• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی آج سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی

شائع April 19, 2022
الیکشن کمیشن نے تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمیشن نے تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان آج سے روزانہ کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف غیرملکی فنڈنگ ​​کیس کی سماعت کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے فیصلے کا اعلان کیا تھا جہاں اسے 30 دن میں معاملہ نمٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم اس وقت جاری کیا جب اس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم کے خلاف پی ٹی آئی کی دو درخواستوں کو مسترد کردیا تھا، الیکشن کمیشن نے غیر ملکی فنڈنگ ​​کیس کو خارج اور اس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر کو مقدمے سے الگ اور پی ٹی آئی کی دستاویزات کو خفیہ رکھنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے تفصیلی حکم نامے میں پی ٹی آئی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا کیونکہ قانون اکبر ایس بابر کو مقدمے کی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت دیتا ہے اور عدالت نے قرار دیا تھا کہ ایک آئینی ادارے کے طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مقدمے کی خوبیوں کی بنیاد پر اکبر ایس بابر سے مدد لینے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کا حق حاصل ہے۔

اگر ممنوعہ اور غیرقانونی ذرائع سے فنڈنگ ​​ثابت ہوتی ہے تو اس سے پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین کی ساکھ متاثر ہوگی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ایک ماہ میں کیس کو ختم کرنے کی ہدایت کرنے کے علاوہ تفصیلی حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پر آرٹیکل 17(3) کے مطابق تفویض کردہ ڈیوٹی کے مینڈیٹ تک پہنچنے کے لیے انکوائری، تفتیش، جانچ پڑتال کے کسی بھی عمل کو اپنانے پر کوئی پابندی نہیں لگائی جا سکتی، اگر اس کو پی پی او 2002 کی فعال دفعات کے ساتھ پڑھیں تو اگر پارٹی کی کوئی فنڈنگ ​​ممنوعہ ذرائع سے حاصل کی گئی ہو، تو اس سے اس کے چیئرمین سمیت ایسی سیاسی جماعت کی ساکھ متاثر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی پی کو پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اسکروٹنی کمیٹی کی مرتب کردہ ایک رپورٹ 4 جنوری کو سامنے آئی تھی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے فنڈز حاصل کیے، کم فنڈز ظاہر کیے اور اپنے درجنوں بینک اکاؤنٹس مخفی رکھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024