• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کراچی: نجی سپر اسٹور میں آگ لگنے سے ایک شخص جاں بحق

شائع June 1, 2022
جیل چورنگی کے قریب سپر اسٹور میں صبح آگ بھڑک اٹھی— فوٹو بشکریہ مرتضیٰ وہاب ٹوئٹر
جیل چورنگی کے قریب سپر اسٹور میں صبح آگ بھڑک اٹھی— فوٹو بشکریہ مرتضیٰ وہاب ٹوئٹر

کراچی میں نجی سپر اسٹور میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص جاں بحق ہو گیا اور کئی گھنٹوں کی کوششوں کے باوجود اب تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔

پولیس، ریسکیو سروسز کے اہلکار اور عینی شاہدین کے مطابق بدھ کی صبح جیل چورنگی کے قریب مشہور سپر اسٹور میں زبردست آگ بھڑک اٹھی جس پر کئی گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، لیکن مکمل طور پر آگ اب تک نہیں بجھائی جاسکی۔

مزید پڑھیں: کراچی کے علاقے کلفٹن کی آئیکونک آغا سپرمارکیٹ ہمیشہ کے لیے بند

فائر بریگیڈ کے اہلکار نے بتایا کہ انہیں صبح تقریباً 11:15 بجے نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور (چیس۔اَپ) کے تہہ خانے میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔

ابتدائی طور پر قریبی سوک سینٹر سے فائر ٹینڈر بھیجے گئے لیکن صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے شہر بھر سے مزید فائر ٹینڈرز کو طلب کیا گیا تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ آگ لگنے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 بے ہوش ہوگئے۔

28 سالہ جاں بحق شخص کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی جبکہ بے ہوش افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے چیف فائر افسر مبین احمد نے ڈان کو بتایا کہ کے ایم سی کے 11 فائر ٹینڈرز، دو باؤزر، ایک اسنارکل، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 13 واٹر ٹینکرز اور پاکستان نیوی کے ٹینڈرز کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شام تک 70 فیصد آگ پر قابو پالیا گیا ہے، ہمیں اس سلسلے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ تہہ خانے میں آگ بھڑک اٹھی ہے اور وہاں داخل ہونے اور نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

مبین احمد نے بتایا کہ ہم تہہ خانے کی دیواریں گرا کر اس میں داخل ہونے اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کثیرالمنزلہ عمارت کی تعمیر کے دوران فائر سیفٹی کے اقدامات پر کوئی غور نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تہہ خانے میں گھریلو استعمال کے لیے ضروری سامان اور دیگر سامان کی موجودگی نے آگ کو تیزی سے پھیلنے میں مدد کی۔

چیف فائر افسر نے مزید کہا کہ آگ لگنے کی صحیح وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ نقصان کا تخمینہ آگ پر مکمل طور پر قابو پانے کے بعد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں گے کہ سپر اسٹور نے فائر سسٹم لگایا ہے یا نہیں کیونکہ یہ کثیرالمنزلہ عمارت ہے جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کیسے ہو؟

جائے وقوع سے نکلنے والے گہرے دھوئیں نے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس سے مکینوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے اور کثیرالمنزلہ عمارت کو مکینوں سے خالی کرا لیا گیا ہے۔

مبین احمد نے کہا کہ نئی تعمیر شدہ عمارت میں آگ لگنے کا یہ پہلا واقعہ ہے اور اگر مستقبل میں ایسے مزید واقعات رونما ہوتے ہیں تو اس سے عمارت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

چیف فائر افسر کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ آگ لگنے سے عمارت کے ڈھانچے کو کس حد تک نقصان پہنچا۔

رینجرز کے ترجمان کے مطابق پیرا ملٹری فورس کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور آگ بجھانے کے لیے امدادی ٹیموں میں شامل ہو گئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024