• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پاکستان، امریکا کے ساتھ 'ہر سطح پر' رابطے جاری رکھے گا، بلاول بھٹو

شائع May 21, 2022
بلاول زرداری نےانٹونی بلنکن کے ساتھ اجلاس کو بہت حوصلہ افزا، مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا۔—فوٹو: ایڈوراڈومنوز بذریعہ اے پی
بلاول زرداری نےانٹونی بلنکن کے ساتھ اجلاس کو بہت حوصلہ افزا، مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا۔—فوٹو: ایڈوراڈومنوز بذریعہ اے پی

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امریکا اور پاکستان کو افغانستان کے معاملے پر ماضی کی تلخیوں اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں کئی برس کے خراب تعلقات سے آگے بڑھ کر لازمی طور پر نئے روابط کی جانب بڑھنا چاہیے۔

بلاول زرداری نے ایسوسی ایٹڈ پریس نیویارک میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اعلیٰ سطح کے سفارتکاروں کے ساتھ بات چیت کی ہے جس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ ایک گھنٹے ملاقات بھی شامل ہے۔

وہ عالمی خوراک کے بحران سے متعلق اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک گئے تھے۔

بلاول زرداری نے انٹونی بلنکن کے ساتھ اجلاس کو بہت حوصلہ افزا، مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان ہر سطح پر امریکا کے ساتھ روابط کو لازمی جاری رکھے گا اور یہ ملاقات درحقیقت پہلا اہم قدم تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک امریکا تعلقات کی بحالی: وزیر خارجہ آج امریکا پہنچیں گے

امریکا اور پاکستان کے تعلقات عمران خان کے دور میں خراب ہوگئے تھے، جنہوں نے بائیڈن انتظامیہ پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ مل کر انہیں اقتدار سے نکالنے کا الزام لگا کر پاکستان میں امریکی مخالف جذبات کو پھیلایا، اس الزام کو امریکی انتظامیہ نے مسترد کردیا تھا۔

افغانستان نے بھی دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد بڑھایا، واشنگٹن سمجھتا ہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد امن وامان کو یقینی بنانے میں اسلام آباد نے زیادہ کردار ادا نہیں کیاجبکہ پاکستان مصر ہے کہ وہ امن کے لیے جو کرسکتا تھا اس نے کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں افغانستان اور 'جیو پولیٹیکل صورتحال' کے باعث پاک۔امریکا تعلقات خراب رہے تاہم اب وقت ہے کہ ہم وسیع، گہرے اور معنی خیز تعلقات کی جانب بڑھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت میں پاکستان نے دنیا کو افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ روابط استوار کرنے پر زور دیا اور ہم اسی تسلسل کو آگے بڑھائیں گے۔

مزید پڑھیں: 'امریکا سے خراب تعلقات پاکستان کیلئے مختلف محاذوں پر مشکلات پیدا کر سکتے ہیں'

وزیر خارجہ نے کہا کہ قطع نظر اس کے کہ ہم افغانستان میں حکومت کے بارے میں کیا محسوس کرتے ہیں، دنیا افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی، ہمیں افغانستان کی لڑکھڑاتی معیشت اور انسانی بحران کے معاملے پر فوری توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ افغان معیشت کی مکمل تباہی افغانستان، پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے لیے تباہ کن ہوگی جس کےنتیجے میں افغان شہریوں کی بڑی تعداد ملک سے بھاگے گی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان حکومت پر بھی زور دیتا ہے کہ افغانستان اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کا ملک دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگا اور خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹر کا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زیادہ بڑے انسانی بحران کی تخفیف، اور معیشت کو مکمل تباہی سے بچا لیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہم خواتین کے حقوق دلانے اور دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششوں میں کامیاب رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت خاص طور پر زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت تجارت بڑھانے پر توجہ مرکوز رہی۔

امریکا بھارت تعلقات سے جلن نہیں

بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا ہے لیکن پاکستان کو ان تعلقات پر حسد نہیں ہے، میں یقین رکھتا ہوں کہ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کے لیے دنیا بہت وسیع ہے۔

خیال رہے کہ جو بائیڈن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، آسٹریلیا اور جاپان کے رہنماؤں کے ساتھ ٹوکیو سمٹ میں نام نہاد کواڈ 'انڈو۔پیسیفک اتحاد' کے تحت 24 مئی کو ملاقات کریں گے۔

بلاول بھٹو نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ امریکا کے ساتھ بڑھتے روابط سے بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024