• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عمران خان کو اپنی حکومت جانے سے زیادہ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے پر تکلیف ہے، مریم نواز

شائع May 6, 2022
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اپنی حکومت اور کرسی جانے سے زیادہ تکلیف شہباز شریف کے وزیراعظم بننے پر ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے فتح جنگ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو اللہ نے پاکستان کو عمران خان جیسی نحوست سے آزادی دلائی۔

مزید پڑھیں: حکومت کے خلاف منصوبے کا گزشتہ سال جولائی میں معلوم ہوگیا تھا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ وہ نحوست جو عوام کی روٹی، آٹا، چینی اور بجلی، سکون اور ترقی کھا گئی لیکن دن رات کام کرنے والا خادم پاکستان شہباز شریف مبارک ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کو اتنا دکھ اپنی کرسی جانے کا نہیں، عمران خان کو اتنی تکلیف اپنی حکومت جانے کی نہیں جتنی تکلیف شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اب اس تکلیف کی عادت ڈالو جتنی تمہاری زندگی ہے، اس میں اس دکھ کی عادت ڈالو کیونکہ آنے والا دور نواز شریف، شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو شہباز شریف سے اتنی تکلیف کیوں ہے، کبھی اس کو چیری بلاسم اور کبھی بوٹ صاف کرنے والا کہتا ہے، تو جس انسان نے پوری زندگی بوٹ صاف کیے ہوں اس کو بوٹ صاف کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا۔

'عمران خان نے 4 سال انتقام پر لگا دیے'

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان تکلیف اس لیے کہ اتنے بڑے غبن اور گھپلے کر کے حکومت سے گیا ہے اور جانتا ہے کہ شہباز شریف ہر آنے والے دن پاکستان کے عوام کے سامنے اس کی نالائقی کی داستانیں پاکستان کے عوام کے سامنے لے کر آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی، اتحادی جماعتیں جلد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حکومت بنائیں گی، آصف زرداری

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ لوگ روز موازنہ کریں گے کہ ایک دوپہر کو 12 بجے اٹھنے والا عمران خان اور ایک بجے دفتر آنے اور 4 بجے بنی گالا واپس جانے والا عمران خان اور دوسرا خادم پاکستان شہباز شریف جو صبح فجر کی نماز پڑھ کر عوام کی خدمت میں حاضر ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 4 سال نہ خود کام کیا اور نہ دوسروں کو کام کرنے دیا اور انتقام میں لگا رہا اور اپنی حکومت کو بھی انتقام پر لگا دیا جبکہ شہباز شریف کو آئے ہوئے ایک مہینہ ہوگیا ہے آٹا سستا ہوا، چینی سستی ہوگئی، بجلی کے بند کارخانے چلا دیے۔

'بزدار 4 سال بعد گیا تو پورے پنجاب میں بجلی نہیں تھی'

ان کا کہنا تھا کہ جب عثمان بزدار جیسی سوغات وزیراعلیٰ پنجاب بنی تھی تو اس نے کہامیرے گاؤں میں بجلی نہیں ہے تو 4 سال بعد عثمان بزدار رخصت ہوا تو پورے پنجاب میں بجلی نہیں تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا کہ نواز شریف نے بجلی کے زیادہ کارخانے لگادیے جس کی قوم کو ضرورت نہیں تھی تو بجلی کہاں گئی لیکن عمران خان انتقام میں لگا رہا اور ایندھن نہیں خریدا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان روز ٹی وی پر آکر نئی کہانیاں سناتا ہے، کبھی سازش اور کبھی جھوٹے خط کا رونا روتا ہے، کبھی کہتا ہے میرے خلاف سازش ہوگئی، وہ خط جس کا وجود ہی نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتا ہے، چند دن پہلے کہتا ہے جھوٹا خط مارچ میں آیا تھا اور کل اپنے جھوٹ کا پول خود کھول دیا کہ مجھے پہلے سے پتہ تھا کہ پچھلے سال جولائی میں میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔

'پہلے دعائیں جب عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو رونا کیسا'

