• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ساڑھے 4 ہزار میگا واٹ شارٹ فال کے سبب ملک بھر میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ

شائع April 1, 2022
لاہور سمیت بڑے شہروں میں گھنٹوں کے حساب سے بجلی کی بند رہی— فائل فوٹو: ڈان
لاہور سمیت بڑے شہروں میں گھنٹوں کے حساب سے بجلی کی بند رہی— فائل فوٹو: ڈان

لاہور: بجلی کا شارٹ فال تقریباً ساڑھے 4 ہزار میگا واٹ تک بڑھنے کے ساتھ تمام نو پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے جمعرات کو ملک بھر کے شہری اور دیہی علاقوں میں گھنٹوں طویل جبری لوڈشیڈنگ/لوڈ مینجمنٹ کا مشاہدہ شروع کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق تاہم صورت حال اس سے کہیں زیادہ تشویشناک ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق لاہور سمیت بڑے شہروں میں بھی گھنٹوں کے حساب سے بجلی کی بندش رہی، سرکاری ذرائع کے مطابق دیہی علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوئی۔

مزید پڑھیں: ملک میں بجلی کا 8 ہزار میگا واٹ کا شارٹ فال بدستور برقرار

ایک سرکاری ذریعے نے جمعرات کو ڈان سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی کُل طلب جمعرات کو اوقاتِ کار کے دوران 4ہزار 200 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی جبکہ مختص کردہ سپلائی 3100 میگاواٹ سے 3200 میگاواٹ کے درمیان تھی، اس کا مطلب ہے کہ اکیلے لیسکو کو کم از کم 900 میگاواٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف پاور پلانٹس بشمول نیوکلیئر کے۔2، کے۔3، سی۔3 میں خرابی پیدا ہوئی اور بجلی کی پیداوار رک گئی، اسی طرح کچھ تھرمل پلانٹس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا اور اس ساری صورتحال کی وجہ سے ملک بھر میں 19ہزار میگاواٹ کی کل طلب میں ساڑھے چار ہزارمیگاواٹ کا شارٹ فال پیدا ہوا۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی) کے حکام سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کوششوں کے باوجود وہ تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے لیکن ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ تمام ڈسکوز کو ڈیمانڈ میں کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے متعلقہ سروس ایریاز میں لوڈ مینجمنٹ کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب بدھ کے روز سے صارفین گھنٹوں طویل لوڈشیڈنگ کی شکایت کر رہے ہیں، ارسلان نامی صارف نے ڈان کو بتایا کہ راولپنڈی/اسلام آباد میں ہم فی گھنٹہ کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں، اسی طرح لاہور، شیخوپورہ، قصور، اوکاڑہ، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ساہیوال، پاکپتن، گوجرانوالہ، ملتان، رحیم یار خان، خانیوال، وہاڑی، سرگودھا، خوشاب، میانوالی کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے متعدد شہروں کے مکینوں نے بھی غیر اعلانیہ بندش کی شکایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی چوری سے پاکستان ریلوے کو سالانہ 2 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اعظم سواتی

لاہور کے خیابانِ جناح میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی اکبر نے ڈان کو بتایا کہ بجلی کی وجہ سے صورتحال پہلے ہی ابتر ہوتی ہے اور اس کے بعد ہمیں روزانہ رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک گیس کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے حکومت پر کارکردگی دکھانے میں بری طرح ناکامی کا الزام عائد کیا۔

ادھر پنجاب اور دیگر صوبوں کے بڑے شہروں میں بھی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے پانی کا بحران پیدا کر دیا ہے، لاہور کو ٹیوب ویلوں کی بندش اور ٹائم ٹیبل کی وجہ سے کافی پریشان کن صورتحال کا سامنا ہے۔

جوہر ٹاؤن کے رہائشی اکرام نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہمیں پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے لیکن منگل سے لوڈشیڈنگ کے بعد پانی کی قلت کے سبب صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024