• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم شہباز شریف کا تعارف

شائع April 11, 2022 اپ ڈیٹ April 12, 2022
شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں— فائل فوٹو / رائٹرز
شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں— فائل فوٹو / رائٹرز

پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر میاں محمد شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔

آج قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں پینل آف چیئرز کے رکن ایاز صادق نے قائد ایوان کے لیے ہونے والی رائے دہی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ شہباز شریف نے 174 اراکین کی حمایت حاصل کی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی میاں محمد شہباز شریف 1950 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔

شہباز شریف میاں محمد شریف کے دوسرے صاحبزادے ہیں، وہ ایک بااثر تاجر اور مشترکہ طور پر اتفاق گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں، وہ 1985 میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر بھی منتخب ہوئے۔

سیاسی سفر

  • شہباز پہلی بار 1988 میں پنجاب اسمبلی کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔
  • 1990 میں این اے 96 لاہور 5 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
  • 1993 پی پی 125 لاہور 10 کے حلقے سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی، انہیں قائد حزب اختلاف کے طور پر نامزد کیا گیا۔
  • 1997 میں پی پی 125 لاہور سے تیسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے۔
  • 1999 میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں معزول کرکے سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا۔
  • 2007 میں 8 برس جلا وطنی میں گزارنے کے بعد واپس پاکستان آئے۔
  • 2008 میں چوتھی مرتبہ بھکر سے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی، دوسری بار صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔
  • 2013 میں لاہور سے ایک مرتبہ پھر اسمبلی کے رکن بنے، تیسری بار پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔
  • 2018 میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہوئے۔
  • 2018 میں قومی اسمبلی کے 4 حلقوں (این اے-249 کراچی، این اے-132 لاہور، این اے-3 سوات اور این اے-192 ڈیرہ غازی خان) سے الیکشن لڑے۔
  • کراچی، سوات اور ڈیرہ غازی خان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ لاہور سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
  • رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہوں نے عمران خان کے مقابلے میں وزیراعظم کا انتخاب لڑا جس میں عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے اور شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے، بعدازاں شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔

اہم معاملات پر مؤقف

  • تین دفعہ وزیرِ اعلیٰ رہنے والے اور اتفاق گروپ آف کمپنیز کے حصے دار، کامیاب کاروباری شخصیت شہباز شریف کو ایک مضبوط اور پرعزم شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جو ایک قابل منتظم بھی ہیں۔ انہوں نے پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے قابلِ دید کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پنجاب کے میٹرو بس منصوبوں کو ان کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے قرار دیا جاتا ہے۔

  • وہ کئی علاقوں میں کروائے جانے والے تعمیراتی اور ترقیاتی کام پر فخرکرتے ہیں، اور انہیں لاہور کی ترقی پر بھی بہت فخر ہے۔ چند ہفتے قبل انہوں نے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ “پشاور اور کراچی کے لوگو، میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ نے اگلے انتخابات میں ہمیں ووٹ دیا تو ہم کراچی، پشاور، سندھ، کے پی اور بلوچستان کو ویسی ہی ترقی کے لیے دن اور رات کام کریں گے جو کہ لاہور اور پنجاب میں نظر آتی ہے۔”

  • ماضی قریب اور ماضی بعید میں اپنے بھائی کی مشکلات، جن کی وجہ سے شہباز شریف کو جلاوطن بھی ہونا پڑا، کے باوجود شہباز شریف نواز شریف سے وفادار رہے ہیں۔

  • مارچ 2018 میں بلامقابلہ پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ “مجھے یقین ہے کہ نواز شریف ہی وہ واحد پاکستانی سیاستدان اور رہنما ہیں، جنہیں جناح کا سیاسی وارث کہا جا سکتا ہے، نواز شریف جیسا قائد ملنا ہماری خوش قسمتی ہے۔”

  • نواز شریف، جن کی مشکلات کا ذمہ دار اکثر ‘ناراض اسٹیبلشمنٹ’ پر ڈالا جاتا ہے، سے وفاداری کے باوجود شہباز شریف سول ملٹری تعلقات کے معاملے پر اپنے بھائی کے سخت گیر مؤقف کے برخلاف ایک نرم رویے کے حامل نظر آتے ہیں۔

  • کچھ عرصہ قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ “سویلین اور ملٹری حکام کو پاکستان کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنا چاہیے۔”

  • شہباز شریف اپنے وزارت اعلیٰ کے دور میں خود کو وزیر اعلیٰ کہلوانے کے بجائے خادم اعلیٰ کہنا پسند کرتے تھے۔

  • خود پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات کے جواب میں ان کی جانب سے ’ایک دھیلے کی کرپشن بھی نہ کرنے کا دعویٰ‘ بارہا دہرایا جاتا رہا۔

تبصرے (2) بند ہیں

RIZ Apr 11, 2022 05:10pm
CONGRATS#CORRUPT#JUGDICIARY#MEDIA#BUREAUACY#DEMOCRACY
محسن مجید Apr 11, 2022 05:56pm
Begaars cannot be choosers.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024