راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو تفویض
فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) نے راولپنڈی رنگ روڈ (آر 3) منصوبے کو شروع کرنے کا ٹھیکا حاصل کر لیا ہے جس کی لاگت کا تخمینہ 22 ارب 80 کروڑ روپے ہے۔
دوسری جانب ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کی ایک کمپنی کے وفد نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کے دفتر کے دورے کے دوران نالا لئی ایکسپریس وے اور فلڈ چینل کے منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
آر ڈی اے کے چیف انجینئر ڈاکٹر حبیب الحق رندھاوا (جو کہ آر 3 پروجیکٹ کے ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں) نے بتایا کہ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے راولپنڈی رنگ روڈ کا 22 ارب 80 کروڑ روپے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او نے تخمینہ لاگت سے 30 کروڑ روپے کم قیمت بتائی اور کمیٹی کی جانب سے متعلقہ حکام کی موجودگی میں تکنیکی اور مالیاتی بولیاں شروع کیے جانے کے بعد ایف ڈبلیو او سب سے کم بولی دینے والے کے طور پر سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'رنگ روڈ اسکینڈل کے نتیجے میں اربوں روپیہ کھانے سے بچایا گیا'
انہوں نے کہا کہ ٹینڈرز کی رہنمائی کے لیے عمومی ہدایات کی شق نمبر 26 (بی) کے مطابق ایف ڈبلیو او سے کہا گیا ہے کہ اس خط کے جاری ہونے کے 15 دنوں کے اندر وہ پراجیکٹ ڈائریکٹر، پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) اور راولپنڈی رنگ روڈ کے لیے کسی بھی شیڈول بینک سے پے آرڈر یا بینک گارنٹی (اسٹامپ پیپر پر) یا کیش کی صورت میں کنٹریکٹ کی قیمت کے 5 فیصد کی شرح سے پرفارمنس سیکیورٹی فراہم کرے جو کہ ایک ارب 14 کروڑ روپے بنتی ہے۔
علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے آر 3 منصوبے کے لیے 4 ارب روپے بھی جاری کیے ہیں جبکہ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے آر 3 کے کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او کو مشینری کو متحرک کرنے کے لیے ساڑھے 3 ارب روپے دیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 جون 2022 تک 4 ارب روپے کے فنڈز کو استعمال کرے، ابتدائی کام کے لیے آر ڈی اے 50 کروڑ روپے دے گا۔
آر 3 منصوبے پر کام اگلے ماہ شروع ہونے کا امکان ہے جبکہ علاقے میں زمین کا حصول شروع ہو چکا ہے، بانتھ سے ٹھلیاں تک رنگ روڈ کے لیے کل 8 ہزار 992 کنال رقبہ استعمال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ کی نئی الائنمنٹ کا آغاز
پنجاب حکومت نے 38.3 کلومیٹر سڑک کے لیے اراضی کے حصول کے لیے 5 ارب 9 کروڑ 13 لاکھ روپے فراہم کیے تھے جس میں سے اب تک 2 ارب 39 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
راولپنڈی رنگ روڈ پر بانتھ-چک بیلی خان روڈ، اڈیالہ روڈ، چکری روڈ اور ٹھلیاں پر 6 لین اور 4 انٹر چینج ہوں گے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں اور اعلیٰ سرکاری عہدیداران کا اس منصوبے سے متعلق ایک بڑا سکینڈل سامنے آیا تھا۔
چینی وفد کا آر ڈی اے کا دورہ
چائنہ اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایس سی ای سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر چانگ چون کی قیادت میں ایک وفد نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) کا دورہ کیا اور اتھارٹی کے چیئرمین طارق محمود مرتضیٰ سے ملاقات کی۔
وفد نے راولپنڈی رنگ روڈ اور نالا لئی ایکسپریس وے جیسے بڑے منصوبوں میں تعاون کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین آر ڈی اے نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی دوستی یقینی طور پر مزید مضبوط ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی نئی تحقیقات کا حکم
انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کو مختلف تعمیراتی منصوبوں مثلاً نیو اسلام آباد ایئرپورٹ، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور کورونا وبا میں امداد دی۔
میٹنگ کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے جدید تعمیراتی سہولیات کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
اس موقع پر چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے منیجر مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ وانگ ویوئی اور سابق سی ڈی اے ممبر ریٹائرڈ بریگیڈیئر نصرت اللہ بھی موجود تھے۔