مریم نواز نے کہا کہ ہمیں یہ کہتا رہا کہ میں تو دعا مانگتا ہوں یہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں تو جب وہ تحریک کامیاب ہوگئی ہے عمران خان سے پوچھیں اب رونا کس بات کا ہے۔

مزید پڑھیں: فرح خان وطن واپس آ کر منی ٹریل پیش کریں، مسلم لیگ(ن) کا مطالبہ

سابق وزیراعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل اس نے سازش کا پتہ خود بتادیا، خود سچ بول دیا، کہتا ہے اصل میں شخص نے میری حکومت سنبھالی ہوئی تھی، جو انٹیلی جنس کا افسر تھا اس کی تبدیلی میں نہیں چاہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے وہ شخص میری آنکھ اور میرے کان تھا، ہم جانتے ہیں وہ تمھاری آنکھ اور کان نہیں تھا بلکہ تمہارے ہاتھ کا جن سے تم اپنے سیاسی مخالفین کی گردنیں دبوچتے تھے۔

'عمران خان بے فیض ہوتے ہی حکومت دھڑام سے گرگئی'

ان کا کہنا تھا کہ ایک تقرری کیا ہوئی، اس کی آنکھیں بھی گئیں، اس کے کان بھی گئے، یہ گونگا، اندھا اور بہرا بھی ہوگیا، وہ آنکھیں اور کان نہیں تھے بلکہ بیساکھیاں تھیں، جس پر اس کی حکومت کھڑی تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ وہ شخص جس سے یہ بے فیض ہوگیا تو حکومت دھڑام سے زمین پر آگری اور اب لوگوں کو کہتا ہے لانگ مارچ میں اسلام آباد چلو۔

سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ لانگ مارچ یا آزادی مارچ نہیں، وہ گوگی بچاؤ مارچ ہے، فرح گوگی کو جانتے ہو؟ فرح خان کا دوسرا نام عمران خان ہے۔

'عمران خان بہن کو بچانے سامنے نہیں آیا لیکن فرح خان کا ترجمان بنا'

انہوں نے کہا کہ فرح گوگی کو کھرا اب سیدھا بنی گالا جاتا ہے ورنہ علیمہ باجی کی سلائی مشین کے قصے سنے ہوں گے لیکن اس کو بچانے کے لیے عمران خان نے کبھی بیان نہیں دیا لیکن فرح خان کا ترجمان عمران خان ٹی وی پر آکر کہتا ہے، جس کے بارے میں ان کے وزرا کہتے تھے کون فرح خان ہم نہیں جانتے۔

مزید پڑھیں: نیب کا فرح خان کے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے، منی لانڈرنگ کے الزامات پر انکوائری کا حکم

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بتادیا کہ وہ اپنی بہن علیمہ خان کو بچانے نہیں آیا لیکن فرح خان کو بچانے کے لیے عمران خان ٹی وی پر آکر کہتا ہے اس نے کچھ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیسے ہی پتہ چلا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوجائے گی اس نے پولیس کے پہرے میں راتوں رات فرح خان کو فرار کرا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی وی انٹرویو میں پوچھا گیا کہ فرح خان کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا تو کہتا ہے فرح خان بڑا کامیاب کاروبار کیا اس لیے ان کے پاس پیسہ آگیا تو عمران خان کے 4 سال کے دور میں جو انسان 2 روٹی کھاتا تھا وہ ایک روٹی پر آگیا تو 22 کروڑ میں سے صرف ایک فرح خان ہے جس کے اثاثے تیزی سے بڑھتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر فرح خان کا اتنا کامیاب کاروبار تھا تو پھر وہ چھوڑ کر راتوں رات پاکستان سے دبئی کیوں فرار ہوگئی، فتح جنگ کو بھی پتہ ہے کہ توشہ خان عمران خان کا اصل نام ہے۔

'عمران خان قوم کو لنگر خانوں میں لگا کر خود توشہ خانہ لوٹتا رہا'

انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو لنگر خانوں پر لگا کر خود توشہ خان توشہ خانے کو لوٹتا رہا، قوم کے لیے لنگر خانے اور عمران خان کے لیے توشہ خانہ، پھر لوگوں کو بھاشن دیتا تھا کہ دوسرے وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے گاڑیاں ساتھ لے گئے تو یہ حکومت پاکستان کا اصول ہے کہ جب حکومت چھوڑ کر جاتا ہے تو اس کو ایک بلٹ پروف گاڑی ملتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالا جاتے ہوئے 15 کروڑ کی آرمرڈ بی ایم ڈبلیو اپنے ساتھ لے گیا اور جب اس کی حکومت ختم ہوئی تو اس خیال آیا وزیراعظم میں اور بھی اچھی اچھی گاڑیاں ہیں تو وزیراعظم ہاؤس فون کرکے کہتا ہے جو بی ایم ڈبلیو میں لے کر آیا ہوں وہ خراب ہوگئی ہے مجھے وی ایٹ دے دو لیکن انہوں نے کہا کہ اب کوئی وی ایٹ نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بی ایم ڈبلیو خراب ہونے پر ٹھیک کرنے کے لیے ڈھائی لاکھ روپے بھی حکومت پاکستان سے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: آپ چوری کے مرتکب ہوئے، اب حساب کا وقت آن پہنچا ہے، مریم نواز کا وزیراعظم کو جواب

مریم نواز نے کہا کہ دو وزرائے اعظم ایسے ہیں جنہوں نے جاتے ہوئے گاڑی نہیں لی، ان میں سے ایک کا نام ہے نواز شریف اور دوسرا شاہد خاقان عباسی ہے لیکن دوسروں کو باتیں کرنے والا عمران خان 15 کروڑ کی بی ایم ڈبلیو لے کر چلتا بنا۔

'عمران خان کو فارن فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا'

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جانتا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے، جس میں کروڑوں اور اربوں روپے غلط طریقے سے بیرون ملک سے پاکستان میں اپنے ملازموں کے اکاؤنٹ میں لے کر آیا، عارف نقوی باہر پکڑا گیا ہے، اس سے انہوں نے لاکھوں ڈالر لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں ڈالر اور پیسے بناؤں تم، بیرون ملک لوگوں سے غلط طریقے سے پیسے تم لے کر آؤ اور استعفے الیکشن کمیشن آف پاکستان دے، وہ چیف الیکشن کمشنر جن کو عمران خان نے خود لگایا اور اس کی تعریفیں کرتا تھا لیکن جب فارن فنڈنگ میں چوری پکڑی گئی ہے تو کہتا ہے چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دے تو کوئی استعفے نہیں دے گا بلکہ عمران خان کو اپنی چوری کا حساب دینا ہوگا۔

'سیاسی دشمنی میں مدینہ میں شہباز شریف کے خلاف نعرے لگوائے'

ان کا کہنا تھا کہ یہ شخص سیاسی دشمنی میں اتنا آگے نکل گیا کہ یہاں سے منصوبہ بندی کرکے نبی پاکﷺ کے شہر مدینہ منورہ میں یہاں سے اور لندن سے لوگ بھیج کر شہباز شریف کے خلاف نعرے لگائے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے حرم شریف کے اندر مریم اورنگ زیب کو گالی دی۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے بھتیجے سے فون کا پوچھا گیا تو کہنے لگا کہ وہ سعودی عرب میں چھوڑ آیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ پولیس اور عدالت کے ہاتھ فون لگ گیا تو وہ تانے بانے جو یہاں سے سازش کے ملتے ہیں ان کا کھرا بھی بنی گالا میں مل جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب اس کو پتہ چلا کہ اس کی حکومت نہیں بلکہ اس کی سیاست بھی ختم ہونے والی ہے تو ایک اور فتہ ڈھونڈ کر لایا اور کہتا ہے میرے ساتھ اسلام آباد چلو اور لانگ مارچ کرو۔

عوام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جو روٹی، بجلی، ترقی عمران خان نے آپ سے چھین لی تھی شہباز شریف اور نواز شریف اس ترقی کو واپس دلا کر رہیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024