گنیش اچاریہ کے خلاف ڈانسر کو’جنسی ہراساں‘ کرنے کی چارج شیٹ عدالت میں جمع
تین سو سے زائد بولی وڈ فلموں کے گانوں کی کوریوگرافی کرنے والے معروف کوریوگرافر گنیش اچاریہ کے خلاف پولیس نے خاتون ڈانسر کو ’جنسی ہراساں‘ کرنے اور انہیں ’جنسی تسکین‘ پہنچانے کے لیے بلیک میل کرنے کی چارج شیٹ عدالت میں جمع کروادی۔
گنیش اچاریہ کے خلاف خاتون ڈانسر کی فریاد پر فروری 2020 میں بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔
اب ان کے خلاف پولیس نے تفتیش مکمل کرنے کے بعد متعدد الزامات کی چارج شیٹ مقامی عدالت میں جمع کروادی۔
بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق اوشیواڑہ تھانے کے تفتیشی افسر سندیپ شندے نے تصدیق کہ کہ گنیش اچاریہ اور ان کی ایک خاتون اسسٹنٹ کے خلاف ڈانسر کو بلیک میل کرنے کی چارج شیٹ جمع کروادی گئی۔
رپورٹ میں پولیس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کوریوگرافر اور ان کی اسسٹنٹ کے خلاف انڈین پیل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ جمع کروائی گئی ہے اور ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے، پورن ویڈیوز دیکھنے کے لیے مجبور کرنے، پیچھا کرنے،کسی بھی خاتون کی توہین کرنے اور دوسروں کو دھمکانے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے چارج شیٹ جمع کروائے جانے پر گنیش اچاریہ کی خاتون اسسٹنٹ نے تصدیق کی کہ انہیں پولیس نے مطلع کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ کوریوگرافر نے ’پورن فلمیں' دیکھنے پر مجبور کیا، خاتون کا دعویٰ
تاہم کوریوگرافر نے اپنے خلاف چارج شیٹ جمع کروائے جانے پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا، لیکن ان کے وکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے انہیں مطلع نہیں کیا۔
ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ پولیس کی جانب سے چارج شیٹ جمع کروائے جانے کے بعد اب گنیش اچاریہ کے خلاف مقدمے کی سماعت کب تک شروع ہوگی، تاہم ممکنہ طور پر اگلے چند ماہ میں ان کے خلاف ٹرائل شروع ہونے کا امکان ہے۔
پولیس کی جانب سے چارج شیٹ جمع کروائے جانے سے قبل گنیش اچاریہ نے 2020 میں خود پر الزامات لگانے کو سازش قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا تھا۔
ان کے خلاف ابتدائی طور پر خاتون نے جنوری 2020 میں الزامات لگائے تھے، جس کے بعد خاتون نے فروری 2020 میں ان کے خلاف مقدمہ بھی دائر کروایا تھا۔
مزید پڑھیں: گینش اچاریہ پر ڈانسر کو ’پورن ویڈیوز‘ دیکھنے پر مجبور کرنے کا مقدمہ دائر
گینش اچاریہ پر الزام ہے کہ انہوں نے خاتون ڈانسر کو اپنے دفتر بلاکر لیپ ٹاپ پر ’پورن ویڈیوز‘ دیکھنے پر مجبور کرنے سمیت کوریوگرافر کو جنسی تسکین پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا۔
خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ گنیش اچاریہ نے ان سے ڈانس ویڈیوز اور پروگرامات کی کمائی میں سے حصہ دینے کا بھی کہا جب کہ کوریوگرافر کی اسسٹنٹ خواتین نے ان پر تشدد بھی کیا۔
گنیش اچاریہ فوری طور پر ہی خاتون کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹھیک طرح سے خاتون کو جانتے ہی نہیں البتہ انہیں یاد ہے کہ وہ ان کے ساتھ 2007 میں بیک ڈانسر کے طور پر کام کر چکی ہیں۔