عائشہ عمر سے نامناسب انداز میں سوالات کرنے پر نعمان اعجاز کو تنقید کا سامنا
سینیئر اداکار و میزبان نعمان اعجاز کواداکارہ عائشہ عمر سے پروگرام کے دوران ’جنسی ہراسانی‘ کے معاملے پر نامناسب انداز میں سوال کرنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
نعمان اعجاز نے حال ہی میں عائشہ عمر کو اپنے پروگرام ’جی سرکار‘ میں مدعو کیا تھا، جہاں اداکارہ نے ماضی میں خود کو جنسی ہراساں کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی تھی۔
عائشہ عمر کی جانب سے ’جنسی ہراسانی‘ کے معاملے پر بات کرتے وقت نعمان اعجاز نے ان سے سوال کیا تھا کہ انہوں نے آخر کئی سال بعد وہ قصہ کیوں بیان کیا، اس کی ضرورت کیا تھی؟ اگر ان کے ساتھ غلط چیز ہو چکی تھی اور وہ کافی عرصے تک خاموش رہی تھیں تو مزید بھی خاموش رہ سکتی تھیں؟
یہ بھی پڑھیں: کہا گیا جنسی ہراساں کرنے والے کا نام لیں تو کام ملے گا، عائشہ عمر
نعمان اعجاز نے اداکارہ کو کہا تھا کہ وہ اتنے سال مذکورہ معاملے پر خاموش رہی تھیں، وہ مزید بھی خاموش رہتیں، انہیں اپنے حوالے سے لوگوں میں غلط تاثر پیدا کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
انہوں نے عائشہ عمر سے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا ان سےکسی نے اس معاملے سے متعلق سوال کیا تھا کہ انہوں نے اس پر بات کی تھی؟
نعمان اعجاز کی جرح (کراس کوئسچن) پر عائشہ عمر نے کہا تھا کہ ان سے بہت سارے لوگوں نے پوچھا تھا اور یہ کہ انہوں نے اپنی مرضی سے بھی اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو بیان کیا۔
مزید پڑھیں: بولڈ خاتون کا مطلب کیا ہے؟ عائشہ عمر نے بتادیا
انہوں نے کہا تھا کہ جب انہوں نے دیکھا کہ بہت سارے لوگ اپنے ساتھ ہونے والے ’جنسی ہراسانی‘ کے واقعات پر بات کر رہے ہیں تو ان میں بھی ہمت آگئی اور پھر انہوں نے یہ بھی سوچا کہ ان کے بات کرنے سے مزید سیکڑوں لڑکیوں میں ہمت آئے گی اور وہ بھی بات کریں گی۔
تاہم پروگرام کے دوران عائشہ عمر سے ’جنسی ہراسانی‘ کے واقعات سامنے لانے سے متعلق سوالات کرنے پر نعمان اعجاز کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
نعمان اعجاز کے سوالات کی ویڈیو متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی شیئر کی، جہاں زیادہ تر لوگوں نے میزبان کے رویے کو نامناسب قرار دیا۔
مزید پڑھیں: خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب نہیں دے رہی، عائشہ عمر
ان کی ویڈیو پر سابق ماڈل، اداکارہ و فیشن اسٹائلسٹ فریحہ الطاف نے بھی کمنٹ کیا اور انہوں نے لکھا کہ ہمارے سماج میں یہ تاثر عام پایا جاتا ہے کہ کسی بھی عورت، مرد یا خواجہ سرا کو اپنے ساتھ ہونے والے ظلم، جنسی ہراسانی، ریپ اور گھریلو تشدد جیسے واقعے پر بات نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے لکھا کہ ’ہمارے معاشرے کے بیشتر لوگ مظلوم کو یہی کہتے ہیں کہ ’چُپ رہو، کچھ نہ بولو، ابھی کیا ضرورت ہے، ہو گیا، بھول جاؤ‘۔
انہوں نے میزبان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ نعمان کا تعلق بھی اس طبقے سے ہے جو کہتا رہتا ہے کہ ’کچھ نہ بولو‘۔
انہوں نے اپنے کمنٹ میں لکھا کہ نفسیاتی ماہرین کہتے ہیں کہ ظلم کے شکار شخص کو اپنےساتھ ہونے والے واقعے کو بیان کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
فریحہ الطاف کی طرح دیگر افراد نے بھی نعمان اعجاز پر تنقید کی اور ان کے سوالات کو نامناسب قرار دیا۔
کچھ لوگوں نے نعمان اعجاز کو ’جاہل‘ قرار دیا جب کہ بعض نے ان کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال بھی کیا۔
خیال رہے کہ عائشہ عمر نے ابتدائی طور پر جنوری 2020 میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں شوبز انڈسٹری میں متعدد بار جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، تاہم انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی ملک میں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہوں، عائشہ عمر
بعد ازان انہوں نے اگست 2020 میں بھی اسی معاملے پر بات کی تھی اور بتایا تھا کہ انہوں نے 15 سال تک خود کو جنسی ہراساں کیے جانے کی بات کو چھپایا۔
اس کے بعد بھی عائشہ عمر مذکورہ معاملے پر کھل کر بات کرتی رہیں اور بتاتی رہیں کہ انہیں نہ صرف بچپن میں بلکہ شوبز انڈسٹری میں متعدد بار کئی سال تک جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا رہا مگر انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا تھا۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ ان سے بہت سارے لوگوں اور برانڈز نے کہا کہ ’جنسی ہراساں‘ کرنے والے افراد کا نام لیں، تبھی انہیں مزید کام دیا جائے گا، تاہم اس کے باوجود انہوں نے کبھی بھی اپنے ساتھ غلط کرنے والے افراد کا نام نہیں لیا۔