• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

الیکشن کمیشن کی ساتویں مردم شماری کے نتائج سال کے اختتام تک شائع کرنے کی درخواست

شائع April 30, 2022
شیڈول کے مطابق مردم شماری کا عمل یکم اگست سے شروع کیاگیا تھا— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
شیڈول کے مطابق مردم شماری کا عمل یکم اگست سے شروع کیاگیا تھا— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ رواں سال کے اختتام تک ساتویں مردم شماری کے سرکاری نتائج جاری کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیشن کی جانب سے مذکورہ درخواست وزارت پارلیمانی امور کے سیکریٹری کو لکھے گئے خط میں کی گئی، الیکشن کمیشن نے اسی طرح کے خطوط وزارت منصوبہ بندی کے سیکریٹری اور پاکستان بیورو آف شماریات کے معاون خدمات کے رکن کو بھی لکھے ہیں۔

خط کے ساتھ گزٹ نوٹی فکیشن اور مردم شماری کے شیڈول کی کاپیاں بھی منسلک کی گئی ہیں۔

شیڈول کے مطابق مردم شماری کا عمل یکم اگست سے شروع کیاگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نئی مردم شماری کے تحت عام انتخابات مئی 2023 سے پہلے ممکن نہیں، ای سی پی

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حتمی نتائج فروری 2023 تک فراہم کیے جائیں گے جبکہ توقع ہے کہ بنیادی اعداد و شمار 31 دسمبر 2022 تک ای سی پی کو فراہم کردیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل (5) 51 کے تحت حلقوں کی حلقہ بندیوں کے مقصد کے لیے حتمی شائع شدہ اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔

کمیشن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مذکورہ بالا آرٹیکل اور الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن (2) 17کے تحت الیکشن کمیشن مردم شماری کو باضابطہ طور پر شائع کرنے کے بعد حلقوں کی حلقہ بندیوں شروع کرنے کا پابند ہے۔

انہوں نے یہ نشاندہی بھی کی کہ پنجاب اسمبلی کے علاوہ موجودہ اسمبلیوں کی مدت اگلے سال 12 اگست کو ختم ہو جائے گی جبکہ پنجاب اسمبلی کی مدت اسی سال 14 اگست کو ختم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بار مردم شماری کے نتائج شائع ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیوں کی مشق کرنے کے لیے انہیں4 ماہ سے زیادہ کا وقت درکار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ’اگلی مردم شماری کا سوالنامہ منظوری کیلئے سی سی آئی کو ارسال کردیا گیا‘

کمیشن نے مزید کہا کہ ’اسی طرح مردم شماری کے بلاک کوڈز کی تعداد میں اضافے یا کمی اور مختلف اضلاع میں بلاکس کی حلقہ بندیوں میں تبدیلی کے نتیجے میں انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کی بھی ضرورت ہوگی‘۔

الیکشن کمیشن نے خط میں کہا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 14 کے تحت عام انتخابات سے 4 ماہ قبل یعنی اپریل 2023 تک ایک ایکشن پلان جاری کرنا بھی ضروری ہے۔

ای سی پی نے یاد دہانی کروائی کہ 30 ستمبر 2021 اور 21 جنوری، 2022 کو وزارت پارلیمانی امور کو لکھے گئے دو خطوط میں کہا گیا تھا کہ مردم شماری کے سرکاری نتائج پر مشتمل ایک رپورٹ رواں سال کے اختتام تک شائع کی جائے تاکہ انتخابی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیے کمیشن کے پاس زیادہ وقت موجود ہو۔

ای سی پی نے خط میں کہا کہ لہٰذا تمام انتخابی سرگرمیاں بروقت انجام دینے کے لیے، یعنی حلقوں کی حلقہ بندی، انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی اور ایکشن پلان کی تیاری کے پیشِ نظر ساتویں مردم شماری 2022 کے سرکاری نتائج فروری 2023 کی بجائے 31 دسمبر 2022 تک شائع کیے جائیں۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات

دریں اثناء الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے شیڈول کا اعلان بھی کر دیا۔

مزید پڑھیں: کابینہ نے 3 سال بعد مردم شماری کے نتائج کی منظوری دے دی

ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دن 24 جولائی مقرر کیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔

امیدوار 8 سے 11 جون تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکیں گے اور کاغذات کی جانچ پڑتال سمیت تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد 28 جون کو نامزد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے13 اپریل کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024