• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین دو ماہ بعد بالآخر ترکی پہنچ گئی

شائع May 22, 2022
مال بردار ٹرین کو اپنی آخری منزل یعنی استنبول تک پہنچنے میں مزید تین سے چار دن لگ سکتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مال بردار ٹرین کو اپنی آخری منزل یعنی استنبول تک پہنچنے میں مزید تین سے چار دن لگ سکتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان سے مارچ کے تیسرے ہفتے میں استنبول روانہ ہونے والی چوتھی مال بردار ٹرین بالآخر ترکی پہنچ گئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق مال بردار ٹرین کو اپنی آخری منزل یعنی استنبول تک پہنچنے میں مزید تین سے چار دن لگ سکتے ہیں، اس وقت تفتان میں پھنس گئی تھی جب ترکی کے فریٹ فارورڈر نے مبینہ طور پر زاہدان سے استنبول کی طرف سامان کی ترسیل کے لیے ویگن بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے پہلی مال بردار ٹرین 13 روز بعد ترکی پہنچ گئی

پاکستان ریلویز نے کہا کہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے تمام مال برداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سامان کی بکنگ سے قبل ترکی اور ایران میں مال برداروں کے ساتھ باضابطہ معاہدے پر دستخط کرکے آگے بڑھیں۔

پاکستان ریلوے کے ترجمان نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا کہ کنٹینرز میں سامان لے جانے والی ٹرین اس وقت ترکی کی سب سے بڑی جھیل وان کے قریب کھڑی ہے جو کہ ملک کے مشرق میں واقع ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہاں سے سامان کو فیری بوٹ کے ذریعے دریا کے دوسری طرف لے جایا جائے گا، چونکہ اس وقت جھیل وان پر صرف ایک فیری بوٹ ہے، اس لیے کنٹینرز کو منتقل کرنے کے عمل کو مکمل ہونے میں تین سے چار دن لگیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے صرف اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں آئی ٹی آئی ٹرین آپریشنز کا ذمہ دار ہے۔

ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے مطابق کسٹمز کلیئرنس، لوڈنگ، اَن لوڈنگ، ٹرانشپمنٹ اور متعلقہ معاملات کی ذمہ داری تینوں کمپنیوں، پاکستان کے ہارون برادرز، ایران کی رسان ریل پارس اور ترکی کی ایم ایف اے لاجسٹکس پر عائد ہوتی ہے۔

گزشتہ سال دسمبر سے رواں سال مارچ تک پاکستان سے روانہ ہونے والی چار ٹرینوں میں سے تین اپنی منزل پر پہنچ چکی ہیں تاہم چوتھی ٹرین ایران ۔ ترکی سرحد پر پھنس گئی ہے جس کی بنیادی وجہ ہارون برادرز اور ایم ایف اے لاجسٹکس کے درمیان ادائیگی سے متعلق تنازع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: استنبول، تہران اور اسلام آباد کے درمیان مال بردار ٹرین کا آغاز

ترجمان نے کہا کہ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے پاکستان ریلوے حکام نے ہارون برادرز کو ہدایات جاری کیں جنہوں نے بعد میں اپنے عہدیداران کو ترکی بھیجا اور اس طرح بات چیت کے ذریعے معاملہ حل ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 12ویں اعلیٰ سطح کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میں ٹرینوں میں تاخیر سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا، ای سی او سیکریٹریٹ کی جانب سے اجلاس کے منٹس جلد جاری کیے جائیں گے۔

دریں اثنا ہارون برادرز جو کہ اسلام آباد-تہران-استنبول ٹرین ( آئی ٹی آئی) منصوبے کے لیے پاکستان ریلویز کی جانب سے شریک قومی مال بردار ہیں، نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ٹرین نے پاکستان سے ترکی تک کامیابی سے چار آپریشنز مکمل کیے ہیں، پانچویں ٹرین چل رہی ہے جبکہ ایک اور ٹرین تیار ہو رہی ہے۔

کمپنی کے ڈائریکٹر نے ہفتے کے روز بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ ہماری قومی تجارت اور پاکستان کی برآمدات میں اضافے کی روح ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024