• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

رواں مالی سال کے 10 ماہ میں 39 ارب 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا ریکارڈ تجارتی خسارہ

شائع May 6, 2022
ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا—فائل/فوٹو: رائٹرز
ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا—فائل/فوٹو: رائٹرز

پاکستان کے رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران تجارتی خسارے اور درآمدات کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور تجارتی خسارہ 39 ارب 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر جبکہ درآمدات 65 ارب 49 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ادارہ شماریات سے جاری اعداد و شمار کے مطابق تجارتی خسارہ اور درآمدات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، رواں مالی سال جولائی سے اپریل کے دوران تجارتی خسارہ ریکارڈ 39 ارب 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور درآمدات 65 ارب 49 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی خسارہ 70 فیصد اضافے کے بعد 35 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ حکومت کے آخری مالی سال 2017-18 میں تجارتی خسارہ اور درآمدات سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی تھیں۔

تازہ اعداد وشمار کے مطابق کسی بھی ایک مالی سال کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارے اور درآمدات کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا تاہم سال کے اختتام جون تک تجارتی خسارہ اور درآمدات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے آخری مالی سال2017-18 میں تجارتی خسارہ سب سے زیادہ 37 ارب 64 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اور درآمدات سب سے زیادہ 60 ارب 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز پر پہنچی تھیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی سے اپریل کے دوران تجارتی خسارہ 64.79 اور درآمدات میں 46.41 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال کے 10 ماہ کے دوران برآمدات 25.46 فیصد اضافے سے 26 ارب 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی خسارہ جولائی سے جنوری کے دوران 28 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، ادارہ شماریات

ماہانہ بنیاد پر اپریل میں تجارتی خسارہ 2.72 فیصد اضافے سے 3ارب 74 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا جبکہ اپریل میں برآمدات 2 ارب 87 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہے۔

اسی دوران درآمدات 6 ارب 61 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہیں، اپریل میں گزشتہ سال اپریل کی نسبت تجارتی خسارے میں 23.74 فیصد، درآمدات 26.19 اور برآمدات میں 29.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

خیال رہے کہ تجارتی خسارہ درآمدات میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران سالانہ بنیاد پر 70 فیصد اضافے کے بعد مارچ میں 35 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ مارچ کے دوران تجارتی خسارہ 3 ارب 45 کروڑ ڈالر رہا جو فروری کے مقابلے 12 فیصد زائد جبکہ مارچ 2021 کے مقابلے 5.5 فیصد زائد تھا۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران جولائی تا مارچ درآمدی بل 49 فیصد بڑھ کر 58 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

صرف مارچ میں درآمدی بل گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کے مقابلے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا جو 10 فیصد اضافہ تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024