زوہیب حسن کا ’صنف آہن‘ کی ٹیم پر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کا الزام
سینیئر گلوکار و موسیقار زوہیب حسن نے مقبول ڈرامے ’صف آہن‘ کی ٹیم پر اپنے پرانے گانے ’دوستی‘ کو اجازت کے بغیر ڈرامے میں شامل کرنے پر کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا۔
زوہیب حسن نے 30 اپریل کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں ’صنف آہن‘ کی ٹیم پر نازیہ حسن اور خود کی جانب سے گائے گئے ماضی کے مقبول گانے ’دوستی‘ کا ڈرامے میں شامل کرنے پر کاپی رائٹس کا الزام عائد کیا۔
موسیقار و گلوکار نے لکھا کہ آخر کب پاکستانی کاپی رائٹس اور انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے معاملات کو سمجھیں گے؟
ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں ڈرامے کی لنک بھی شیئر کی، جس میں ان کے پرانے گانے کو ڈرامے کے کرداروں کو گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
’دوستی‘ کو ’صنف آہن‘ کی 23 اپریل کو نشر ہونے والی 22 ویں قسط میں شامل کیا گیا تھا۔
ڈرامے میں گانے کو سائرہ یوسف اور سری لنکن اداکارہ یحالی تاشیا نے اسٹیج پر گایا تھا۔
زوہیب حسن نے اپنے اور مرحوم بہن نازیہ حسن کے گانوں کے کاپی رائٹس معاملات دیکھنے والی کمپنی ’بی اینڈ ایچ انٹرنیشنل کمپنی‘ کی جانب سے بھی ’صنف آہن‘ میں اجازت کے بغیر ’دوستی‘ گانے کو شامل کیے جانے پر جاری کردہ نوٹس کی سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کی۔
کمپنی کی جانب سے بھی ’صنف آہن‘ کی ٹیم پر جہاں تنقید کی گئی تھی، وہیں انہیں خبردار بھی کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف کاپی رائٹس کی خلاف ورزی پر قانونی چارہ جوئی بھی کی جا سکتی ہے۔
نوٹس میں ہمایوں سعید، ثمینہ ہمایوں، ندیم بیگ، ثنا شاہنواز اور دیگر افراد کو فریق بنایا گیا تھا۔
بعد ازاں زوہیب حسن نے ایک اور ٹوئٹ میں واضح کیا کہ جو لوگ ان پر الزام لگا رہے ہیں کہ انہوں نے کاپی رائٹس کے نام پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے پیسے بٹورے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ نازیہ حسن کے تمام گانوں کی رائلٹی نازیہ حسن فاؤنڈیشن کو فراہم کی جاتی ہے، جس کے تحت مستحق لوگوں کی مدد کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ ’دوستی‘ گانے کو زوہیب حسن اور نازیہ حسن نے گایا تھا اور اس کی موسیقی بھی زوہیب حسن نے ترتیب دی تھی۔
’دوستی‘ کو ان کے 1983 کے میوزک ایلبم ’ینگ ترانا‘ میں شامل تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں