بلوچستان: ضلع شیرانی میں جنگلات پر لگی آگ مزید شدت اختیار کر گئی
بلوچستان کے علاقے شیرانی میں چلغوروں کے جنگلات میں لگی آگ مزید شدت اختیار کرگئی اور ہزاروں ایکڑ تک پھیل گئی۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت بلوچستان کے دواضلاع میں آگ بجھانے کی کارروائی میں صوبائی حکومت کو تمام ممکنہ تعاون فراہم کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں آتشزدگی سے چلغوزوں کے ہزاروں درخت تباہ، 3 افراد ہلاک
رپورٹ میں بتایا گیا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے ترجمان نے کہا کہ پاک فوج اور ایف سی آگ پر قابو پانے میں مدد فراہم کر رہی ہے اور پاکستان رینجرز بھی امدادی کارروائیوں میں شامل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، این ڈی ایم اے نے بلوچستان کی حکومت کوآتشزدگی پرقابوپانے کے لئے تمام ضروری آلات بھی فراہم کردیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مشکل پہاڑی علاقوں کے باعث آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں امدادی ٹیموں کومشکلات کا سامنا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹس میں گردش کرنے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آگ شعلے بلند ہو رہے ہیں اور دھوئیں کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
صارفین نے خدشہ ظاہر کیا کہ کنٹرول سے باہر ہونے والی آگ قریبی گاؤں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے اور بتایا کہ کئی افراد تاحال پھنسے ہوئے ہیں۔
عوام نے حکومت سے ایمرجنسی ڈیکلیئر کرنے اور متاثرہ افراد کی مدد کے لیے انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
شیرانی کے ڈپٹی کمشنر اعجاز احمد نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ چلغوزوں کے درختوں پر لگنے والی آگ سے 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا اور ان کی حالت تشویش سے باہر ہے۔
مزید پڑھیں: مارگلہ میں آگ لگاکر ویڈیوز بنانے پر ٹک ٹاکر کو قانونی کارروائی کا سامنا
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اب بارش ہی اب ہماری واحد امید ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ آگ مزید علاقوں کو لپیٹ میں لیتے ہوئے خیبر پختونخوا کے جنوبی حصوں تک پھیل سکتی ہے۔