انداز میں بات کرتی دکھائی دیتی ہیں، جسے بھارتی خواتین بات کرتی ہیں۔

ساتھ ہی کلپ میں کمالہ خان کے والد کو ’چک دے پٹھے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ کلپ وائرل ہونے کے بعد جہاں شائقین نے مارول اسٹوڈیو پر تنقید کی، وہیں دعویٰ کیا کہ پاکستانی والدہ کے بات کرنے کا انداز بھارتی خاتون جیسا تھا۔

صارفین نے دعویٰ کیا کہ جس طرح کمالہ خان کی والدہ بات کرتی دکھائی دیتی ہیں، اس طرح تو پاکستانی پنجاب کی مائیں بھی بات نہیں کرتیں۔

علاوہ ازیں بعض لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ آج تک انہوں نے کسی پاکستانی کو ’چک دے پٹھے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا۔

زیادہ تر لوگوں نے کہا کہ جس لہجے میں پاکستانی کرداروں کو دکھایا گیا ہے وہ غلط ہے، ایسا لہجہ پاکستانیوں کا نہیں ہوتا اور یہ ثقافتی بددیانتی میں شمار ہوتا ہے۔

کچھ صارفین نے مارول اسٹوڈیو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ اسٹوڈیو کو ایسے کرداروں کے لیے کوئی پاکستانی اداکار نہیں ملا تھا اور نہ ہی انہوں نے پاکستانی لہجے سے متعلق تحقیق کرنے کا سوچا؟

اگرچہ زیادہ تر لوگوں نے ’مس مارول‘ کی ٹیم پر تنقید کی، تاہم کسی نے یہ نہیں لکھا کہ ’مس مارول‘ ویب سیریز کے چار ہدایت کاروں میں ایک پاکستانی ہدایت کارہ آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے بھی شامل ہیں اور ان کے ہوتے ہوئے کیسے پاکستانی لہجے کو بھارتی لہجے میں دکھایا گیا۔

خیال رہے کہ ’مس مارول‘ ویب سیریز کی مرکزی کہانی ’کمالا خان‘ نامی 16 سالہ سپر ہیرو لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو کہ دراصل ایک پاکستانی نژاد لڑکی ہوتی ہے اور جرسی سٹی میں رہتی ہے۔

کمالا ایک پرجوش فنکار، ایک شوقین گیمر، اور فکشن کی دلدادہ ہے، وہ اوینجرز اور خاص طور پر کیپٹن مارول کی ایک بہت بڑی مداح ہے لیکن سپرپاورز حاصل کرنے سے قبل کمالا خان نے ہمیشہ دنیا میں اپنا مقام تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کی۔

تبصرے (4) بند ہیں

Danish Jun 05, 2022 12:36am
very disgusting and unsophisticated .
Salazar Jun 05, 2022 01:05pm
It's FICTION. It's not real representation of ANYTHING. So relax
Umair Jun 05, 2022 02:57pm
they are overseas and overseas are like that only....
Umair Jun 05, 2022 02:57pm
They are overseas and overseas are like that only...

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024