• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کیس جیتنے کے باوجود جونی ڈیپ کو کم رقم کیوں ملی؟

مذکورہ فیصلے کو جونی ڈیپ کی جیت قرار دیا جا رہا ہے اور زیادہ تر لوگ اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ایسا کیوں؟
شائع June 2, 2022

امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت نے 2 جون کو معروف ہولی وڈ اداکاروں جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالتی فیصلے پر جہاں جونی ڈیپ کے مداح خوش دکھائی دیے اور انہوں نے فیصلے کو اپنی جیت قرار دیا، وہیں امبر ہرڈ کے مداحوں نے بھی اسے اپنی جیت قرار دیا۔

عدالت نے ہتک عزت کی سماعت کے بعد کم از کم تین دن تک فیصلے پر غور کرنے کے بعد 2 جون کو فیصلہ سنایا، جس میں دونوں اداکاروں پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور دونوں کے حق اور مخالفت میں بھی فیصلہ سنایا گیا۔

تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ فیصلے کو جونی ڈیپ کی جیت قرار دیا جا رہا ہے اور زیادہ تر لوگ اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ایسا کیوں؟

اصل معاملہ کیا ہے؟

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ریاست ورجینیا میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔

جونی ڈیپ نے اس وقت مذکورہ کیس دائر کیا تھا جب کہ ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ نے دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں، تاہم انہوں نے سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام نہیں لکھا تھا۔

مذکورہ مضمون کے بعد جونی ڈیپ کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور لوگوں نے انٹرنیٹ پر ان پر الزامات لگائے کہ وہ گھریلو تشدد میں ملوث رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے سابق بیوی پر مقدمہ دائر کیا۔

مذکورہ مقدمہ دائر ہونے اور جونی ڈیپ سمیت ان کے وکلا کی جانب سے الزامات لگائے جانے کی بنیاد پر اگست 2020 میں امبر ہرڈ نے بھی سابق شوہر کے خلاف ورجینیا کی فیئر فیکس کاؤنٹی میں 10 کروڑ ڈالر کا جوابی مقدمہ دائر کیا تھا۔

دونوں شخصیات نے اپنے دائر کردہ مقدموں میں ایک دوسرے پر تشدد کرنے، جھوٹے الزامات لگائے اور بدنام کرنے جیسے الزامات لگائے تھے۔

دونوں کے مقدمات پر 2019 سے ہی قانونی کارروائی جاری تھی مگر بعد ازاں کورونا کی وبا آنے کے بعد ان کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہوا اور رواں برس اپریل میں ان کے مقدمات کا باضابطہ ٹرائل شروع ہوا۔

دونوں کے مقدمات سننے کے لیے امریکی قانونی کے تحت 7 رکنی جیوری منتخب کی گئی، جس میں خواتین کو بھی شامل کیا گیا۔

جیوری نے تقریبا 8 ہفتوں تک ان کے مقدمات کی سماعت کی اور اس دوران جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے بھی بیانات ریکارڈ کروائے اور ان سے جرح بھی کی گئی۔

تمام افراد اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد مئی کے اختتام تک ٹرائل کی سماعتیں مکمل ہوئیں اور جیوری نے یکم جون کو فیصلہ سنایا۔

جیوری نے فیصلہ سنایا کہ دونوں شخصیات نےایک دوسرے کی عزت اچھالی اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے اور دونوں پر جرمانہ بھی عائد کیا کردیا۔

کس پر کتنا جرمانہ ہوا ؟

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

جیوری نے دونوں کے مقدمے کا الگ الگ فیصلہ سناتے ہوئے مجموعی طور پر امبر ہرڈ کو ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر جب کہ جونی ڈیپ کو صرف 20 لاکھ ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

جونی ڈیپ نے ہرجانے کے طور پر 5 کروڑ جب کہ امبر ہرڈ نے 10 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کیا تھا مگر عدالت نے انہیں انتہائی کم ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں امبر ہرڈ پر عائد کیے گئے ڈیڑھ کروڑ کے ہرجانے میں سے بھی تقریبا 15 لاکھ ڈالر کم کرکے جونی ڈیپ کو صرف ایک کروڑ 35 لاکھ ڈالر تک کی رقم ملے گی۔

اتنا کم ہرجانہ کیوں دائر کیا گیا؟

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

سب سے اہم سوال یہ ہے کہ 5 اور 10 کروڑ کے ہرجانے کے دعوے کے باوجود جیوری نے دونوں پر کم ہرجانہ کیوں دائر کیا؟

اس کا آسان جواب یہ ہے کہ ریاست ورجینیا کے قانون کے تحت کسی کے خلاف الزامات کے مقدمات میں اتنے بھاری معاوضے کا ہرجانہ دائر نہیں کیا جا سکتا۔

ریاستی قانون کے تحت کسی کو بدنام کرنے کے مقدمات میں زیادہ سے زیادہ ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جا سکتا ہے۔

جیت صرف جونی ڈیپ کی کیوں ہوئی؟

مذکورہ ٹرائل میں چوں کہ جونی ڈیپ کو ہرجانے کے دعوے کی مد میں زیادہ رقم ملے گی اور ان کے خلاف امبر ہرڈ کے لگائے گئے زیادہ الزامات کو جیوری نے غلط قرار دیا، اسی وجہ سے ہی فیصلے کو ان کی جیت قرار دیا جا رہا ہے۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی