• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

’ہتک عزت کیس‘: میشا شفیع کی آن لائن جرح کی درخواست مسترد کردی

شائع 30 مارچ 2022 09:35pm
اداکارہ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا گیا—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا گیا—فائل فوٹو: فیس بک

لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کی علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں عدالت طلب کرلیا۔

میشا شفیع نے رواں برس فروری میں لاہور کی میجسٹریٹ کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ کینیڈا میں ہیں، اس لیے ان کی آن لائن جرح کی جائے۔

ان کی جانب سے ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنے کی درخواست پر علی ظفر نے عدالت کو استدعا کی تھی کہ گلوکارہ کی درخواست جرمانے کے ساتھ واپس کی جائے۔

عدالت نے اب میشا شفیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں آئندہ ماہ 7 اپریل کو عدالت میں جرح کے لیے طلب کرلیا۔

اس سے قبل جرح پر رواں برس جنوری کے وسط میں سماعتیں ہوئی تھیں، جس دوران میشا شفیع سے مسلسل چار سے پانچ دن تک جرح کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنے کی درخواست

جرح کے دوران میشا شفیع نے بتایا تھا کہ ’جیمنگ سیشن‘ کے دوران ہراسانی کے واقعے کے وقت وہاں 10 سے 15 افراد موجود تھے۔

گلوکارہ نے واضح کیا تھا کہ مذکورہ جگہ پر ہراسانی کے واقعے کو انہوں نے خود بھی نہیں دیکھا، البتہ انہوں نے وہاں ہراسانی کو محسوس کیا۔

دوران جرح میشا شفیع نے بتایا تھا کہ علی ظفر اس سے قبل متعدد بار ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کر چکےتھے اور وہ ان کے ہاتھوں ہراساں ہوچکی تھیں۔

اداکارہ نے فروری میں درخواست دائر کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے فروری میں درخواست دائر کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

گلوکارہ نے جرح کے دوران بتایا تھا کہ وہ علی ظفر کے ’چھونے‘ سے بیزار ہوتی تھیں، وہ مذکورہ عمل کو اچھا نہیں سمجھتی تھیں۔

میشا شفیع نے مذکورہ کیس میں اپنا بیان دسمبر 2019 میں ریکارڈ کروایا تھا اور اب دو سال بعد ان سے جرح کی جا رہی ہے۔

میشا شفیع سے قبل ان کی والدہ صبا حمید بھی مذکورہ کیس میں جرح مکمل کر چکی ہیں جب کہ ان سے قبل علی ظفر اور ان کے تمام گواہان بھی 2019 میں ہی جرح مکمل کر چکے تھے۔

مزید پڑھیں: ’ہتک عزت کیس‘:میشا کی درخواست مسترد کی جائے، علی ظفر

اسی کیس میں میشا شفیع نے اگست 2019 میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں متعدد مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا اور پہلی مرتبہ گلوکار نے انہیں اپنے سسرالیوں میں ہونے والی پارٹی کے دوران نامناسب انداز میں چھوا تھا۔

سی طرح ان کے شوہر محمد محمود نے جنوری 2020 میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور اب تینوں افراد سمیت میشا شفیع کے دیگر گواہوں سے بھی علی ظفر کے وکلا جرح کریں گے۔

میشا شفیع کے بعد ان کے شوہر اور ان کے دیگر گواہوں کی جرح مکمل ہوگی، جس کے بعد ممکنہ طور پر عدالت مذکورہ کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا کیس اس وقت دائر کیا تھا جب کہ اپریل 2018 میں گلوکارہ نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، جنہیں انہوں نے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے جھوٹا الزام لگانے پر میشا شفیع کے خلاف سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس پر گزشتہ ساڑھے تین سال سے سماعتیں جاری ہیں۔

دونوں کے درمیان چند سال سے قانونی جنگ جاری ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
دونوں کے درمیان چند سال سے قانونی جنگ جاری ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024