• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان کی برآمدات 23 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی

شائع April 2, 2022
ماہانہ اوسطاً برآمدات ڈھائی ارب ڈالر سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کے درمیان ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
ماہانہ اوسطاً برآمدات ڈھائی ارب ڈالر سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کے درمیان ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

وزارت تجارت کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں گزشتہ سال کے مقابلے تجارتی سامان کی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی سے مارچ کے دوران برآمدات 23 ارب 33 کروڑ 20 لاکھ ڈالر پر جاپہنچی ہے جو گزشتہ سال 18 ارب 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھی۔

برآمدات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ کئی معاون اقدامات کے ساتھ روپے کی قدر میں کمی بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کا تناسب بہت کم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ’ہماری برآمدات میں مثبت پیشرفت جاری ہے اور ہمارا سالانہ ہدف حاصل ہونے کی امید ہے‘۔

حکومت کی جانب سے اشیائے ضروریہ کی سالانہ برآمدات کا ہدف 31 ارب 20 کروڑ ڈالر اور سروسز کا ہدف ساڑھے 7 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

مارچ میں برآمدات میں 17.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد برآمدات 2 ارب 26 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 2 ارب 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالر پر جاچکی ہے۔

ماہانہ اوسطاً برآمدات ڈھائی ارب ڈالر سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کے درمیان ہے۔

مشیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم اپنے برآمد کنندگان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے آزمائش کی اس گھڑی میں عالمی مارکیٹ میں برآمدات کی رفتار برقرار رکھی‘۔

وزارت کی جانب سے مارچ کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے تاہم مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے حتمی شکل دینے کے بعد اعداد و شمار جاری کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی 10 مصنوعات بین الاقوامی تجارتی اداروں میں رجسٹرڈ کرانے کی منظوری

مالی سال 2021 میں برآمدات 18 فیصد اضافے کے بعد 25 ارب 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی تھی جو اس سے ایک سال قبل 21 ارب 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھی۔

دسمبر میں حکومت نے اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (ایس ٹی پی ایف) پر نظرثانی کرتے ہوئے اس پالیسی کی منظوری دی تھی، اس پالیسی کا مقصد سال 25-2024 تک سالانہ برآمدات 57 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔

سال 2009 کے بعد یہ چوتھا اسٹریٹجک فریم ورک ہے اور حکومت نے آئندہ پانچ سالوں میں سبسڈیز اور ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبہ سے تعاون کرتے ہوئے فریم ورک کے نفاذ کے لیے 44 ارب 72 کروڑ ڈالر مختص کیے ہیں۔

اسی دوران حکومت کی جانب سے فروری میں ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل پالیسی (ٹیپ) 25-2021 کی منظوری دی گئی جس کا مقصد برآمدات کی مارکیٹ اور مصنوعات کو وسیع کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024